امریکی حملہ کے بعد علی الصباح ۳۰؍ میزائل داغے۔ حیفا اور تل ابیب میں زبردست تباہی۔۸۶؍ زخمی، عمارتیں کھنڈر میں تبدیل ہوگئیں۔
EPAPER
Updated: June 23, 2025, 10:44 AM IST | Agency | Tel Aviv
امریکی حملہ کے بعد علی الصباح ۳۰؍ میزائل داغے۔ حیفا اور تل ابیب میں زبردست تباہی۔۸۶؍ زخمی، عمارتیں کھنڈر میں تبدیل ہوگئیں۔
ایران کے نیوکلیائی ٹھکانوں پر حملہ کرکے امریکہ بھی اسرائیل کے ساتھ جنگ میں شامل ہوگیا ہے مگر وہ تہران کو ڈرانے میں کامیاب ہوسکا نہ پیچھے ہٹنے پر مجبور کرسکا۔ایران نے فردو، نطنز اور اصفہان میں نیوکلیائی ٹھکانوں پر امریکی حملے کے کچھ ہی دیر بعد اسرائیل میں ۱۴؍ مقامات پر تباہ کن حملے کئے۔ ان حملوں میں خود اسرائیلی اخبار ’’ٹائمز آف اسرائیل‘‘ نے ۸۶؍ افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔
ایران نے اسرائیل کی کئی اہم تنصیبات کو نشانہ بنایا
حملوں کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتاہے کہ حیفا اور تل ابیب میں متعدد عمارتیں ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئیں اور کئی تصویروں میں اسرائیلی بچاؤ کارکن شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرتے ہوئے نظر آئے۔
ایران کی فوج ’پاسداران ِ انقلاب‘ کے ترجمان جنرل محمد علی نائینی نے بتایا کہ ایران نے اسرائیل کے۱۴؍ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔ ان میں حیفا اور تل ابیب کے اہم فوجی اور تکنیکی مراکز شامل ہیں۔ نائینی نے اس کارروائی کو اب تک کی سب سے کامیاب جوابی کارروائی قرار دیا۔ ایرانی ذرائع نے پاور پلانٹ، حیفا کی آئل ریفائنری، ایک ایئربیس، اسرائیل کا سائبر کمانڈسینٹر ، سیمی کنڈکٹر انڈسٹری اور رافیل ایڈوانسڈ ڈیفنس سسٹم کےمرکزی دفتر کو مذکورہ حملے میں کامیابی کے ساتھ نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پاسدارانِ انقلاب کے ترجمان کے مطابق ایرانی میزائلوں نے بن گورین ایئرپورٹ کو براہ راست نشانہ بنایا ہے جبکہ اسرائیلی بائیولوجیکل تحقیقی مرکز پر بھی حملہ کیاگیا۔
پہلی بار خیبر شکن میزائل کا استعمال
ایران نے اتوار کی صبح اسرائیل پر حملے میں پہلی بار خیبر شکن میزائل کا استعمال کیا۔ ایرانی میڈیا کے مطابق خیبر شکن میزائل۴؍ ٹن۵۰۰؍ کلو وزنی اور ساڑھے۱۰؍میٹر طویل ہے۔ اس میزائل کا قطر۸۰؍سینٹی میٹر اور وارہیڈ کا وزن۵۰۰؍کلوگرام ہے۔ ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ خیبر شکن میزائل ایک ہزار۴۵۰؍ کلومیٹر تک مار کرسکتا ہے۔پاسداران انقلاب نے بتایا کہ یہ میزائل مہلک ترین اور فضاؤں میں ہدف تک چکمہ دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔اس کے ساتھ ہی دعویٰ بھی کیا کہ اتوار کو حملے میں میزائل پہلے گرے اور سائرن بعد میں بجے۔ ایرانی فوج نے اسرائیل کو متنبہ کیا ہے کہ ’’ ابھی مزید خطرناک میزائل استعمال ہونا باقی ہیں۔ اتوار کو اسرائیل پر۴۰؍ میزائل داغے گئے۔
ایران پر امریکی حملہ مشرق وسطیٰ اور عالمی سلامتی کیلئے خطرہ ہے: روس
اتوار کو علی الصباح ایران کےنیوکلیائی ٹھکانوں پر امریکہ کے حملوں کی ’’پرزور مذمت‘‘ کرتے ہوئے روس نے متنبہ کیا ہے کہ واشنگٹن کی یہ حرکت مشرق وسطیٰ ہی نہیں بین الاقوامی امن کیلئے خطرہ بن سکتی ہے۔ روسی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہاگیا ہے کہ ’’ایک خودمختار ریاست کی سرزمین کو میزائل اور بم حملوں کا نشانہ بنانے کا غیر ذمہ دارانہ فیصلہ، چاہے اس کے حق میں کوئی بھی دلیل دی جائے، بین الاقوامی قوانین ، اقوام متحدہ کے چارٹر اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔‘‘ بیان میں مزید کہاگیا ہے کہ ’’ (اس حملے سے) ایک خطرناک کشیدگی کا آغاز ہو گیا ہے جو علاقائی اور عالمی سلامتی کیلئے مزید خطرہ کا باعث بن سکتی ہے۔‘‘خبر کے لکھے جانے تک روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف یا صدر ولادیمیر پوتن کا کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
