ترکی کی خاتون اول نے غزہ میں اسرائیل کے’’ `تعلیمی قتل عام ‘‘کے فوری تدارک کا مطالبہ کیا،ساتھ ہی غزہ میں بچوں اور تعلیمی نظام کے خلاف جاری جارحیت کے خاتمے کے لیے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ۔
EPAPER
Updated: September 21, 2025, 3:01 PM IST | Istanbul
ترکی کی خاتون اول نے غزہ میں اسرائیل کے’’ `تعلیمی قتل عام ‘‘کے فوری تدارک کا مطالبہ کیا،ساتھ ہی غزہ میں بچوں اور تعلیمی نظام کے خلاف جاری جارحیت کے خاتمے کے لیے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ۔
ترکی کی خاتون اول آمنہ اردگان نے فلسطینی خطے میں اسرائیلی نسل کشی کے بعد غزہ کے بچوں کو ان کے تعلیمی حق سے محروم ہونے سے بچانے کے لیے ایک مشترکہ اعلامیے پر دستخط کیے ہیں۔ ۱۵؍ ستمبر کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں منعقدہ اسلامی تعاون تنظیم اور عرب لیگ کے غیر معمولی مشترکہ اجلاس میں صدر رجب اردگان کے ہمراہ آمنہ اردگان نے شرکت کی اوراس اجلاس کے دوران قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کی والدہ شیخہ موزہ بنت ناصر سے ملاقات کی۔اجلاس کے بعد، ناصر کے قائم کردہ `ایجوکیشن ابو آل فاؤنڈیشن نے ایک مشترکہ بیان تیار کیا، ’’تنازعات کے شکار علاقوں میں رہنے والے بچوں کی تعلیم کے لیے ایک سنگین سال۔‘‘اعلان میں بحران زدہ علاقوں بالخصوص غزہ میں بچوں اور تعلیمی نظام کے خلاف جاری زیادتیوں کے خاتمے کے لیے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔اعلان میں کہا گیا کہ ’’غزہ میں نسل کشی کے علاوہ، اسرائیل ایک ساتھ `تعلیمی قتل عام کا راستہ اپنا رہا ہے، جس میں فلسطینی تعلیمی نظام، کتب خانوں اور جامعات کو جان بوجھ کر مکمل طور پر تباہ کیا جا رہا ہے۔‘‘
اعلان میں کہا گیا کہ مذکورہ اقدامات غزہ کی فکری، ثقافتی اور سماجی زندگی کو تباہ کرنے اور مٹانے کی ایک سوچی سمجھی حکمت عملی کا حصہ ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ ’’آج، ہم اس نسل کشی کو ختم کرنے کی تحریک میں شامل ہو رہے ہیں اور تعلیمی مواقع فراہم کرنے اور بچوں کے صحت یاب ہونے میں مدد کرنے کے لیےاپنی کوشش جاری رکھنے کا عہد کرتے ہیں۔‘‘یونیسکو کے ایلچی برائے ثقافتی ورثہ، اور ملائیشیا کی خاتون اول سمیت متعدد دیگر افراد نے بھی اعلامیے پر دستخط کیے۔