Inquilab Logo

غزہ: اسرائیلی حملوں میں ہزاروں بچے جاں بحق، ۲۰؍ بھکمری سے ہلاک

Updated: March 12, 2024, 7:25 PM IST | Jerusalem

غزہ میں اسرائیلی کے مسلسل حملوں کے سبب اب تک ہزاروں بچے جاں بحق جبکہ ۲۰؍ بچے بھکمری کے سبب ہلاک ہو گئے ہیں۔ فلسطینی پریزنرس سوسائٹی کے مطابق اسرائیل نے فلسطینی خواتین کو حراست میں لینے کی اپنی پالیسی جاری رکھی ہے جبکہ اب بھی ۶۰؍ فلسطینی خواتین اسرائیل کی قید میں ہیں۔ اسرائیلی اخبار ہاریٹز کے مطابق اسرائیلی قید میں ۲۷؍ فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔

Photo: X
تصویر: ایکس

رمضان: فاقہ کشی پر مجبوراور پانی کو ترستے فلسطینیوں کا روزوں کا اہتمام

سوشل میڈیا پر غزہ کے ۱۰؍ سالہ لڑکے یزن کفرناکی تصویر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔ اس تصویر میں بھکمری کا شکاریہ بچہ ڈھانچہ کی مانند نظرآ رہاہے۔ واضح رہےکہ یزن غزہ کے ان ۲۰؍ فلسطینی بچوں میں سے ایک ہے جن کی موت بھکمری اور پانی کی کمی کے سبب ہوئی ہے۔ 
اقوام متحدہ (یو این) نے اسرائیل پر جان بوجھ کر غزہ کے فلسطینیوں کو بھکمری کا سامنے کرنے پر مجبور کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ خیال رہے کہ اسرائیل حماس جنگ کو ۵؍ ماہ سے زائد عرصہ مکمل ہو گیا ہے۔ اس درمیان غزہ میں ۳۰؍ ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق جبکہ ۷۰؍ ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ غزہ کی آدھی سے زائد آبادی بھکمری کا شکار ہو گئی ہے۔غزہ کے ۷؍ لاکھ فلسطینیوں کو بھکمری کا سامنا ہے۔

اسرائیلی نےہزاروں بچوں کو قتل کیاہے جبکہ متعدد بچے بھکمری کا شکار ہیں
 اوآئی سی کی میٹنگ کے دوران ریاض ال مالکی نے کہا کہ اسرائیل نے واضح طور پر غزہ کی ۸۵؍ فیصد آبادی کو بے گھر ہونے پر مجبور کیا ہے۔ بچوں کو قتل کیا ہے جبکہ متعددبچے بھکمری کا شکار ہو گئے ہیں۔اسرائیل نے بیمار فلسطینیوں کو علاج کی سہولت کے ان کے حق سے بھی محروم کر دیا ہے۔

غزہ میں بڑے پیمانے پر بچے فاقہ کشی کا شکار ہیں۔ تصویر: ایکس
رفح پر حملہ بڑے پیمانے پر قتل عام ہو سکتا ہے
عالمی برداری کے مسلسل جنگ بندی کے مطالبات کے باوجود اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نتین یاہو نے غزہ میں جنگ بندی سے انکار کیا ہے۔اس کے بجائے انہوں نے اپنی حکومت کے رفح پر حملے کرنے کے ارادے کو ظاہر کیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ رفح پرحملے کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر قتل عام ہو سکتا ہے۔

اسرائیلی کی امداد کیلئے قطارمیں کھڑے فلسطینیوں پر فائرنگ 
خیال رہے کہ ۲۹؍ فروری کو اسرائیلی فوجیوں نے غزہ میں امداد کیلئے کھڑے فلسطینیوں پر جان بوجھ کر فائرنگ کی تھی جس کے سبب ۱۱۲؍ فلسطینی جاں بحق جبکہ ۷۶۰؍ زخمی ہوئے تھے۔ اسرائیل کے اس حملے کے بعد عالمی برادری نے اس کی مذمت کی تھی جبکہ یو این میں فلسطینی سفیر نے کہا تھا کہ درجنوں فلسطینیوں کو اس وقت سر پرگولی ماری گئی جب وہ انسانی امداد حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ 

فلسطینی نماز ادا کرتے ہوئے۔ تصویر:ایکس
اسرائیلی فوجیوں نے امدادی ٹرکوں کو نشانہ بنایا، ۹؍افراد جاں بحق  
اس درمیان میڈیاکے ذرائع اور عینی شاہدین سے معلوم ہوا تھا کہ ۳؍ مارچ کو اسرائیلی فوج نے فلسطین کے شہر دیر البلحمیں امدادی ٹرکوں کو نشانہ بنایا تھا جس کے سبب ۹؍ افرادجاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوئے تھے۔
۲۷؍ فلسطینی اسرائیلی قید میں جاں بحق ہو چکے ہیں: ہاریٹز
اسرائیلی اخبار ہاریٹز کے مطابق غز۷؍ اکتوبر سے اب تک اسرائیل کی قید میں ۲۷؍ فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں۔ اخبارکی رپورٹ کے مطابق ان فلسطینیوں کی موت اسرائیلی تفتیش کاروں کی تفتیش کے درمیان ہوئی تھی۔ 
اسرائیل نے فلسطینی خواتین کو حراست میں لینے کی پالیسی جاری رکھی ہے: فلسطینی پریزنرس سوسائٹی 
فلسطینی پریزنرس سوسائٹی ، جو ایک غیر حکومتی ادارہ ہے، نے کہا کہ اس درمیان اسرائیل نے فلسطینی خواتین کو حراست میں لینے کی اپنی پالیسی کو بھی جاری رکھا ہے۔ مغربی کنارہ اورغزہ سے اسرائیلی افواج نےاکتوبر سے کم از کم ۲۴۰؍ خواتین کو حراست میں لیا ہے۔فلسطینی خواتین کو حراست میں لینا اسرائیلی قبضے کی اہم پالیسیوں میں سے ایک ہے۔تاہم اب بھی ۶۰؍ فلسطینی خواتین اسرائیلی قید میں ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK