اسرائیلی چیف آف اسٹاف ایال زامیرنےکہا ہےکہ اسرائیل یلولائن کےآگے یعنی حماس کے زیرکنٹرول علاقوںپربھی قبضہ کرنے کیلئےحملے کرسکتا ہے
اسرائیلی فوج کے چیف ایال زامیر۔ تصویر:آئی این این
تل ابیب (ایجنسی):اسرائیلی چیف آف اسٹاف ایال زامیر نے بتایا ہےکہ اسرائیلی فوج غزہ ڈویژن میں محتاط رہنے کی ایک مشق کے دوران غزہ پٹی کے اندر مزید علاقوں پر کنٹرول حاصل کرنے کیلئے تیزی سے کارروائی کی طرف بڑھ رہی ہے ۔ یہ علاقے اس حد(یلولائن) کی دوسری طرف واقع ہیں ۔ واضح رہےکہ یلولائن وہ حد ہے جہاںتک اسرائیل نے اپنی فوج کو پیچھےہٹایا ہےلیکن اب یہ بھی متنازع بن چکی ہے کیونکہ مصرنےاسے غزہ کو دوحصوں میںتقسیم کرنے اوراسرائیلی فوجی موجودگی کو مستقل کرنے کی سازش قراردیا ہے۔ایال زامیرنے دھمکی دی ہےکہ اسرائیل یلولائن کےآگے کے علاقوں یعنی حماس کے زیرکنٹرول علاقوںپربھی قبضہ کرنے کیلئےحملے کرسکتا ہے۔
ایال زامیر نےکہا ہےکہ فوج ایک بدلتی ہوئی حقیقت کے تحت کام کر رہی ہے اور اسے کثیر جہتی چیلنجز کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا اسرائیلی افواج فی الحال آبادی کو کنٹرول کیے بغیر غزہ پٹی کے ۵۰؍ فیصد سے زیادہ علاقے پر قابض ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یلو لائن گھیراؤ اور کنٹرول کی لکیر کی نمائندگی کرتی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیاکہ فوج کے زیر کنٹرول علاقوں اور پٹی کے دروازوں پر کنٹرول کے ذریعے حماس کو اپنی طاقت کو دوبارہ مضبوط کرنے سے روکنے کیلئے کام جاری ہے۔
اسرائیلی چیف آف سٹاف ایال زامیر نے نشاندہی کی کہ موجودہ فوجی آپریشن کے متوازی اور اگر ضروری ہوا تو یلو لائن کی دوسری طرف غزہ پٹی کے علاقوں پر قبضہ کرنے کیلئے فوری طور پر ایک وسیع حملے کی طرف جانے کے لیے تیار رہنا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی افواج علاقے کو صاف کرنے اور حماس کو مالی طور پر تباہ کرنے کیلئے یلو لائن کے ساتھ ساتھ اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ قابض ریاست کی افواج کے سربراہ نے مزید دھمکی دی کہ جنوبی کمانڈ دہشت گردوں اور زیر زمین بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے کے اپنے مشن کو پورا کرنے کیلئےکام جاری رکھے گی اور افواج کی حفاظت کو بھی یقینی بنائے گی ۔ واضح رہےکہ اسرائیلی افواج نے اتوار کی صبح غزہ پٹی کے جنوب میں فلسطینی شہریوں کے گھروں پر بمباری کی اور انہیں فائرنگ میں بھی نشانہ بنایا نیز کئی گھروں کو منہدم بھی کردیا ۔فلسطینی پریس ایجنسی (صفا) نے خبر دی ہے کہ اسرائیلی طیاروں نے پٹی کے جنوب میں واقع خان یونس شہر کے جنوب مشرق میں فضائی حملے کیےگئے جبکہ رفح کے شمال مشرقی علاقوں میںبھی فائرنگ اورگولہ باری کی گئی۔