• Fri, 10 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسپین کی پارلیمنٹ نے اسرائیل پر ہتھیاروں کی مکمل پابندی کو منظوری دے دی

Updated: October 09, 2025, 7:03 PM IST | Madrid

اسپین کی پارلیمنٹ نے اسرائیل پر مکمل ہتھیاروں کی پابندی کو منظوری دے دی، یہ بل غزہ میں نسل کشی کے جواب میں نافذ کی جانے والی پابندیوں کا حصہ ہے۔

Members of the Spanish parliament celebrate after the approval of the Israel embargo bill. Photo: X
اسپین کی پارلیمنٹ میں اسرائیل پر پابندی کے بل کو منظوری ملنے کے بعد ارکان خوشی کا اظہار کرتے ہوئے۔ تصویر: ایکس

اسپین کی پارلیمان نے بدھ کو اسرائیل پر ہتھیاروں کی مکمل  پابندی کو رسمی شکل دینے والے سرکاری بل کو منظوری دے دی۔ یہ پابندی گزشتہ ماہ غزہ پر اسرائیلی جنگ کے جواب میں نافذ کیے جانے والی  وسیع تر پابندیوں  کا حصہ ہے۔یورپی یونین میں اسرائیل کی سب سے سخت تنقید کرنے والے ممالک میں شامل اسپین کے مطابق، یہ بل اسرائیل کو تمام دفاعی اور جنگی استعمال والی ٹیکنالوجی کی درآمد و برآمد پر پابندی عائد کرتا ہے۔ نیز وہ بحری جہاز اور ہوائی جہاز جو فوجی استعمال کے ممکنہ ایندھن یا مواد سے لدے ہوں، ان کے اسپین کے بندرگاہوں اور فضائی حدود میں داخلے پر بھی پابندی عائد کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل: ٹرمپ کی جنگ بندی اپیل نظر انداز، ۴؍ دن میں ۱۱۸؍ فلسطینی شہید

یہ ووٹ اس وقت پاس ہوا جب انتہائی بائیں بازو کی جماعت پوڈیموس نے دیگر بائیں بازو اور علاقائی اتحادی جماعتوں کے ساتھ مل کر اس بل کی حمایت کی۔پوڈیموس کی لیڈرآئونی بیلاڑا، جنہوں نے آخری گھنٹوں تک اپنی جماعت کی پوزیشن واضح نہیں کی تھی، نے کہا کہ حکومت کو موجودہ معاہدوں کو منسوخ کرکے اور اسرائیل کے ساتھ تمام تعلقات ختم کرکے مزید سخت اقدامات کرنے چاہئیں۔ انہوں نے اس سے قبل اس بل کو ’’جعلی پابندی‘‘ قرار دیتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ حکومت ہتھیاروں کے معاہدے جاری رکھے ہوئے ہے اور گزشتہ ماہ پابندی نافذ ہونے کے باوجود امریکی فوجی سامان سے لدے ہوئے اسرائیل جانے والے چار بحری جہازوں کو اسپین کی بندرگاہوں پر لنگر انداز ہونے کی اجازت دی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل اور حماس غزہ امن منصوبے کے پہلے مرحلے پر متفق، عالمی لیڈران کا خیرمقدم

منگل کو پارلیمانی بحث کے دوران اسپین کے وزیر خزانہ کارلوس کورپو نے اس پابندی کو ایک مضبوط قدم اور بین الاقوامی سطح پر کارآمد قرار دیا۔وزیر دفاع مارگریٹا روبلس نے اس اقدام کو ایک طویل عمل کا حتمی قدم بتایا جو۷؍ اکتوبر کے حماس کے حملے کے بعد شروع ہوا تھا، انہوں نے کہا کہ’’ اسپین نے اسی دن اسرائیل کو فوجی سامان فروخت کرنا بند کر دیا تھا۔‘‘قدامت پسند پیپلرز پارٹی اور انتہائی دائیں بازو کی ووکس پارٹی نے بل کی مخالفت کی۔ابتدائی طور پر منگل کے لیے طے شدہ ووٹنگ کو ایک دن کے لیے ملتوی کر دیا گیا تھا تاکہ اسے حماس کے اس حملے کی سالگرہ کے دن سے جس میں۱۲۰۰؍ افراد ہلاک ہوئے تھے، متصادم ہونے سے بچایا جا سکے۔ یروشلم کے سفارت خانے نے اس کو ’’غیر اخلاقی اور غیر انسانی‘‘ قرار دیا تھا۔واضح رہے کہ یہ پابندی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز کی حکومت کی جانب سے ستمبر میں نافذ کیے گئے پابندیوں کے پیکیج کا حصہ ہے، جس میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں غیر قانونی بستیوں سے تیار ہونے والی مصنوعات کی درآمد پر پابندی اور فلسطین کے لیے انسان دوست امداد میں اضافہ بھی شامل ہے۔اس میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی غیر قانونی بستیوں سے درآمد پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK