۲۰؍ میزائلوں نے تباہی مچادی،متعدد زخمی، اس سے قبل بیر السبع کو نشانہ بنایا۔
EPAPER
Updated: June 21, 2025, 1:01 PM IST | Agency | Tel Aviv
۲۰؍ میزائلوں نے تباہی مچادی،متعدد زخمی، اس سے قبل بیر السبع کو نشانہ بنایا۔
یران نے اپنے دارالحکومت تہران پر کم از کم ۶۰؍ اسرائیلی فائٹر جیٹ طیاروں کے ذریعہ شدید بمباری کا جواب دیتے ہوئے جمعہ کی شام ایک بار پھر اسرائیل کے اہم بندرگاہی شہر حیفا کو نشانہ بنایاجس میں متعدد افراد زخمی اور کئی عالیشان عمارتیں ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئیں۔ ٹائمز آف اسرائیل نے اپنی رپورٹ میں زخمیوں کی تعداد ۱۷؍ بتائی ہے جن میں سے کم از کم ۲؍ کی حالت نازک ہے۔ دوسری طرف جس وقت یہ خبر لکھی جارہی ہے، اسرائیل نے بھی ایران پر حملے تیز کردیئے ہیں۔ تہران نے ’بوشہر ‘ فضائی دفاع کے نظام کو ایکٹی ویٹ کردیاہے۔
حیفا پر جمعہ کی شام ہندوستانی وقت کے مطابق ۸؍ بجے کے آس پاس کئے گئے حملے میں خود اسرائیلی ذرائع نے ایران کی جانب سے کم از کم ۲۰؍ میزائلوں کے داغے جانے کی تصدیق کی ہے۔ ابتدائی رپورٹوں کے مطابق ان میزائلوں کے ذریعہ حیفا اور آس پاس کے کم از کم ۴؍ اہداف کو نشانہ بنایاگیاہے۔ تمام ۲۰؍ میزائلوں کے اسرائیل کی سرزمین اپنے ۴؍ اہداف تک پہنچنے کا مطلب یہ ہے کہ اسرائیل کا فضائی دفاعی نظام انہیں روکنے میں ناکام رہاہے۔
اس سے قبل جمعہ کو علی الصباح تہران کے بیلسٹک میزائلوں نے لگاتار دوسرے دن جنوبی اسرائیل میں بیر السبع کو نشانہ بنایا جس میں کم از کم ۷؍ افراد زخمی ہوئےہیں۔ البتہ بڑی تعداد میں مکانات تباہ ہوگئے ہیں۔ الزام ہے کہ ایران نے بیر السبع یہودی آبادکاروں کی(غیر قانونی) بستی کو نشانہ بنایا ہے۔ اس سے قبل جمعرات کو یہاں ایک حملے میں سوروکا اسپتال کو نشانہ بنایاگیا جس پر اسرائیل ’’انسانی حقوق کی خلاف ورزی‘‘ اور ’’جنگی جرائم‘‘کا رونا رو رہا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ خود اسرائیل اس خبر کے لکھے جانے تک ایران میں ۳؍ اسپتالوں کو نشانہ بنا چکا ہے جبکہ غزہ کے وہ تمام اسپتالوں کو تباہ کرچکاہے۔
بیرالسبع پر کئے گئے حملے کو بھی روکنے میں اسرائیل کا فضائی دفاعی نظام ناکام رہا ہے۔ ایران کے مطابق یہ حملہ اسرائیل کے فوجی ٹھکانے اور تکنیکی مرکز کو نشانہ بنا کر کیاگیاتھا۔ اس حملے میں ۱۸؍ اسرائیلیوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ اسرائیل حالانکہ نقصانات کی خبریں عام نہیں ہونے دےرہاہے تاہم اندازہ ہے کہ اب تک اسرائیل میں ایرانی حملوں میں ۶۰؍ سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ اسرائیلی عوام میں اپنی ہی حکومت کے خلاف برہمی بڑھ رہی ہے۔