یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کاجاکالاس نے جنگ بندی کے لیےدباؤ بڑھانے کیلئے اسرائیل پر پابندیوں کا مطالبہ کیا،جس میں اسرائیل کی تجارتی مراعات معطل کرنے اور انتہا پسند وزراء پر پابندیاں عائد کرنے جیسے اقدامات بھی شامل ہیں۔
EPAPER
Updated: September 17, 2025, 6:03 PM IST | Brussels
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کاجاکالاس نے جنگ بندی کے لیےدباؤ بڑھانے کیلئے اسرائیل پر پابندیوں کا مطالبہ کیا،جس میں اسرائیل کی تجارتی مراعات معطل کرنے اور انتہا پسند وزراء پر پابندیاں عائد کرنے جیسے اقدامات بھی شامل ہیں۔
یورپی یونین کے خارجہ پالیسی سربراہ کاجا کالاس نے منگل کے روز اسرائیل پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ غزہ پر حملوں کو ختم کرنے کے لیے اسرائیلی حکومت پر دباؤ بڑھایا جا سکے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ غزہ میں انسانی صورت حال مزید بدتر ہو رہی ہے۔کالاس نے امریکی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا، ’’غزہ میں اسرائیلی زمینی حملہ پہلے سے ہی تباہ شدہ صورت حال کو اورمزید بدتر بنا دے گا۔ اس کے نتیجے میں مزید اموات، مزید تباہی اور بے گھر ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ یورپی کمیشن بدھ کے روز ممکنہ اقدامات پر تبادلہ خیال کرے گا، جن میں تجارتی مراعات معطل کرنا اور انتہا پسند وزراء اور تشدد پسند آبادکاروں پر پابندیاں عائد کرنا شامل ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’تجارتی مراعات معطل کرنے اور انتہا پسند وزراء اور پرتشدد آباد کاروں پر پابندیاں عائد کرنے سے واضح اشارہ ملے گا کہ یورپی یونین جنگ بندی کا مطالبہ کر رہا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: غزہ شہر پرفوج کشی کی عالمی مذمت، اسرائیل سے بھی آواز بلند
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے، یورپی کمیشن کی صدر اورسولا وان ڈیر لین نے اعلان کیا تھا کہ وہ اسرائیل کے خلاف دو طرفہ حمایت کو روکنا، ایسوسی ایشن معاہدے کو جزوی طور پر معطل کرنا اور انتہا پسند وزراء پر پابندیاں عائد کرنے کے اقدامات کا ایک پیکیج پیش کریں گی۔ان سب کے درمیان غزہ میں جاری حملے میں اسرائیلی فوج نے اکتوبر ۲۰۲۳ءسے غزہ میں تقریباً ۶۵؍ ہزار فلسطینیوں کو ہلاک کیا ہے، جن میں سے زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔ مسلسل بمباری نے غزہ کو ویران کر دیا ہے، اس کے ساتھ غزہ کی مکمل ناکہ بندی نے وہاں قحط سالی اور بیماریوں کے پھیلاؤ کے حالات پیدا کردئے ہیں۔