چین بھی برہم، حملے کی شدید مذمت کی، عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قراردیا
چین نے بھی ایران پر امریکی حملے پر برہمی کااظہار کیا ہے۔ چینی وزارتِ خارجہ نے متنبہ کیا ہے کہ’’ امریکی حملے سے مشرقِ وسطیٰ کے کشیدہ حالات مزید بدتر ہوں گے۔ بیجنگ میں وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں حملے کی مذمت کرتےہوئے کہاگیا ہے کہ ’’امریکہ کے اقدامات اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی سنگین خلاف ورزی اور مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں اضافے کا باعث ہیں۔‘‘ اس کے ساتھ ہی چین نے اسرائیل سے حملے فوراً روکنے کا مطالبہ کیا۔
’حملے نئے نہیں ہیں، پیش رفت جاری رہے گی‘
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے اس دعویٰ کے برخلاف کہ ایرانی نیوکلیائی ٹھکانوں کو تباہ کردیاگیاہے، تہران کی نیوکلیائی ایجنسی ’اٹامک انرجی آرگنائزیشن آف ایران‘‘ کے ترجمان بهروز کمالوندی نے اعلان کیا ہے کہ شہری مقاصد کیلئے نیوکلیائی پروگرام اور یورینیم کی افزودگی کا کام جاری رہےگا۔
الجزیرہ کی ایک رپورٹ کے مطابق وائی جے سی نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے بہروز نے کہا کہ ’’ہمارے نیوکلیائی ٹھکانوں پر کوئی پہلی بار حملہ نہیں ہوا ہے۔ ہماری جیسی صلاحیت ہے،اس کی بنیاد پر ہمارا نیوکلیائی پروگرام جاری رہے گا۔ ایران کی نیوکلیائی ایجنسی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ فردو، نطنز اور اصفہان میں اس کے نیوکلیائی ٹھکانوں پر حملہ ہوا ہے مگر کہا ہے کہ تینوں مقامات میں سے کہیں بھی تابکاری کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔ قم میں ہنگامی حالات سے نمٹنے والے محکمہ نے کہا ہے کہ آس پاس کے علاقوں میں شہریوں کو کسی بھی قسم کے خطرے کا سامنا نہیں ہے۔
آج سلامتی کونسل کااجلاس
ایران نے امریکی حملوں کی مذمت کیلئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کیا ہےا ورا س کیلئے باقاعدہ درخواست دی ہے۔ اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے کہا کہ ’’اقوام متحدہ عالمی امن برقرار رکھنےکیلئے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرے۔‘‘ اس کی اس درخواست پر ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیاہے۔
شیلٹر میں اسرائیلی بے حال
ایران کے پے در پے حملوںکی وجہ سے اسرائیلی شہریوں کی بڑی تعداد گزشتہ ۱۰؍ دنوں سے زیر زمین شیلٹر اور بنکروں میں رہنے پر مجبور ہیں۔اس کی وجہ سے ان کی نفسیات پر بھی اثر پڑ رہا ہے اور اطلاعات کے مطابق اب وہ بنکروں اور تہہ خانوں میں آپس میں ہی لڑ رہے ہیں۔ ایسے ہی ایک واقعے میں تلخ کلامی کے بعد ایک اسرائیلی نے شیلٹر کے اندر مرچوں کا اسپرے کر دیا۔ پولیس نے اس معاملے میں ۳؍ افراد کو گرفتار کیاہے۔
برطانیہ کو ایران پر حملے کی خبر تھی
برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے دعویٰ کیا ہے کہ برطانیہ ایران پر امریکی حملے میں شامل نہیں تھا تاہم برطا نوی میڈیا کے مطابق امریکہ نے حملے سے قبل برطانیہ کو اس کی اطلاع دی تھی ۔اس بیچ برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ ایران کو مذاکرات کی میز پر واپس آنا چاہیے۔