مشرقی عراق کے کت نامی شہر کے ہائپر مارکیٹ میں آتشزدگی کے سبب تقریباً ۶۱؍ افراد کی موت ہوئی ہے جبکہ ۴۵؍ افراد کو بچالیا گیا ہے۔‘‘
EPAPER
Updated: July 17, 2025, 2:13 PM IST | Baghdad
مشرقی عراق کے کت نامی شہر کے ہائپر مارکیٹ میں آتشزدگی کے سبب تقریباً ۶۱؍ افراد کی موت ہوئی ہے جبکہ ۴۵؍ افراد کو بچالیا گیا ہے۔‘‘
عراق کی وزارت خزانہ نے بتایا ہے کہ ’’مشرقی عراق کے کت نامی شہر میں کے ہائپر مارکیٹ میں آتشزدگی کے نتیجے میں ۶۱؍ سے زائد افراد کی موت ہوئی ہے جبکہ دیگر گمشدہ ہیں۔‘‘ جمعرات کو وزارت خزانہ نے بتایا کہ ’’ واسط گورنیٹ میں مال فائر کے آگ لگنے کے بعد ۱۴؍ لاشیں جلی ہوئی لاشیں پائی گئی ہیں جبکہ شہری دفاعی ٹیموں نے عمارت کے اندر سے ۴۵؍ افراد کو بچایا ہے۔‘‘ قبل ازیں ایک طبی رضاکار نے رائٹرز خبررساں ایجنسی کو بتایا تھا کہ ’’ ہم نے ۵۹؍ متاثرین کی فہرست تیار کی تھی جن کی شناخت کی جاچکی ہے لیکن ایک لاش بری طرح سے جلی ہے جس کی شناخت کرنا مشکل ہے۔‘‘ اس حادثے کی ویڈیوسوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس میں پانچ منزلہ عمارت کو آگ کی لپیٹ میں دیکھا جاسکتا ہے جبکہ فائر فائٹرز آگ بجھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: کم عمر لڑکیوں کی شادی کے معاملے میں بنگلہ دیش سب سے آگے
واسط قصبے کے گورنر محمد المیاہی نے بتایا کہ ’’آگ ہائپر مارکیٹ اورریستوراں میں اس وقت لگی تھی جب خاندان کھانا کھارہے تھے اور شاپنگ کر رہے تھے۔ فائر فائٹرز نے بہت سے افراد کو بچایا ہے اور آگ پر قابو پالیا گیا ہے۔‘‘ عراقی حکومت نے اس حادثے کے بعد تین دنوں کا غم منانے کا اعلان کیا ہے اور تفتیش کی شروعات کی جاچکی ہے۔ تفتیش کے نتائج آئندہ ۴۸؍ گھنٹوں میں جاری کئے جائیں گے۔‘‘آئی این اے نے کہا کہ ’’ ہم پر موسمی آفت ٹوٹ پڑی ہے۔ہم نے عمارت اور مال کے مالک کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔‘‘