Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہم جوہری ہتھیار کے حصول کی کوشش نہیں کر رہے ہیں : ایرانی صدر

Updated: May 31, 2025, 12:01 PM IST | Agency | Muscat

عمان کے دورے پرمسعودپیزشکیان کا طبی، زرعی اور صنعتی مقاصد کیلئے یورینیم کی افزودگی کے عزم کا اعادہ۔

Masoud Pezeshkian. Photo: INN
مسعود پیزشکیان۔ تصویر: آئی این این

ایران کے صدر مسعود پیزشکیان نے گزشتہ روز عمانی ٹیلی ویژن کے ساتھ گفتگو میں واضح کیا کہ کوئی بھی ایران کو یورینیم کی افزودگی سے نہیں روک سکتا۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ایران ایسے تمام دباؤ کو مسترد کرتا ہے اور اپنے اس حق پر قائم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی قوانین ہر ملک کو پر امن مقاصد کیلئے جوہری توانائی سے متعلق سائنسی سرگرمیوں کی اجازت دیتے ہیں۔ ’العربیہ‘ کی خبروں کے مطابق پیزشکیان نے باور کرایا کہ ایران جوہری ہتھیار حاصل کرنے کا خواہاں نہیں، نہ ماضی میں ایسا چاہا تھا، نہ مستقبل میں ایسا ارادہ رکھتا ہے کیونکہ یہ ایران کے عقیدے کے خلاف ہے۔ تاہم وہ طبی، زرعی صنعتی اور سائنسی مقاصد کیلئے افزودگی سے کبھی دستبردار نہیں ہو گا۔ 
 ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ ایران سفارتی حل کیلئے سنجیدہ ہے مگر کسی بھی معاہدے میں تمام پابندیوں کے خاتمے اور یورینیم کی افزودگی کی اجازت کی شرط ہونی چاہئے۔ انھوں نے امریکہ سے کسی معاہدے کے قریب ہونے کی خبروں پر کہا کہ وہ اس بارے میں یقین سے کچھ نہیں کہہ سکتے۔ 

یہ بھی پڑھئے:ٹٹوالا: اسکول کی دیوار گرنے سےایک لڑکا ہلاک،۲؍زخمی

’’ایران جوہری ہتھیاروں کی جانب بڑھ رہا ہے‘‘
 دریں اثناء آسٹریا کی انٹیلی جنس ایجنسی نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ایران جوہری ہتھیاروں کے حصول کی سمت پیش قدمی کر رہا ہے اور یہ کوششیں اس کے اس عزم کا حصہ ہیں کہ وہ خود کو مضبوط کرے اور خطے میں اپنی بالا دستی قائم کرے۔ آسٹریائی انٹیلی جنس کے مطابق ایران کا جوہری ہتھیار بنانے کا منصوبہ اب اگلے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے اور اس کے پاس ایسی بیلسٹک میزائلوں کی ذخیرہ گاہ بھی موجود ہے جو جوہری ہتھیاروں کو طویل فاصلے تک لے جانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ 
اسرائیل میں خفیہ ملاقاتوں میں ’بغیر انتباہ‘ ایران پر حملہ کرنے کے امکان پر تبادلہ خیال
 دریں اثناء اسرائیلی اخبار ’معاریو‘ نے نامعلوم ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیل کی متعدد وزارتوں نے حال ہی میں خفیہ ملاقاتیں کی ہیں تاکہ ایران پر ’ بغیر پیشگی انتباہ‘ اسرائیلی حملے کے امکان پر بات چیت کی جا سکے۔ 
 وال سٹریٹ جرنل نے اپنے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے ’اسرائیل کی تشویش‘ کو نوٹ کیا کہ امریکہ ان مطالبات کو ترک کر سکتا ہے کہ تل ابیب ایران کے ساتھ اپنے مذاکرات میں یورینیم افزدوگی کو روکنے جیسی ’ریڈ لائنز‘ پر غور کرے تاکہ تہران کے ساتھ مذاکرات کو تیز کیا جا سکے اور اس کے جوہری پروگرام پر کوئی معاہدہ کیا جا سکے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK