Inquilab Logo

اسرائیل فلسطین تنازع: ۸؍ دنوں میں ۲؍ ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق

Updated: October 14, 2023, 2:25 PM IST | Mumbai

غزہ کی وزارت صحت نے کہا کہ اسرائیلی حملوں میں ۲؍ہزار ۲۱۵؍ فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں جن میں ۷۲۴؍ بچے ہیں۔ اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی بمباری میں غزہ میں ۱۳۰۰؍ سے زائد عمارتیں تباہ ہوئی ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت کے اعداد وشمار کے مطابق ۱۹۰۰؍ سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں۔ یونیسف کے ترجمان جیمس ایلڈر نے کہا کہ غزہ کی کل آبادی میں بچوں اور نوعمروں کی تعداد زیادہ ہے۔ اسرائیلی حملے میں ہر گھنٹے سیکٹروں بچے ہلاک اور زخمی ہورہے ہیں جسے فوری طور پر روکا جانا چاہئے۔ ہمارا مطالبہ فوری جنگ بندی کا ہے۔ او آئی سی نے اسرائیلی حملوں کی مذمت کی۔

Palestinian youth carrying an elderly Palestinian victim to the hospital. Photo: PTI
فلسطینی نوجوان حملے میں متاثر ہونے والے ایک معمر فلسطینی کو اسپتال لے جاتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

ریڈکراس مظلوموں کی مدد کرنے سے پیچھے نہیں ہٹے گا
ریڈ کراس نے کہا ہے کہ وہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ کی وجہ سے پیدا ہونے والے انسانی بحران سے دہشت زدہ ہیں اور اس کے رضاکار ان لوگوں کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے جنہیں ان کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ اس نے دونوں فریقوں سے مطالبہ کیا کہ وہ بین الاقوامی انسانی قانون کی پابندی کریں، شہریوں کی حفاظت کریں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو تکلیف کی بڑھتی ہوئی سطح کو کم کرنے کی اجازت دیں۔
غزہ میں بیکریوں میں اشیاء ختم ہوگئی ہیں، پینے کے پانی کی قلت ہے اور بجلی نہ ہونے سے لوگوں کے فون بھی چارج نہیں ہیں۔

۲؍ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق
غزہ کی وزارت صحت نے بتایا کہ اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد ۲؍ہزار ۲۱۵؍ ہوگئی ہے جن میں ۷۲۴؍ بچے اور ۴۵۸؍ خواتین شامل ہیں۔وزارت نے یہ بھی کہا کہ زخمیوں کی تعداد۸؍ہزار ۷۱۴؍ ہو گئی ہے جن میں۲؍ہزار ۴۵۰؍ بچے اور ایک ہزار ۵۳۶؍ خواتین شامل ہیں۔

غزہ کے باشندے انخلاء میں دیر نہ کریں: اسرائیل 
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ غزہ کے باشندے فوجی کارروائی شروع ہونے سے پہلے ہی علاقوں سے نکل جائیں انہیں اپنی روانگی میں تاخیر نہیں کرنی چاہئے۔ خیال رہے کہ انخلاء سے علاقے کے شمالی حصے کی سڑکوں پر ٹریفک جام ہوگیا ہے۔ ایک اسرائیلی فوجی ترجمان رچرڈ ہیچ نے کہا کہ صبح ۱۰؍ بجے سے شام ۴؍ بجے تک شہری جنوبی غزہ کیلئے سفر کرسکتے ہیں ۔ اس کیلئے اسرائیل نے انہیں ایک محفوظ راستہ دیا ہے۔ یہ بتائے بغیر کہ یہ راستہ کتنے دنوں تک کھلا رہے گا ترجمان نے کہا کہ ’’ہم جانتے ہیں کہ اس میں وقت لگے گا لیکن ہم لوگوں کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ تاخیر نہ کریں۔‘‘

فلسطینی اپنے اجڑے آشیاں کو دیکھتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

غزہ پٹی میں انسانی امداد پہنچانا ضروری ہے: اقوام متحدہ
فلسطینی پناہ گزینوں کیلئے اقوام متحدہ کے ادارے نے کہا ہے کہ ۷؍ اکتوبر کے بعد سے غزہ میں کسی انسانی امداد کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ غزہ کے ۲۰؍ لاکھ افراد پانی کی کمی کے خطرے سے دوچار ہیں۔یو این آر ڈبلیو اے کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے ایک بیان میں کہا کہ ’’یہ زندگی اور موت کا معاملہ بن گیا ہے۔ یہ ضروری ہے؛ ایندھن کو اب غزہ میں پہنچانے کی ضرورت ہے تاکہ۲۰؍ لاکھ لوگوں کو پانی دستیاب ہو سکے۔‘‘ 

تنظیم تعاون اسلامی کی اسرائیل کی مذمت 
تنظیم تعاون اسلامی (او آئی سی) نے شمالی غزہ کے باشندوں کے جبری انخلا کیلئےاسرائیل کے مطالبے اور اس کے جاری حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔اپنے ایک بیان میں او آئی سی نے اسرائیل کو مکمل طور پر مسترد کیا ہے۔ غزہ پر جاری اس کے حملے کی مذمت کی اور کہا کہ فلسطینی عوام کاجبری انخلاء اسرائیل کی ایسی حرکت ہے جس سے پڑوسی ممالک میں انسانی بحران ہوسکتا ہے۔ تنظیم نے غزہ پٹی میں طبی، امدادی سامان اور بنیادی ضروریات کی ناکہ بندی کی بھی شدید مذمت کی ہے۔ یہ بین الاقوامی انسانی قانون کی صریح خلاف ورزی ہے۔اس نے عالمی برادری سے اپیل میں اعادہ کیا کہ وہ فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو روکنے کیلئےفوری اقدام کرے ورنہ سنگین انسانی بحران پیدا ہو سکتا ہے۔

غزہ کیلئے امدادی سامان والا طیارہ مصر پہنچ گیا: ڈبلیو ایچ او
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ غزہ کے لوگوں کیلئےانتہائی ضروری طبی سامان کے ساتھ ایک طیارہ مصر پہنچ گیا ہے۔اقوام متحدہ کی ایجنسی کے سربراہ ٹیڈروس اذانوم گریبیسس نے ایکس پر کہا کہ ’’غزہ میں صحت کی فوری ضروریات کو پورا کرنے کیلئےڈبلیو ایچ او کے طبی سامان کے ساتھ ایک طیارہ مصر کے العریش میں اترا ہے، رفح کراسنگ کے قریب۔‘‘انہوں نے مزید کہا، ’’جیسے ہی کراسنگ کے ذریعے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رسائی قائم ہو جائے گی، سامان کی تعیناتی کیلئے ہم تیار ہیں۔‘‘خیال رہے کہ یہ طیارہ ترکی نے روانہ کیا ہے۔ ترکی کی جانب سے یہ تیسرا طیارہ ہے جو مصر میں اتر ا ہے۔ واضح رہے کہ العریش بین الاقوامی ہوائی اڈہ جنگ زدہ غزہ پٹی کے پڑوس میں ہے اور مصر نے اسے غزہ کیلئے انسانی امداد کیلئےمختص کیا ہے۔یہ فوجی طیارہ وزارت دفاع، ترک ہلال احمر اور ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ اتھارٹی(اے ایف اے ڈی) کے تعاون سے غزہ کے لوگوں کو انتہائی ضروری امداد پہنچا رہا ہے۔ ادویات، طبی سامان، خوراک، ڈبہ بند سامان، کمبل اور ڈائپر جیسی امدادی اشیاء کو رفح بارڈر کراسنگ کے ذریعے غزہ پہنچایا جائے گا۔

غزہ کے باشندے یو این کے ایک اسکول میں پناہ لئے ہوئے ہیں۔ تصویر: پی ٹی آئی

غزہ میں۱۳۰۰؍ سے زائد عمارتیں تباہ: اقوام متحدہ
اقوام متحدہ نے اسرائیلی فورسیز کی تقریباً ایک ہفتے کی شدید بمباری کے بعد کہا ہے کہ غزہ میں۱۳۰۰؍ سے زائد عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں۔اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے ادارے او سی ایچ اے نے کہا کہ ان عمارتوں میں ۵؍ ہزار ۵۴۰؍ ہاؤسنگ یونٹس تباہ ہوئے ہیں اور تقریباً ۳؍ہزار ۷۵۰؍ مکانات اس قدر تباہ ہوئے ہیں کہ رہنے کے قابل نہیں ہیں۔ دریں اثناء، اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ بمباری صرف شروعات ہے۔ فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ کم از کم ۱۹۰۰؍ فلسطینی اسرائیلی حملوں میں مارے گئے ہیں۔

