Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیل کا ایران پر حملہ، مشرق وسطیٰ میں حالات دھماکہ خیز

Updated: June 14, 2025, 3:00 PM IST | Agency | Tehran

۶؍ سائنسداں اور ایرانی آرمی چیف سمیت کئی اہم کمانڈر شہید، ایران نے تل ابیب پر ڈرون برسادئیے۔

Israel`s attack on Iran.Picture: INN
اسرائیل کا ایران پرحملہ۔ تصویر: آئی این این

امریکی پشت پناہی کے سبب کسی کو بھی خاطر میں نہ لانے والے اسرائیل نے بالآخر ایران پر حملہ کرکے پورے مشرق وسطیٰ کو جنگ کے دہانے پر پہنچادیا ہے۔اسرائیلی وزیر دفاع نے اس تعلق سے  اعلان کیا کہ اسرائیل نے ایران پر ایک ’پیشگی حملہ‘ شروع کر دیا ہے۔اسرائیلی فوج نے اس کی تصدیق کی کہ اس کے ۲۰۰؍ سے زائد جنگی  طیاروں نے ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔ ایران کے مختلف علاقوں میں درجنوں فوجی اہداف، جن میں جوہری تنصیبات بھی شامل ہیں پرحملے کئے گئے۔اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ جاری آپریشن کا مقصد ایران کے جوہری ڈھانچے، بیلسٹک میزائل فیکٹریوں اور فوجی صلاحیتوں کو نشانہ بنانا ہےاور یہ کارروائی جتنے دن بھی درکار ہوں جاری رہے گی۔  
ایران نے حملے کی تصدیق کی 
 ‘ایران کے سرکاری ٹی وی آئی آر آئی بی کے مطابق تہران کے مختلف علاقوں اور خنداب اور خرم آباد میں زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔ یہ ایران کی جوہری سائٹس ہیں۔ سرکاری ٹی وی کے مطابق تہران میں ایک رہائشی عمارت پر حملے کے نتیجے میں کئی افراد ہلاک  اورزخمی ہوئے ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ آخری اطلاعات تک ۷۸؍ افراد کے جاں بحق ہونے اور ۳؍ سو سے زائد کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی تھی ۔ اسرائیلی حملے کے نتیجے میں ایرانی پاسداران انقلاب کے سربراہ جنرل حسین سلامی، جوہری سائنسداں محمد مہدی طہرانچی اور فریدون عباسی شہید ہوگئے۔  ایرانی میڈیا کے مطابق حملوں میں شہری آبادی کو  نشانہ بنایا گیا ہے جس میں کئی بچے بھی شہید ہوئے ہیں۔
ایرانی صدر کا خطاب 
 ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل  نے ایران پر حملوں سے اپنے لئے تکلیف دہ تقدیر رقم کر دی ہے۔ ان کے علاوہ ایرانی صدرمسعود پزشکیان نے حملوں کے فوراً بعد قوم سےخطاب میں اسرائیل کو سخت جواب دینے کا اعلان کیا اورشہریوں سے ہر قیمت پر متحد رہنےکی اپیل کی ۔انہوں نے کہا کہ ایران اسرائیل کے بزدلانہ حملوں کے بعد خاموش نہیں رہےگا۔ ایران کے جوابی حملے پر دشمن اپنے احمقانہ اقدام پر پچھتائےگا۔ ایرانی شہری اپنی حکومت کے پیچھے کھڑے ہیں ۔ واضح رہے کہ  حملے کے بعد اسرائیل اور ایران دونوں نے اپنی اپنی فضائی حدود بند کر دی ہیں، جبکہ اسرائیل نے ملک بھر میں ایمر جنسی تک نافذ کر دی ہے۔
ایران کا جوابی حملہ 
 ایران نےاپنے شہروں اور تنصیبات پر کئے گئے اسرائیلی حملوں کا اتنا ہی زبردست جواب دیا ہے۔ ایرانی فوج نے اسرائیل پر ڈرونز کی بارش کردی۔ اطلاعات کےمطابق ایران نے ایک ساتھ اسرائیل پر ۲؍ سو سے زائد ڈرون برسائے۔ساتھ ہی کچھ میزائل بھی برسائے۔ یہ اسرائیل کے حملے کا فوری ردعمل تھا ۔ امکان ہے کہ اب  ایران بہت سوچ سمجھ کر اور پوری تیاری کے ساتھ اسرائیل کو جواب دے گا۔ 
انتقام کی علامت سرخ جھنڈا لہرادیا گیا 
 اسرائیلی حملے کے بعد ایران نے انتقام کی علامت ’سرخ جھنڈا‘ لہرا دیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ اسرائیل سے ہر قیمت پر انتقام لیا جائے گا۔ ایرانی حکومت نے قم شہر کی مسجد پر سرخ جھنڈا لہرا یا ہے جو علامتی اعلان جنگ سمجھا جاتا ہے۔یہ سرخ پرچم شہر کی مسجد پر لہرانے کاویڈیو ایرانی پریس ٹی وی کے ایکس اکاؤنٹ پر شیئر کیا گیا ہے۔ 
جوابی حملوں کا ڈر ، تل ابیب کا ایئر پورٹ خالی کروایا گیا  
 ایران کے ممکنہ شدید ردعمل کے باعث اسرائیل کے بن گوریان ایئر پورٹ سے یکے بعد دیگرے ۸؍مسافر طیاروں کو روانہ کرنے کے بعد  ایئرپورٹ پوری طرح سے خالی کروا لیا گیا۔ساتھ ہی ایئرپورٹ سے تمام طیاروں کو ہٹالیا گیا ہے۔اسرائیلی ایئرپورٹ اتھاریٹی کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ بن گوریان ایئرپورٹ سے آنے اور جانے والی تمام پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں اور ہوائی اڈے کو مکمل طور پر خالی کروالیا گیا ہے۔
مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک کی فضائی حدود بند
 اسرائیل کےفضائی حملوں کے بعد ایران، عراق اور اردن سمیت متعدد ممالک نے اپنی فضائی حدود بند کردی ہیں۔اسرائیلی حملوں کے بعد متعدد ایئرلائنز نے اسرائیل، ایران، عراق اور اردن کی فضائی حدود سے پروازوں کا رخ موڑ دیا ہے جیسا کہ فلائٹ ریڈار کے ڈیٹا سے ظاہر ہورہا ہے۔ 
نیتن یاہو خود روپوش ہو گئے
 ایران کی جانب سے  جوابی کارروائی کی دھمکی ملنے کے بعد اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو نامعلوم مقام پر منتقل ہوگئے ہیں۔اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نے سرکاری طیارے  نے بن گوریان ا ایئرپورٹ سے اڑان بھری لیکن طیارے کی منزل کا علم کسی کو نہیں ہے۔

