Inquilab Logo

رفح پر وحشیانہ بمباری، ۱۸؍ بچے شہید

Updated: April 22, 2024, 10:23 AM IST | Agency | Rafah

تل ابیب کو امریکہ کی کھلی چھوٹ، مزید ۱۷؍ بلین ڈالر کی فوجی امداد کو منظوری دی۔

Photo: INN
تصویر : آئی این این

غزہ کے جنوبی شہر رفح پر اسرائیل نے سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب وحشیانہ بمباری کرکے ۲۲؍ افراد کو شہید کردیا جن میں  ۱۸؍ بچے ہیں۔ رفتح پر رات کو دوبار شدید بمباری کی گئی۔ مہلوکین کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے۔ واضح رہےکہ رفح پر فوجی یلغار سے باز رہنے کی عالمی  اپیلوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اسرائیل ہر روز رات کو رفح پر حملہ کررہاہے۔ پورے غزہ سے بے گھر ہونے والے ۲۳؍ ملین افراد رفح  میں پناہ گزیں ہیں۔ 
 ایسے وقت میں جبکہ عالمی برادری اور خود امریکہ کی اپیل کو ٹھکراتے ہوئے  اسرائیل  نے رفح پر فوج کشی کاآغاز کردیاہے، امریکہ نے اس کیلئے مزید ۱۷؍ بلین ڈالر کی فوجی امداد کو منظوری دیدی ہے۔ واشنگٹن کے اس فیصلے کو  ایک بار پھر عام فلسطینیوں کے قتل عام کیلئے تل ابیب کو نہ صرف کھلی چھوٹ بلکہ اس میں مدد  کے طور پر دیکھا جا رہاہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ہیمنت سورین سے اظہار ِیکجہتی کیلئے رانچی میں اپوزیشن کی مہا ریلی

رفح میں سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب پہلے حملے میں قریبی کویتی اسپتال کے مطابق ایک میاں  بیوی اوران کی ۳؍ سالہ بچی شہید ہوئی۔ جاں  بحق ہونے والی خواتین  امید سے تھی، ڈاکٹر  رحم مادر میں موجود بچے کی جان بچانے میں  کامیاب رہے۔ دوسرے حملے میں  ۱۷؍  بچے اور ۲؍ خواتین شہید ہوئیں۔ تمام کا تعلق ایک ہی خاندان  سے تھا۔ اس سے قبل جمعہ کی رات  حملے میں  اسرائیل نے ۹؍ افراد کو شہید کیا جن میں  ۶؍ بچے تھے۔ اسرائیلی حملوں میں ہونےوالی اموات  اس بات کا ثبوت ہیں کہ وہ عام شہریوں کو  نشانہ بنا رہاہے تاہم حملوں کیلئے اس کا جواز  ہے کہ وہ حماس کے کارکنوں کو ختم کررہاہے۔ ۷؍ اکتوبر  کے بعد سے اسرائیل ۳۴؍ ہزار سے زائد فلسطینی شہریوں کو شہید اور ۶۰؍ فیصد غزہ کو کھنڈر میں  تبدیل کرچکا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK