بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرین (آئی او ایم) نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ داخلے کی بندش کھولے، کیونکہ بے گھر فلسطینیوں کیلئے پناہ گاہ کی امداد تیار ہے۔ادارے کا کہنا ہے کہ غزہ کے ۹۰؍ فیصد مکا ن مکمل یا جزوی طور پر تباہ کئے جا چکے ہیں۔
EPAPER
Updated: April 24, 2025, 10:05 PM IST | Gaza
بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرین (آئی او ایم) نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ داخلے کی بندش کھولے، کیونکہ بے گھر فلسطینیوں کیلئے پناہ گاہ کی امداد تیار ہے۔ادارے کا کہنا ہے کہ غزہ کے ۹۰؍ فیصد مکا ن مکمل یا جزوی طور پر تباہ کئے جا چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی امور کی کوآرڈینیشن (او سی ایچ اے) کے ڈیٹا کے حوالے سے بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرین (آئی او ایم) نے کہا ہے کہ غزہ کے۹۰؍ فیصد سے زیادہ گھرمکمل یا جزوی طور پر تباہ ہو چکے ہیں، جبکہ اسرائیل کی جاری جنگ نے شہریوں کو مزید انسانی المیے میں دھکیل دیا ہے۔ ادارے نے بدھ کو ایک پوسٹ میں کہاکہ ’’محفوظ جگہ نہ ہونے کی وجہ سے خاندان غیر محفوظ کھنڈرات میں پناہ لے رہے ہیں۔‘‘تاہم ادارے نے مطالبہ کیاکہ ’’ آئی او ایم کے پاس پناہ گاہی امداد تیار ہے، لہٰذا غزہ میں داخلے کے پوائنٹس فوری کھولے جائیں۔‘‘
واضح رہے کہ ۲؍ مارچ سے اسرائیل نے غزہ کےداخلی دروازے بند کر رکھے ہیں، جس کی وجہ سے جنگ زدہ علاقے میں قحط کی متعدد رپورٹس کے باوجود ضروری سامان داخل نہیں ہو پا رہا۔ تل ابیب نے محاصرے میں گھرے اس علاقے کے بیشتر حصوں کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا ہے اور تقریباً پوری آبادی کو بے گھر کر دیا ہے۔ باوجود اس کے کہ انٹرنیشنل کریمنل کورٹ میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور اس کے سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف جنگی جرائم، اور نسل کشی کا مقدمہ چل رہا ہے، اسرائیل کی جارحیت بلا خوف جاری ہے۔