Inquilab Logo

امریکہ کا غزہ میں عبوری بندرگاہ تعمیر کرنے کا منصوبہ، شدید تنقیدیں

Updated: March 08, 2024, 3:55 PM IST | Jerusalem

امریکی صدرجوبائیڈن نے کہا کہ امریکہ غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل کو یقینی بنانے کیلئے غزہ کے ساحل پر عبوری بندرگاہ تعمیر کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ اس ضمن میں انہوں نے امریکی فوج کو حکم بھی جاری کیا ہے۔ امریکی صدرکے اس منصوبے کو غزہ میں ہزاروں بھکمری کے شکار افراد اور اسرائیل کے محصور خطے میں انسانی امداد کی ترسیل کو روکنے سے توجہ ہٹانے کی کوشش کے طورپر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کوعمل میں لانے کیلئے ہفتوں لگ سکتے ہیں۔

US President Joe Biden making a statement. Photo:PTI
امریکی صدر جوبائیڈن بیان دیتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

اسرائیلی فورسیز نے حراستی مراکز میں فلسطینیوں کوغیر انسانی سلوک کا نشانہ بنایا ہے: اقوام متحدہ

غزہ: ۱۵؍ سالہ ہالہ حازم اپنے خاندان کو کھونے کے صدمے کے ساتھ جی رہی ہیں

غزہ میں غذائی بحران کے خلاف رفح کے بچوں کا احتجاج ، اب تک ۲۰؍ فلسطینی ہلاک

امریکہ کے غزہ میں انسانی امدادکی ترسیل کو یقینی بنانے کیلئے غزہ کے ساحل پر عبوری بندرگارہ تعمیر کرنے کے منصوبے کو ہزاروں بھکمری کا شکار فلسطینیوں اور اسرائیل کے محصور غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل کو روکنے سے توجہ ہٹانے کی کوشش کے طورپر تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
 اس ضمن میں امریکی صدر جوبائیڈن نےجمعرات کو کہا تھا کہ انہوں نے امریکی فوج کو حکم جاری کیا تھا کہ وہ غزہ کے بحیرۂ روم کے ساحل پر عبوری بندرگاہ تعمیر کرنے کے منصوبہ کی قیادت کریں تا کہ جہازوں کے ذریعے آنے والی غذا، ادویات ، پانی اور عبوری شیلٹرز کو بندرگاہ پر موصول کیا جا سکے۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ : اسرائیلی حملے مسلسل جاری، ۸۳؍فلسطینی جاں بحق

اس آپریشن کی منصوبہ بندی کیلئے ، جو جزیرہ قبرض پر مبنی ہوگا، خیال نہیں کیا جارہا ہے کہ غزہ میں امریکی فوجیوں کو تعینات کیا جائے گا۔ بائیڈن نے مزید کہا کہ جائے وقوع پر کوئی بھی امریکی جہاز نہیں ہوگا۔ 
واضح رہے کہ اسرائیل کو بائیڈن کی انتظامیہ کی جانب سے غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل میں رکاوٹ ڈالنے کیلئے شدید تنقیدوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ان تنقیدوں نے امریکہ کو غزہ میںایئر ڈروپ کے ذریعے ۳۶؍ ہزار غذا ئی امداد روانہ کرنے پر مجبور کیا تھا۔ خیال رہے کہ اب بھی امریکہ نے اسرائیل کو فوجی امدادمہیا کرنے کا سلسلہ ترک نہیں کیا ہے۔ 

بائیڈن نے اس منصوبے کے تعلق سے کچھ تفصیل فراہم کی تھیں لیکن امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اس آپریشن کی منصوبہ بندی کرنے اور اسے عمل میں لانے کیلئے ہفتوں لگ سکتے ہیں۔ اس ضمن میں واشنگٹن نےبھی اسرائیل سے غزہ میں سیکوریٹی انتظامات کے تعلق سے بات چیت کرنے کیلئےرابطہ قائم کیا تھا۔ 
بندرگاہ کی تعمیر کی منصوبہ بندی حقیقی معاملات سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے: مصطفیٰ برغوتی
مصطفیٰ برغوتی ، جو فلسطینی نیشنل انیشی ایٹیو کے سیکریٹری جنرل ہیں، نے الجزیزہ کو بتایا کہ غزہ میں بندرگاہ تعمیر کرنے کا منصوبہ کوئی نیا منصوبہ نہیں۔یہ حقیقی معاملے سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے، جہاں غزہ کے ۷؍ لاکھ سے زائد افراد بھکمری کا شکار ہیں اور اسرائیل ان کیلئے اور پوری غزہ پٹی کیلئے انسانی امداد کی رسائی کو ممکن نہیں بنا رہا ہے۔ بڑی تعداد میں مصر کی سرحد پر ٹرک غزہ میں داخل ہونے کے انتظار میں کھڑے ہیں۔ بین الاقوامی کمیونٹیز اسرائیل پر اس بلاک کو ختم کرنے کیلئے دباؤ نہیں ڈال رہی ہیں۔

یہ امریکہ کی اسرائیل کو فوجی امداد فراہم کرنے سے توجہ ہٹانا ہے: مروان بشارا
الجزیزہ کے سینئر سیاسی تجزیہ کار مروان بشارانے کہا کہ بائیڈن کا یہ منصوبہ واشنگٹن کا اسرائیل کو جاری فوجی مدد فراہم کرنے پر سے توجہ ہٹانا ہے۔ کسی ملک کے سربراہ کا ایسا بیان عوام میں اپنی شبیہ بہتر کرنا ہے بجائے اس کے کہ غزہ میں مصائب کے خاتمے کیلئے سنجیدگی سے اقدامات کئے جائیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK