Inquilab Logo

غزہ کا سچ چھپانے کیلئے اسرائیل غلط معلومات عام کررہا ہے: اردگان

Updated: November 24, 2023, 8:23 PM IST | Istanbul

استنبول میں انٹرنیشنل اسٹریٹجک کمیونیکیشن سمٹ میں خطاب کے دوران ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ ۷؍ اکتوبر سے غزہ میں بڑے پیمانے پر ظلم اور قتل عام ہو رہا ہے، جس میں ہر انسانی قدر کو پامال کیا گیا ہے۔ اسرائیل بیرونی دنیا سے رابطہ منقطع کرکے غزہ کے مظلوم عوام کی بات سننے سے روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔

Recep Tayyip Erdogan. Photo: INN
رجب طیب اردگان۔ تصویر: آئی این این

ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے جمہ کو استنبول میں انٹرنیشنل اسٹریٹجک کمیونیکیشن سمٹ سے ایک ویڈیو خطاب میں کہا کہ ’’۷؍ اکتوبر سے غزہ میں بڑے پیمانے پر ظلم اور قتل عام ہو رہا ہے، جس میں ہر انسانی قدر کو پامال کیا گیا ہے۔ اسرائیل بیرونی دنیا سے رابطہ منقطع کرکے غزہ کے مظلوم عوام کی بات سننے سے روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔اسرائیل خاص طور پر صحافیوں کو بھی قتل کر رہا ہے، جو تمام تر مشکلات کے باوجود پوری دنیا کیلئے غزہ میں رونما ہونے والے انسانی المیے کا احاطہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں اب تک ۶۰؍ سے زائد صحافی قتل ہو چکے ہیں۔‘‘ 
انہوں نے اس حقیقت کی طرف بھی توجہ مبذول کروائی کہ ترک کمیونیکیشن ڈائریکٹوریٹ کے اندر ترکی کے سینٹر فار کمبیٹنگ ڈس انفارمیشن نے ۷؍ اکتوبر سے اسرائیل کی طرف سے پھیلائے گئے ۱۰۰؍ سے زیادہ جھوٹ کا انکشاف کیا ہے۔ترک صدر نے ایک بار پھر غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے سامنے بین الاقوامی اداروں اور عالمی نظام کی غیر موثریت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، جو عالمی امن اور استحکام کو یقینی بنانے کی ذمہ دار ہے، اس عمل میں مکمل طور پر غیر فعال رہی ہے۔ اسرائیل، غزہ میں بجلی، پانی، ایندھن اور خوراک کو بند کر کے واضح طور پر جنگی جرم کا ارتکاب کر رہا ہے۔

بین الاقوامی طرز حکمرانی میں بحران
اس سمٹ میں ترکی کے کمیونیکیشنز کے ڈائریکٹر فرحتین التون نے کہا کہ فلسطین کے غزہ پر اسرائیل کے مسلسل حملوں نے بین الاقوامی نظام حکومت میں بحران کی تصدیق کر دی ہے۔انہوں نے وضاحت کی کہ ’’تیز رفتار عالمگیریت کے درمیان، عالمی گورننس کے تناظر میں بنائے گئے میکانزم تیزی سے غیر فعال ہوتے جا رہے ہیں۔ شام میں بین الاقوامی برادری نے دیکھا کہ کس طرح بین الاقوامی اداکار اور تنظیمیں خانہ جنگی اور انسانی المیوں کے سامنے بے بس ہیں جبکہ روس اور یوکرین کی جنگ نے واضح کردیا کہ بین الاقوامی نظام، بین الاقوامی تنازعات کے سامنے کس قدر بے بس ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’محصور غزہ پر اسرائیل کے حملوں نے بین الاقوامی نظام حکومت میں ایک بحران کا انکشاف کیا ہے جو عوامی حلقوں میں واضح ہو چکا ہے۔‘‘

غزہ کے بارے میں غلط معلومات `واضح طور پر دکھائی دے رہی ہیں
سربراہی اجلاس کے دوران، ترکی کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے بھی سامعین سے خطاب کیا، جس میں کچھ ریاستوں کے اس نظام میں قابلیت بننے والے پریشان کن رجحان کو اجاگر کرتے ہوئے عالمی حالات کی کشش ثقل کو اجاگر کیا۔انہوں نے تاریخی واقعات کی طرف توجہ مبذول کروائی، جیسے کہ افغانستان میں مداخلت، جہاں ادارہ جاتی غلط معلومات نے کردار ادا کیا، اور غزہ کے جاری بحران میں اس کے دوبارہ ہونے پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ غزہ پر اسرائیل کے حملوں کی کوریج میں غلط معلومات کا پھیلاؤ واضح طور پر نظر آتا ہے اس لئے غلط معلومات کا مقابلہ کرنے کیلئے اسٹریٹجک مواصلات کی ضرورت ہے۔
اپنے خطاب میں فیدان نے دہشت گرد تنظیموں کے ابھرتے ہوئے ہتھکنڈوں سے نمٹنے کیلئے بین الاقوامی تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، سلامتی اور انسداد دہشت گردی کیلئے ترکی کے جامع نقطہ نظر کا خاکہ بھی پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ ’’ہماری کوششوں کے نتیجے میں نیٹو کے انسداد دہشت گردی کے دستاویزات کو اپ ڈیٹ کرنے کا فیصلہ ہوا۔ خاص طور پر، دہشت گردی کے خلاف جنگ کیلئے ایک کوآرڈینیٹر کو تفویض کیا گیا تھا، جو کہ پہلی بار ایسا کردار قائم کیا گیا ہے۔‘‘وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ بعض اوقات، ترکی، داعش، پی کے کے، اور اس کی توسیع، وائی پی جی جیسے دہشت گرد گروہوں کے خلاف انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں تنہا کھڑا رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK