Updated: October 06, 2025, 10:18 AM IST
| Tal Aviv
اسرائیل کے قومی سلامتی کے وزیر اتمار بن گویر نے غزہ امدادی فلوٹیلا کے گرفتار بین الاقوامی کارکنوں کے ساتھ سخت رویّے اور قید کی اذیت ناک حالت پر فخر کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کارکنوں کو ’’دہشت گردوں کے حامی‘‘ سمجھ کر خصوصی رعایت کے بغیر رکھا گیا تاکہ وہ دوبارہ اسرائیل کے قریب آنے سے گریز کریں۔
اسرائیل کے قومی سلامتی کے وزیر اتماربن گویر۔ تصویر: آئی این این
اسرائیل کے دائیں بازو کے انتہا پسند قومی سلامتی کے وزیر اتمار بن گویر نے غزہ امدادی قافلے (فلوٹیلا) سے گرفتار بین الاقوامی کارکنوں کے ساتھ سخت قید و بند کی صورتحال اور ناروا سلوک پر فخر کا اظہار کیا۔ بن گویر نے کہا کہ انہوں نے جنوبی اسرائیل کے نیگیو صحرا میں واقع کیتزِیوت جیل کا دورہ کیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ گرفتار کارکنوں کو ’’کوئی خاص سہولت‘‘ نہ دی جائے۔ انہوں نے عبرانی روزنامہ یدیعوت آحرونوت کو د یئے گئے بیان میں کہا: ’’مجھے فخر ہے کہ ہم فلوٹیلا کے کارکنوں کے ساتھ دہشت گردوں کے حامیوں جیسا برتاؤ کر رہے ہیں۔ ‘‘انہوں نے مزید کہا: ’’انہیں کیتزِیوت جیل کی حالت کا تجربہ ہونا چاہئے تاکہ وہ دوبارہ اسرائیل کے قریب آنے سے پہلے دو بار سوچیں۔ یہی طریقہ ہے۔ ‘‘بن گویر نے کہا:’’میں اسرائیلی جیل سروس کے افسران پر فخر کرتا ہوں جنہوں نے کمشنر کوبی یااکوبی اور میری طے کردہ پالیسی کے مطابق عمل کیا۔ ‘‘انتہا پسند وزیر نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ انہوں نے فلوٹیلا کا معائنہ کیا اور’’وہاں نہ کوئی انسانی ہمدردی دیکھی اور نہ ہی کوئی امدادی سامان۔ ‘‘انہوں نے مزید کہا: ’’اگر ان میں سے کسی نے سوچا تھا کہ وہ یہاں آئیں گے تو ان کے استقبال کیلئے سرخ قالین بچھایا جائے گا اور جلوس نکالا جائے گا، تو وہ غلط فہمی میں تھے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: گلوبل صمود فلوٹیلا میں شامل امریکی کارکن ٹامی کا اسرائیلی حراست میں قبول اسلام
رہائی پانے والے کئی کارکنوں نے اسرائیلی حراست کے دوران بدسلوکی اور غیر انسانی حالات کی شکایت کی۔ یاد رہے کہ اسرائیلی بحری فورسیز نے بدھ کی رات ’’گلوبل صمود فلوٹیلا‘‘ کے جہازوں کو روکا اور قبضے میں لے لیا، جن میں ۵۰؍ سے زائد ممالک کے۴۷۰؍ سے زیادہ کارکن سوار تھے۔ یہ قافلہ غزہ کیلئے انسانی امداد پہنچانے کے مقصد سے جا رہا تھا۔