Updated: December 08, 2025, 9:02 PM IST
| Washington
امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے بڑے پیمانے پر نقل مکانی کو ’’امریکی خواب کی چوری‘‘ قرار دے کر نیا تنازع کھڑا کر دیا، جس پر انہیں منافقت کے الزامات کا سامنا ہے کیونکہ ان کی اہلیہ ہندوستانی تارکِ وطن خاندان سے تعلق رکھتی ہیں۔ ان کے بیان پر سوشل میڈیا میں شدید ردعمل آیا۔
جے ڈی وینس (بائیں) اور ان کی اہلیہ اوشا۔ تصویر: ایکس
امریکی سیاستداں اور نائب صدر جے ڈی وینس نے ایک اور تنازع کو جنم دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’بڑے پیمانے پر نقل مکانی امریکی خواب کی چوری ہے۔‘‘ اس پر سوشل میڈیا صارفین کافی برہم ہیں۔ ان کے اس مؤقف پر فوری طور پر منافقت کے الزامات سامنے آئے، خاص طور پر اس لئے کہ ان کی اہلیہ اوشا ایک ہندوستانی تارکِ وطن کی امریکی نژاد بیٹی ہیں۔ وینس نے یہ بیان ایکس پر دیا، جہاں انہوں نے اصرار کیا کہ بڑے پیمانے پر آنے والے تارکین وطن امریکی کارکنوں سے مواقع چھین رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کے مؤقف کی مخالفت کرنے والی بہت سی معاشی اور تحقیقی رپورٹس کو ’’پرانے نظام سے فائدہ اٹھانے والے لوگ‘‘ فنڈ کرتے ہیں۔انہوں نے لکھا کہ ’’بڑے پیمانے پر ہجرت ہمیشہ سے امریکی خواب کی چوری رہی ہے، اور جو بھی تحقیق اس کے خلاف نظر آتی ہے، اس کی فنڈنگ انہی لوگوں کی جانب سے ہوتی ہے جو پرانے نظام سے امیر ہو رہے ہیں۔‘‘
سوشل میڈیا پر شدید ردعمل
یہ بیان سامنے آتے ہی ردعمل کی لہر دوڑ گئی۔ ایک صارف نے طنزیہ لکھا:’’تو کیا اس کا مطلب ہے کہ آپ کو اب اوشا، ان کے ہندوستانی خاندان، اور اپنے بچوں کو واپس ہندوستان بھیجنا ہوگا؟ جب ٹکٹ خریدیں تو بتائیے گا، آپ کو مثال قائم کرنی چاہئے۔‘‘ ایک اور تبصرے میں کہا گیا:’’اوشا کا خاندان آخر خاموش کیوں ہے؟ انہیں اس نسل پرستانہ بیان پر بولنا چاہئے۔ میں تو یہ جاننے میں زیادہ دلچسپی رکھتا ہوں کہ اس نے اس شخص سے شادی ہی کیوں کی۔‘‘
ایک صارف نے براہِ راست سوال کیا:’’رکئے… کیا آپ کی بیوی ہندوستانی تارکِ وطن خاندان سے نہیں ہے؟‘‘
پچھلے بیانات کا دوبارہ جائزہ
یہ تنازع اس وقت سامنے آیا ہے جب کچھ ہی دن قبل نیویارک پوسٹ کے ایک پوڈکاسٹ میں وینس نے کہا تھا کہ’’اپنی نسل، زبان یا جلد کے رنگ سے ملتے جلتے پڑوسیوں کو ترجیح دینا بالکل معقول ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ٹرمپ دوبارہ اقتدار میں آئے تو مستقبل کی انتظامیہ’’جتنے زیادہ غیر دستاویزی تارکین وطن کو ممکن ہو سکے ملک سے نکالنے کی کوشش کرے گی۔‘‘ اس بحث نے ان کے ماضی کے اس بیان کو بھی پھر زندہ کر دیا جس میں انہوں نے امید ظاہر کی تھی کہ ان کی ہندو اہلیہ اوشا ایک دن عیسائیت قبول کر لیں گی۔ بعد میں انہوں نے وضاحت کی کہ اوشا کا مذہب تبدیل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، لیکن اس کے باوجود یہ معاملہ دوبارہ شدید بحث کا باعث بنا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: چین کی برآمدات میں بڑا اضافہ، امریکہ کی برآمدات میں۲۹؍ فی صد کمی
امیگریشن پالیسیوں کی سختی میں اضافہ
دوسری جانب، امیگریشن پالیسیوں میں وسیع تر پابندیاں بھی جاری ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ نے ۱۹ ’’ہائی رسک‘‘ ممالک کے افراد کی امیگریشن درخواستیں تقریباً مکمل طور پر روک دی ہیں جس سے لاکھوں لوگوں کےگرین کارڈ، پناہ کے دعوے اور شہریت کی درخواستیں متاثر ہوئی ہیں۔ یو ایس سی آئی ایس کے مطابق یہ اقدام واشنگٹن ڈی سی میں ایک افغان پناہ گزین کی جانب سے نیشنل گارڈ کے ایک اہلکار کی ہلاکت کے بعد سیکوریٹی خدشات کے پیش نظر کیا گیا۔تاہم متاثرہ تارکین وطن کے خاندان اس فیصلے کو اجتماعی سزا قرار دے رہے ہیں۔