ایران کے۶؍جوہری سائنسداں اور متعدد اعلیٰ فوجی قائد شہید 

ایران کے اعلیٰ فوجی کمانڈرس جو اسرائیلی حملے میں شہید ہو گئے۔ تصویر: آئی این این

شہید سائنسداں ایران کے اہم ترین ایٹمی ماہرین میں شمار ہوتے تھے، شہید فوجی قائدین میں پاسداران کے سربراہ بھی شامل 
  ایرانی حکام نے اسرائیلی حملوں میں ۶؍جوہری سائنسدانوں کی شہادت کی تصدیق کی۔ ایرانی میڈیا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے حملے میں ایران کے ۶؍ سائنسداں شہید ہوئے ہیں جن میں عبدالحمید منوچہر، احمد رضا ذوالفقاری، سید امیر حسین فقیہی، مطّلبی‌ زاده، محمد مہدی تهرانچی اور فریدون عباسی شامل ہیں۔ یہ سائنسدان ایران کے جوہری پروگرام سے وابستہ تھے اور انہیں ملک کے اہم ترین ایٹمی ماہرین میں شمار کیا جاتا تھا۔ اس کے ساتھ اسرائیلی حملے میں ایرانی آرمی چیف میجر جنرل محمد باقری، پاسداران انقلاب کے کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی، سینٹرل ہیڈکوارٹر کے کمانڈر میجر جنرل غلام علی راشد اور آیت اللہ خامنہ ای کے مشیر علی شمخانی بھی شہید ہوئے ہیں۔ جس کے بعد امیرحبیب اللہ سیاری کوقائم مقام آرمی چیف اوربریگیڈیر جنرل احمد واحدی کو پاسداران انقلاب کا عبوری سربراہ مقرر کیا گیاہے۔ یاد رہے اسرائیل نے ایران پرحملہ کرکے جنگ کا آغاز کردیا ہے۔ ایران نے اسرائیل کو جواب دیتے ہوئے اس پر ڈرون برسادئیے ہیں۔ 
ایران کی نئی فوجی قیادت کا اعلان
ایران نے فوج کے نئے سربراہ اور کمانڈر اِن چیف پاسداران انقلاب کے نام کا اعلان کر دیا۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسرائیلی فضائی حملوں میں ایرانی فوجی رہنماؤں کی شہادت کے بعد ایرانی فوج اور اسلامی انقلابی گارڈس کیلئے نئے سربراہوں کی تقرری کا اعلان کیا ہے۔ میجر جنرل عبدالرحیم موسوی کو ایرانی مسلح افواج کا نیا چیف آف اسٹاف مقرر کیا گیا ہے جبکہ بریگیڈیئر جنرل محمد پاکپور کو پاسداران انقلاب کا نیا کمانڈر اِن چیف نامزد کیا گیا ہے۔ ان کے علاوہ میجر جنرل علی شادمانی کو خاتم الانبیاء ہیڈ کوارٹرس کا نیا کمانڈر مقرر کیا گیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK