Inquilab Logo

غزہ: بچوں کی مسکراہٹ لوٹانے کیلئے ’’منی سرکس‘‘ لگایا گیا

Updated: March 27, 2024, 7:35 PM IST | Jerusalem

محصور غزہ کے بچے جہاں شدید غذائی بحران کا سامنا کررہے ہیں، وہیں ایک ادارے نے بچوں کی مسکراہٹ لوٹانے کیلئے انہیں مسخروں اور بازی گروں کا کھیل دکھایا۔ اس ضمن میں وسیم لوبیند، جن کے تعاون سے اس شو کا انعقاد کیا گیا تھا، نے کہا کہ بچوں کے چہروں پر پریشانیاں جھلک رہی تھیں لیکن ہم نے انہیں دماغی سکون فراہم کرنے کی کوشش کی۔ خیال رہے کہ یونیسیف کے ترجمان جیمس ایلڈر نے منگل کو کہا تھا کہ غزہ میں کچھ بچے اس حد تک ذہنی اذیت میں مبتلا ہیں کہ موت کی خواہش کررہے ہیں۔

Kids playing in gaza. Photo:X
غزہ میں بچے کھیلتےہوئے۔ تصویر: ایکس

محصور غزہ میں فلسطینی بچوں کوشدید غذائی بحران کا سامنا ہے، انہیں اسرائیلی قبضے نے اپنے گھر سے نقل مکانی کرنے پر مجبور کیا ہے اور وہ تقریباً ۶؍ ماہ سے اسرائیلی بمباری اور حملوں کے درمیان زندگی گزار رہے ہیں۔ لیکن کچھ منٹوںکیلئے مرکزی غزہ کے نصرت پناہ گزین کیمپ کے بچوں کیلئے کچھ لمحات اس وقت خوبصورت ہو گئے جب علاقے کے ایک اسکول کے صحن میں انہوں نے مسخروں اور بازی گروں کا کھیل دیکھا۔ خیال رہے کہ اس اسکول میں بھی بے گھر فلسطینیوں نے پناہ لی ہوئی ہے۔

خیال رہے کہ غزہ میں اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ۳۲؍ ہزار ۴۹۰؍ فلسطینی ہلاک جبکہ ۷۰؍ ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ مہلوکین میں بڑی تعداد بچوں کی ہے۔لیکن ان سرگرمیوں کے دوران یہ بچے ان ساری ہولناکیوں کوبھول گئے جب خرگوش کے ملبوسات میں اداکاروں نے انہیں لطف اندوز کیا۔اس ضمن میں وسیم لوبید،جن کے تعاون سے اس شو کا انعقاد کیا گیاتھا، نے کہا کہ بچوں کے چہروں پر پریشانیاں جھلک رہی تھیں لیکن ہم نے انہیں دماغی سکون فراہم کرنے کی کوشش کی۔

منگل کو یونیسیف کے ترجمان نے کہا تھا کہ غزہ کے متعدد بچے ایسی ذہنی اذیتوں کا سامنا کر رہےہ یں جس کیلئے وہ اس ڈراونے خواب سے بچے کیلئے موت کی خواہش کر رہےہیں۔جیمس ایلڈر جواس وقت محصور خطے میں تھے، نے کہا کہ جیمس ایلڈر نے مزید کہا تھا کہ غزہ کے حالات ناقابل بیان ہیں۔ انہوں نےپیر کو نوجوانوں سے ملاقات کرنے کے بعد کہاتھا کہ کچھ بچوں نے کہا کہ ہم اس ڈرانے خواب کے ختم ہونے کیلئے بے چین ہیں اور ہم موت کی خواہش رکھتے ہیں۔ جب ان کی باتیں سننے کے بعد ان بچوں کے چہرے پرمسکراہٹ جھلکی تو انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ان بچوں کے چہرے پر ہمیشہ مسکراہٹ بکھرے رہے گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK