امور اسیران کے دو دفاتر پر اسرائیلی حملے، ۲۶؍ پناہ گزیں مراکز تباہ،اسرائیلی وزراء کی حماس رہنماؤں کو دنیا بھر میں نشانہ بنانے کی دھمکیاں۔
EPAPER
Updated: September 15, 2025, 1:44 PM IST | Agency | Gaza
امور اسیران کے دو دفاتر پر اسرائیلی حملے، ۲۶؍ پناہ گزیں مراکز تباہ،اسرائیلی وزراء کی حماس رہنماؤں کو دنیا بھر میں نشانہ بنانے کی دھمکیاں۔
قابض اسرائیلی فوج کی غزہ کے خلاف نسل کشی کی جنگ مسلسل ۷۰۹؍ویں دن بھی جاری ہے۔ جنگی طیاروں اور توپ خانوں سے بمباری کی جا رہی ہے، بھوک سے بلکتے بے گھر فلسطینیوں کو قتل کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق قابض فوج نے درجنوں فضائی حملے کیے اور مزید قتل عام کیا، جس کے نتیجے میں دو ملین سے زائد فلسطینی مہاجرین کے کربناک حالات اور بھوک و پیاس کی اذیت میں شدت آ گئی ہے۔ خاص طور پرغزہ شہر کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے تاکہ اسے اس کے باسیوں سے خالی کرا کے مکمل طور پر مٹا دیا جائے۔غزہ شہر میں اسرائیلی افواج کی طرف سے توپ خانے کی گولہ باری، فائرنگ، بحری جہازوں سے گولا باری اور فضائی حملوں کے نتیجے میں اتوار کی صبح سے اب تک کم از کم۷۴؍ فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔ ’الجزیرہ کے مطابق تازہ اسرائیلی حملے ایسے وقت میں کیے جا رہے ہیں، جب قطر اتوار اور پیر کو عرب اور مسلم لیڈران کی سربراہی کانفرنس کی میزبانی کر رہا ہے تاکہ اسرائیل کے دوحہ پر ’بزدلانہ‘ حملے کے بعد لائحہ عمل طے کیا جا سکے۔
دوسری جانب تل الحوا کے علاقے میں ایک رہائشی عمارت پر اسرائیلی حملے میں کئی افراد شہید اور زخمی ہوئے، مغربی غزہ شہر میں واقع یہ عمارت اُس بے گھر افراد کے کیمپ کے سامنے تھی جہاں سیکڑوں خاندان پناہ لیے ہوئے ہیں۔ دھماکے کے باعث شیل اور ملبہ کیمپ میں جا گرا، جس سے خیموں کے اندر موجود کئی افراد شہید اور زخمی ہوئے۔ اسرائیل حملوں سے قبل غزہ کے متعدد علاقے خالی کرنے کی وارننگ جاری کر رہا ہے، جس سے مزید ہزاروں فلسطینی گھر بار اور تباہ حال علاقوں سے نقل مکانی پر مجبور ہیں، صہیونی ریاست کا مقصد غزہ پر مکمل قبضے کے لیے راہ ہموار کرنا ہے۔
اسرائیلی وزراء کی حماس کو دھمکیاں
اسرائیلی وزرا نے حماس کے اراکین کو نشانہ بنانے کی دھمکیاں جاری رکھی ہوئی ہیں، جس میں نیٹو رکن ملک ترکی کو بھی دھمکی دی ہے۔ اسرائیل کی سیکورٹی کابینہ کے رکن اور توانائی کے وزیر ایلی کوہن نے کہا کہ حماس رہنماؤں کو دنیا میں کہیں بھی پرسکون نیند نہیں سونا چاہیے۔ جب پوچھا گیا کہ کیا اس میں استنبول اور انقرہ بھی شامل ہیں، تو انہوں نے دہرایا کہ ’دنیا میں کہیں بھی‘۔ ایلن کوہن نے کہا کہ ہم نے ثابت کر دیا ہے کہ ہم کسی بھی مقام تک درستگی سے پہنچنے کے قابل ہیں۔ اسرائیلی کابینہ کے ایک اور رکن زیو الکین نے نیوز ویب سائٹ وائی نیٹ کو ایک علیحدہ انٹرویو میں کہا کہ ہم ان کا پیچھا کریں گے اور جہاں بھی وہ ہوں، حساب برابر کریں گے۔