Inquilab Logo

اسرائیلی حملےرکنے کا نام نہیں لے رہے، غزہ ’موت کا گھر‘ بن گیا

Updated: February 23, 2024, 10:53 AM IST | Agency | Gaza / Geneva

ایک طرف بمباری دوسری جانب غیر انسانی صورت حال درپیش، جنگ سے۱۵؍ فیصد آبادی کو خوراک کی کمی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

Gaza has been turned into ruins by the Israeli bombardment. Photo: INN
اسرائیلی بمباری سےغزہ کھنڈر میں تبدیل ہوچکا ہے۔ تصویر : آئی این این

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کے جنگی طیاروں کی رفح اور خان یونس میں شدید بمباری مسلسل جاری ہے، اسرائیلی طیاروں کی بمباری سے ۲۵؍ فلسطینی شہید، متعدد زخمی ہوگئے۔ خان یونس کے العمل اسپتال میں اسرائیلی محاصرے کے ۳۰؍ویں روز فلسطین ہلال احمر سوسائٹی نے ہسپتال کی سنگین صورتحال سے خبردار کیا ہے۔ وہیں وسطی غزہ میں نصیرات پناہ گزین کیمپ میں واقع مکان پر اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم ۱۷؍ فلسطینی جاں بحق اور ۳۴؍ سے زیادہ زخمی ہوگئے۔ ذرائع نے بتایا کہ امدادی کارروائیاں ابھی جاری ہیں اور مہلوکین میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ ذرائع نے مزید کہا کہ بازیاب ہونے والے تمام متاثرین کو دیر البلح شہر کے الاقصی ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ عینی شاہدین کے حوالے ژنہوا نے بتایا کہ اسرائیلی جنگی طیارے نے بے گھر خاندانوں کو پناہ دینے والے مکان پر متعدد میزائل داغے۔زبردست دھماکے سے عمارت زمیں بوس گئی اور کیمپ کے مغربی حصے میں پڑوسی مکانوں کو شدید نقصان پہنچا۔ ۲۴؍ گھنٹوں کے دوران اسرائیلی بمباری میں ۹۷؍ فلسطینی  شہید اور ۱۳۲؍زخمی ہوئے ہیں۔ 
غزہ میں طبی صورتحال تشویشناک
عالمی ادارۂ صحت  (ڈبلیوایچ او)کے سربراہ  ٹیڈروز ایڈہانوم گیبریاسس نے کہا ہے کہ غزہ میں طبی صورت حال مسلسل خراب ہوتی جا رہی ہے اور غذائی قلت خطرناک حدود کو چھو رہی ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈائریکٹر جنرل ڈبلیو ایچ او ٹیڈروز ایڈ ہانوم گیبریاسس نے کہا ہے کہ غزہ جنگ سے قبل صرف ایک فیصد سے کم آبادی کو خوراک کی کمی کا سامنا تھا اور اب۱۵؍ فیصد آبادی اس صورتحال سے دوچار ہے۔ ڈبلیو ایچ اوکے سربراہ نے خدشہ ظاہر کیا کہ جنگ کے مزید طوالت اختیار کرنے اور امداد کی فراہمی متاثر ہونے کے نتیجے میں یہ تعداد اور بھی بڑھ جائے گی۔اس نے خبردار کیا کہ صحت کے نظام کی مسلسل بربادی اور غذائی قلت کی وجہ سے غزہ موت کا گھر بن گیا ہے۔ جہاں ایک طرف بمباری اور دوسری جانب غیر انسانی صورت حال کا سامنا ہے۔
قیدیوں کے تبادلے کے معاملے میں حماس اپنے موقف پر قائم
حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے ممکنہ معاہدے میں پیش رفت کی اطلاعات کے بعد ایک نئے باخبر اسرائیلی ذرائع نے اس مسئلے کے حوالے سے تازہ انکشافات کیے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حماس نے جنگ بندی اور قیدیوں کےرہائی کے بارے میں وضع کردہ اپنے مطالبات اور شرائط میں کوئی بڑی لچک نہیں دکھائی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK