النصر میں فائر بیلٹس استعمال ، رفح میں امدادسامان کے منتظر فلسطینیوں پر بھی بمباری،۱۰۰؍سے زائد فلسطینی جاں بحق، درجنوں زخمی۔
EPAPER
Updated: September 26, 2025, 1:49 PM IST | Agency | Tel Aviv
النصر میں فائر بیلٹس استعمال ، رفح میں امدادسامان کے منتظر فلسطینیوں پر بھی بمباری،۱۰۰؍سے زائد فلسطینی جاں بحق، درجنوں زخمی۔
اسرائیل نے غزہ میں اپنی کارروائیاں تیز کرتے ہوئے۲۴؍ گھنٹے کے دوران۱۷۰؍ بم برسا کر کئی مقامات کو تباہ کر دیا۔ اسرائیلی طیاروں نے غزہ شہر کے مغرب میں النصر محلے پر شدید بمباری کی۔ اسرائیلی فوج نے اپنی زمینی کارروائیوں میں شدت پیدا کر دی، توپ خانے نے الصبرہ، الطرج، الطفاح اور الزیتون کے محلوں پر درجنوں گولے داغے۔ ادھر شہر کے جنوب میں تل الہوا محلے میں بارود سے بھری بکتر بند گاڑیاں دھماکے سے اڑائی گئیں۔ اس دوران ٹینک اب بھی الاسرى چوراہے اور مالیہ کے اطراف میں موجود ہیں۔ النصر محلے میں ’فائر بیلٹس‘ استعمال کرتے ہوئے رہائشی مکانات کو تباہ کیا گیا جبکہ اسرائیلی فوجی گاڑیاں طیاروں اور ڈرونز کی فضائی ڈھانپ میں پیچھے ہٹتے ہوئے الکرامہ چوراہے تک چلی گئیں۔ غزہ پٹی کے جنوبی شہر رفح میں اسرائیلی فوج نے ان فلسطینیوں کو نشانہ بنایا جو ایک فوجی راہداری کے قریب امدادی سامان کے انتظار میں کھڑے تھے، جس کے نتیجے میں جانی نقصان ہوا۔ وسطی علاقے میں۲۰؍ فلسطینی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ الزوایدہ قصبے میں ایک رہائشی مکان پر بمباری میں مزید ۳؍ افراد جاں بحق ہوئے۔ امدادی ٹیمیں اب بھی ملبے تلے لا پتا افراد کو تلاش کر رہی ہیں۔ ادھر غزہ کے طبی ذرائع نے العربیہ کو بتایا کہ بدھ کی صبح سے جمعرات تک جاری اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں تقریباً۱۰۰؍ فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔ ان میں نصف کا تعلق غزہ شہر سے ہے۔ ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی دفاعی فورسیز (آئی ڈی ایف) نے جاری بیان میں بتایا کہ اسرائیلی فضائیہ نے۲۴؍ گھنٹے کے دوران غزہ پٹی میں۱۷۰؍ سے زائد ’اہداف ‘پر حملے کیے، حماس کے خلاف آگے بڑھ رہے ہیں۔
ایک اسرائیلی فوج ہلاک
اسرائیلی فوج نے جمعرات کوتصدیق کی کہ شمالی غزہ میں جھڑپوں کے دوران ناحل بریگیڈ کا ایک فرسٹ سارجنٹ مارا گیا۔ فوج کی ابتدائی تحقیقات سے انکشاف ہوا کہ فوجی ایک کیمپ میں گارڈ پوسٹ کی نگرانی کر رہا تھا جب اسے ایک نشانے باز نے گولی مار دی۔
غزہ میں خون کی بوتلیں اورطبی سازوسامان کی شدید قلت
مرکز اطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی وزارت صحت نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کے اسپتالوں میں خون کی بوتلوں اور طبی سازوسامان کی شدید قلت کے باعث بلڈ بینکوں کی خدمات مکمل طور پر بند ہونے کے دہانے پر پہنچ گئی ہیں۔ لیبارٹریز میں استعمال ہونے والی اشیاء کی شدید کمی نے بحران کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے، جبکہ خون اور اس کے اجزاء کی شدید قلت صورتحال کو نہایت سنگین بنا رہی ہے۔وزارت کے مطابق جب تک لیبارٹری کے ضروری آلات دستیاب نہیں ہوں گے خون یا اس کے اجزاء کو وصول یا منتقل کرنا ممکن نہیں، جس کے باعث ہنگامی ضرورت پوری نہیں ہو پا رہی ہے۔