ایئر انڈیا نے تل ابیب کی پروازوں کی معطلی میں توسیع کی

ایئر انڈیا نے اسرائیل فلسطین جنگ کے دوران تل ابیب جانے اور وہاں سے آنے والی پروازوں کی معطلی کی مدت میں ۱۸؍ اکتوبرتک توسیع کی ہے۔ خیال رہے کہ قبل ازیں ایئر انڈیا نےتل ابیب جانے اوروہاں سے آنے والی پروازوں کو ۱۴؍ اکتوبر تک ملتوی کیا تھا۔ اس ضمن میں ایئر انڈیا حکام نے کہا کہ تل ابیب جانے اور وہاں سے آنے والی پروازوں کو ۱۸؍اکتوبرتک ملتوی کیا گیا ہے۔

ضرورت کے مطابق ہندوستانیوں کو اسرائیل سے واپس لانے کیلئے چارٹرڈ پروازیں چلائی جائیں گی۔ عام طور پر ایئر انڈیا نئی دہلی سے تل ابیب جانے والی ۵؍ ہفتہ واری پروازوں کو آپریٹ کرتا ہے جن کی سروسیز پیر، منگل، جمعرات، سنیچر اور اتوار ہوتی ہیں۔ خیال رہے کہ حکومت ہند نے آپریشن اجے کا انعقاد کیا تھا جس کے  تحت اسرائیل میں موجود ہندوستانی جنگ کے دوران ملک واپس لوٹ سکتے ہیں۔ ایئر انڈیا اب تک ایسی ۲؍ پروازیں آپریٹ کر چکا ہے۔

یونیسیف کا جنگ بندی کا مطالبہ
یونیسیف نے کہا کہ غزہ اور اسرائیل کے درمیان تیزی سے جاری جنگ کے دوران غزہ میں بچوں کی حفاظت کیلئے جنگ بندی اور انسانی ہمدردی کی راہداری کی ضرورت ہے۔ اس حوالے سے یونیسیف کے ترجمان جیمس ایلڈر نے کہا کہ بچوں کی حفاظت کا صرف ایک راستہ ہے اور وہ جنگ بندی ہے، اسپتالوں کی خدمات کو مکمل طور پر بحال کرنے کی ضرورت ہے، بچوں اور ان کے خاندانوں کو باہر جانے کی اجازت دی جائے، طبی اور انسانی خدمات فراہم کرنے والے افراد کو ان کا کام کرنے دیا جائے۔


انہوں نے مزید کہا کہ اعداد و شمار کےمطابق غزہ میں مہلوک بچوں کی تعداد ۴۴۷؍ سے تجاوز کر گئی ہے۔ جیمس نے اقوام متحدہ کی پریس بریفنگ میں کہا کہ غزہ میں ہر گھنٹے سینکڑوں بچے ہلاک اور زخمی ہو رہے ہیں۔ مرنے والے بچوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہور ہا ہے جسے فوری طور پر روکنے کی ضرورت ہے۔

 
 
 
 
View this post on Instagram
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

A post shared by United Nations (@unitednations)


اسرائیل کے شمالی غزہ میں رہنے والے افراد کو ۲۴؍گھنٹے میں انخلاء کرنے کے حکم کے متعلق سوال کرنے پر انہوں نے کہا کہ واقعی یہاں اس علاقے کو خالی کرنا ناممکن ہے جہاں گنجان آبادی بسی ہوئی ہے، سینکٹروں نہیں بلکہ ہزاروں حملے کئے گئے ہیں اور حملے کی کوئی مہلت نظرنہیں آتی۔ غزہ کے بچوں کیلئے غزہ سے زیادہ محفوظ جگہ کوئی نہیں ہے۔ جب ان سے فلسطین میں انسانی خدمات کی بگڑتی ہوئی حالت کے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ اسرائیل نے ایک ملین سےزیادہ گنجان آبادی والے غزہ میں، جہاں آدھی سے زیادہ تعداد بچوں کی ہے، کو خالی کرنے کا حکم دیا ہے جسے اس زمین پر سب سے زیادہ گنجان آبادی والی جگہ پر زمینی حملہ کی توقع کی جا سکتی ہے جس کی وجہ سے یونیسیف نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے جمعہ کو شمالی غزہ میں رہنے والے افراد کو وارننگ دی تھی کہ وہ فوری طور پر حکم دیا تھا کہ وہ اس جگہ کو چھوڑ کر جنوب کی جانب چلےجائیں۔

اسرائیلی فوج کے حکم کے بعد شمالی غزہ کے لوگ جنوب کی جانب ہجرت کرتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK