• Thu, 09 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیل: ٹرمپ کی جنگ بندی اپیل نظر انداز، ۴؍ دن میں ۱۱۸؍ فلسطینی شہید

Updated: October 08, 2025, 9:25 PM IST | Gaza

غزہ گورنمنٹ میڈیا آفس کے مطابق، اسرائیلی افواج نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے بمباری روکنے کے مطالبے کو نظر انداز کرتے ہوئے گزشتہ چار دنوں کے دوران غزہ میں ۲۳۰؍ سے زائد فضائی اور زمینی حملے کئے جن میں ۱۱۸؍ فلسطینی شہید ہوئے۔

A scene of the destruction in Gaza. Photo: X
غزہ کی تباہی کا ایک منظر۔ تصویر: ایکس

غزہ گورنمنٹ میڈیا آفس نے منگل کو جاری ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی فورسیز نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان اور ان کی امن تجاویز کو مکمل طور پر نظر انداز کرتے ہوئے محصور غزہ پٹی پر اپنی جارحانہ کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔ بیان کے مطابق ۴؍ اکتوبر کی صبح سے منگل ۷؍  اکتوبر کی رات تک، اسرائیلی فضائیہ اور توپ خانے نے غزہ کے مختلف گنجان آباد شہری علاقوں اور بے گھر افراد کے مراکز پر ۲۳۰؍ سے زائد حملے کئے جنہیں دفتر نے ’’واضح قتل عام‘‘ قرار دیا۔ غزہ میڈیا آفس نے بتایا کہ ان حملوں میں ۱۱۸؍ فلسطینی شہری شہید ہوئے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ ان میں سے ۷۲؍ اموات غزہ شہر میں ہوئی ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ کے معاملے پر تمام فریقین رضامند ہیں،وہائٹ ہاؤس کا بیان

دفتر نے اسرائیل کو ان حملوں کا مکمل ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے امریکی انتظامیہ اور عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ ’’اس جارحیت کو روکنے اور حقیقی جنگ بندی کے قیام کیلئے سنجیدہ، مؤثر اور فوری اقدامات‘‘ کریں۔ واضح رہے کہ ٹرمپ نے ہفتے کے روز اسرائیل پر زور دیا تھا کہ وہ غزہ پر اپنی بمباری کو فوری طور پر روک دے جبکہ فلسطینی گروپ حماس کی جانب سے ان کی ۲۰؍  نکاتی جنگ بندی تجویز پر مثبت ردعمل سامنے آیا ہے۔ اتوار کی شام ٹرمپ نے اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر لکھا کہ ’’ہفتے کے اختتام پر جنگ بندی کی بات چیت مثبت رہی ہے اور تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: اٹلی: وزیراعظم ، دو وزراء کے خلاف غزہ نسل کشی میں شمولیت کی آئی سی سی میں شکایت

یاد رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان بالواسطہ مذاکرات پیر کو مصر کے شہر شرم الشیخ میں مصر اور قطر کی ثالثی میں دوبارہ شروع ہوئے۔ مصری وزیر خارجہ بدر عبدالعاطی نے منگل کو کہا کہ مذاکرات کا مقصد یرغمالیوں اور قیدیوں کے تبادلے کے ساتھ ساتھ غزہ میں انسانی امداد کے بلا روک ٹوک داخلے کیلئے حالات ہموار کرنا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ فریقین اسرائیلی فوج کی دوبارہ تعیناتی اور علاقے سے ممکنہ انخلا کے نقشوں پر بھی بات کر رہے ہیں۔ غزہ حکام کے مطابق، اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک ۶۷؍ ہزار ۱۰۰؍ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ مسلسل بمباری کے باعث غزہ کا بیشتر حصہ کھنڈرات میں تبدیل ہو چکا ہے، اور پوری آبادی بے گھر ہونے پر مجبور ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK