گلوبل صمود فلوٹیلا میں شامل امریکی کارکن ٹامی نے اسرائیلی حراست میں اسلام قبول کر لیا، ٹامی ایک معروف انفلونسر ہیں جنہوں نے پہلے بھی مختلف عالمی انسان دوست مقاصد کے لیے لاکھوں ڈالر اکٹھے کیے ہیں۔
EPAPER
Updated: October 05, 2025, 9:03 PM IST | Telaviv
گلوبل صمود فلوٹیلا میں شامل امریکی کارکن ٹامی نے اسرائیلی حراست میں اسلام قبول کر لیا، ٹامی ایک معروف انفلونسر ہیں جنہوں نے پہلے بھی مختلف عالمی انسان دوست مقاصد کے لیے لاکھوں ڈالر اکٹھے کیے ہیں۔
گلوبل صمود فلوٹیلا میں شامل امریکی کارکن ٹامی نے اسرائیلی حراست میں اسلام قبول کر لیا، ٹامی ایک معروف انفلونسر ہیں جنہوں نے پہلے بھی مختلف عالمی انسان دوست مقاصد کے لیے لاکھوں ڈالر اکٹھے کیے ہیں۔وہ اس فلوٹیلا مہم کا حصہ تھے جس میں۴۰؍ سے زائد ممالک کے کارکن،سیاستدان اور صحافی شامل تھے۔ اس مہم کا مقصد غزہ کی ناکہ بندی توڑنا اور خوراک و ادویات جیسی ضروری اشیاء پہنچانا تھا۔
یہ بھی پڑھئے: اسپین: لالیگا میچ سے قبل غزہ کے مظلوموں کو خراجِ عقیدت، پناہ گزین میدان پر مدعو
فلوٹیلا کے ایک ساتھی قیدی اور کارکن بکر دیولی کے مطابق یہ واقعہ انتہائی جذباتی تھا۔ ٹامی نے بتایاکہ ’’وہ مسلمان ہو گئے۔ جب گاڑی میں موجود سب نے انہیں مبارکباد دی تو اسرائیلی پولیس نے ٹامی کوقید میں ڈال دیا۔‘‘ اس پر دیولی نے ٹامی سے کہا’’ٹامی، تم نے مسلمان ہونے کی قیمت صرف دس سیکنڈ کے اندر ادا کرنی شروع کر دی۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: امریکہ میں ایک سال میں۱۵؍ ہزار گرجا گھروں کے بند ہونے کا خطرہ: رپورٹ
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے گلوبل صمود فلوٹیلا بیڑے کی تمام کشتیاں ضبط کرکے ۴۵۰؍ سے زائد کارکنان کو حراست میں لے لیا، جس میں مختلف ملکوں کی معروف شخصیات اور سرکردہ کارکن شامل ہیں۔دریں اثناء فلوٹیلا کے شرکا کے ساتھ اسرائیل کا غیر انسانی سلوک بین الاقوامی سطح پر تشویش کا باعث بنا ہوا ہے۔ دیگر معروف قیدیوں، جیسے گریٹا تھنبرگ، نے بھی حراست کے دوران ناروا سلوک، ناکافی خوراک اور غیر صحتمندحالات کی شکایت کی ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل جیسی تنظیموں نے اس کارروائی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے تمام قیدیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