Inquilab Logo

ہمارے سفارتخانے خطے میں ہندوستانی برادری سے قریبی رابطے میں ہیں، وزارت خارجہ کی وضاحت

Updated: April 14, 2024, 11:39 PM IST | Agency | New Delhi

ہندوستان نے اسرائیل پر ایران کے حملے سے متعلق گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تشدد کاراستہ چھوڑ کر، تحمل کا مظاہرہ کرنے نیز سفارت کاری اور بات چیت کی طرف لوٹنے کی اپیل کی ہے۔

Celebration of Iranian citizens at Palestine Square in Tehran. Photo: PTI
تہران کے فلسطین اسکوائر پر ایرانی شہریوں کا جشن۔ تصویر :پی ٹی آئی

ہندوستان  نے ایران اور اسرائیل  میں شدید کشیدگی کے درمیان  خطےمیں آباد  اپنے شہریوں کی حفاظت کا وعدہ کیا ہے۔  ہندوستان نے  اسرائیل پر ایران کے حملے  سے متعلق گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے  اپیل کی کہ  وہ تشددکا راستہ چھوڑ کر سفارت کاری  اور بات چیت کی طرف لوٹیں۔ ادھر اقوام متحدہ میں مامور روسی سفیر کا کہناتھا کہ  مشرق وسطیٰ میں دنیا کو نئے سنگین بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔  
 وزارت خارجہ کا بیان 
ہندوستانی وزارت خارجہ نے اتوار کو ایک بیان میں کہا ،’’ ہم تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ہمارے سفارتخانے خطے میں ہندوستانی  برادری  سے قریبی رابطے میں ہیں۔‘‘ اس کا یہ بھی کہناتھا ، ’’یہ ضروری ہے کہ خطے میں سلامتی اور استحکام برقرار رہے۔‘‘وزارت خارجہ نے کہا ،’’ہمیں اسرائیل اور ایران کے درمیان بڑھتی ہوئی  کشیدگی پر شدید تشویش ہے جس سے خطے میں امن و سلامتی کو خطرہ ہے۔ ہم فوری طور پر کشیدگی میں کمی، تحمل اور تشدد سے پیچھے ہٹنے اور سفارت کاری کے راستے پر واپس آنے کی اپیل کرتے ہیں۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: اپوزیشن کی نظرمیں بی جے پی کا منشور’ معافی نامہ ‘ اور’ جملہ پتر ‘

روس کو تشویش 
ادھر اقوام متحدہ میں روس کے نائب مستقل نمائندے دیمیتری پولیانسکی نے کہا،’’ دنیا کو ممکنہ طور پر مشرق وسطیٰ میں ایک نئے سنگین بحران کا سامنا کرنا پڑسکتا  ہے جس کے نتائج کا انحصار فریقین کے اگلے اقدامات پر منحصرکرتا ہے۔ ‘‘
 پولیانسکی نے ٹیلی گرام پر کہا، ’’اب ہمارے پاس مشرق وسطیٰ میں ممکنہ طور پر ایک نیا سنگین بحران ہے۔ ہر چیز کا انحصار اگلے مرحلے یا اس میں شامل فریقین کی عدم موجودگی پر ہے۔‘‘
 اردن میں ایمرجنسی 
ادھر اردن نے اسرائیل پر ایرانی ڈرون حملے کے درمیان ملک کے تمام صوبوں میں  ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔ اردنی نشریاتی ادارے المملكةنے  ذرائع کے حوالے سےبتایا کہ اردن کی مسلح افواج کو `ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے جس میں ایران کی جانب سے ریڈار سسٹم کے ذریعے لانچ کئے جانے والے ڈرونز کی سرگرمیوں کی نگرانی بھی شامل ہے۔واضح رہے کہ یکم اپریل کو دمشق میں ایرانی سفارتخانے سےمتصل قونصل خانے پر اسرائیل کے فضائی حملے کے جواب میں   نے سنیچر کی رات اسرائیل پر بڑے پیمانے پر ڈرون اور میزائل حملہ کیا۔حملے میں دو جنرلوں سمیت پاسداران انقلاب کے ۷؍ اراکین مارے گئے تھے۔ تہران نے جوابی کارروائی  کی تھی۔ نیویارک ٹائمز نے اتوار کو ۲؍ اسرائیلی حکام کے حوالے سے بتایا کہ ایران نے۱۸۵؍ ڈرون،۳۶؍ کروز میزائل اور۱۱۰؍ سطح سے سطح پر مار کرنے والے میزائل داغے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK