صہیونی فضائیہ نے گزشتہ ۲؍دنوں کے دوران۵۰؍ سے زائدرہائشی عمارتیں تباہ کر دیں، چرچ میں پناہ گزین فلسطینیوں کو چھوڑ کر کہیں نہیں جائیں گے:غزہ کے لاطینی پادری.
EPAPER
Updated: September 12, 2025, 1:27 PM IST | Agency | Gaza
صہیونی فضائیہ نے گزشتہ ۲؍دنوں کے دوران۵۰؍ سے زائدرہائشی عمارتیں تباہ کر دیں، چرچ میں پناہ گزین فلسطینیوں کو چھوڑ کر کہیں نہیں جائیں گے:غزہ کے لاطینی پادری.
غزہ پر اسرائیلی فوج کی شدید بمباری کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ گزشتہ ۲۴؍گھنٹوں میں اسرائیل کے وحشیانہ حملے کے نتیجے میں غزہ کے ہسپتالوں میں ۷۲؍فلسطینی شہید اور ۳۵۶؍نئے زخمی داخل ہوئے ہیں۔غزہ کے ہسپتالوں نے گزشتہ ۲۴؍ گھنٹوں کے دوران قحط اور غذائی قلت کے باعث ۷؍ نئے اموات کی تصدیق کی، جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے، جس سے مجموعی تعداد ۴۱۱؍ اموات تک پہنچ گئی، جن میں ۱۴۲؍ بچے شامل ہیں۔عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل فوج کی جانب سے نہتے اور مظلوم فلسطینیوں کی مسلسل نسل کشی کی جا رہی ہے۔اسرائیلی فوج منصوبہ بندی کے تحت غزہ میں مسلسل بلند و بالا عمارتوں کو حملوں میں تباہ کررہی ہے اسرائیلی طیاروں نے جمعرات کے روز غزہ میں ساتویں بلند و بالا عمارت بھی تباہ کردی جس کے نتیجے میں کئی خاندان ملبے تلے دب گئے۔غزہ شہر پر قبضہ اور۱۰؍ لاکھ فلسطینیوں کو جبری طور پر بےگھر کرنے کیلئے حملے کیے جارہے ہیں۔
واضح ہو کہ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء سے اب تک اسرائیلی جارحیت میں ۶۴؍ہزار ۷۱۸؍ فلسطینی شہید اور ایک لاکھ ۶۳؍ہزار ۸۵۹؍ زخمی ہو چکے ہیں۔وزارت صحت نے خبردار کیا کہ بہت سے متاثرین اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں یا سڑکوں پر پڑے ہیں، اور امدادی ٹیمیں اور سول ڈیفنس ان تک پہنچنے سے قاصر ہیں۔اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے گزشتہ دو دن کے دوران غزہ میں ۵۰؍ رہائشی عمارتیں تباہ کر دی ہیں۔فضائیہ کے ہیڈ کوارٹر سے خطاب میں نتن یاہو نے کہا کہ چند روز پہلے میں نے وعدہ کیا تھا کہ دہشت گردی ختم کر دیں گے، پچھلے دو دن میں پچاس ٹاور گرائے جاچکے ہیں اور یہ ابتدائی اقدام ہے، اس کے بعد غزہ شہر میں بڑی زمینی کارروائی کی جائے گی۔
دوسری جانب غزہ میں لاطینی عیسائیوں کے مقدس چرچ کے پادری فادر گیبرئیل رومانیلّی نے اعلان کیا ہے کہ چرچ اس وقت ۴۵۰؍ بے گھر فلسطینی پناہ گزیںہیں جن میں بزرگ، مریض اور بچے شامل ہیں اور وہ قابض اسرائیل کی جانب سے دیئے گئے جبری انخلا ءکے حکم کے باوجود چرچ نہیں چھوڑیں گے۔فادر رومانیلّی نے بدھ کی شب ویٹی کن نیوز پر جاری ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ اسرائیلی انخلاء کے حکم کے بعد پوپ لاون چہار دہم نے ان سے فون پر رابطہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے پوپ کو یقین دلایا کہ ہم خیریت سے ہیں اگرچہ حالات اب بھی نہایت کٹھن ہیں۔ پوپ نے ہمیں اپنی دعا اور برکت دی اور کہا کہ وہ ہمارے ساتھ ہیں اور جنگ ختم کرنے کے لئے کوشاں ہیںفادر رومانیلّی نے مزید کہا کہ غزہ کے زیادہ تر شہری شہر چھوڑنا نہیں چاہتے۔ خطرہ ہر طرف موجود ہے مگر بہت سے لوگ یہیں رہنے کے خواہاں ہیں۔ ہم ان کے ساتھ رہنے اور اپنی استطاعت کے مطابق ان کی مدد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ سخت مشکلات کے باوجود چرچ میں حال ہی میں ایک شادی کی تقریب ہوئی اور ایک بچے کی پیدائش کا خیرمقدم کیا گیا۔
اسرائیلی حکم کے باوجود غزہ نہیں چھوڑیں گے:عالمی ادارۂ صحت
عالمی ادارۂ صحت نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ قابض اسرائیل کے انخلاء کے حکم کے باوجود غزہ شہر میں اپنی موجودگی برقرار رکھے گا۔تنظیم نے سماجی پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جاری بیان میں واضح کیا کہ وہ اور اس کے شراکت دار اب بھی غزہ شہر میں موجود ہیں اور اسرائیلی انخلاء کے احکامات پر شدید افسوس اور احتجاج کرتے ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ قابض اسرائیل کی طرف سے غزہ کے جنوب میں نام نہاد ’انسانی علاقے‘کا تعین کیا گیا ہے مگر وہ نہ تو خدمات کے اعتبار سے اور نہ ہی وسائل کے لحاظ سے وہاں موجود لوگوں کی کفالت کے قابل ہے۔
ان علاقوں میں نہ صرف پہلے سے مقیم افراد سہولتوں سے محروم ہیں بلکہ نئے آنے والے بھی شدید کرب اور تکالیف کا سامنا کر رہے ہیں۔قابض اسرائیل نے گزشتہ۱۱؍اگست سے غزہ شہر پر اپنی وسیع جارحیت تیز کر رکھی ہے۔ چند دن قبل اس نے شہریوں اور بے گھر فلسطینیوں کو جنوبی علاقے کی طرف نکل جانے کا حکم دیا تھا جہاں پناہ گاہ کے لئے کوئی جگہ میسر نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اکثریت نے اپنے گھروں یا خیموں میں ہی قیام کو ترجیح دی ہے۔