Inquilab Logo Happiest Places to Work

اٹلی: ہائی اسکولوں میں تعلیمی اوقات کے دوران فون کے استعمال پر پابندی

Updated: June 17, 2025, 9:57 PM IST | Rome

اٹلی نے پرائمری اور مڈل اسکولوں کے بعد ہائی اسکولوں میں بھی تعلیمی اوقات کے دوران اسمارٹ فون کے استعمال پر پابندی عائد کردی ہے۔

Photo: INN.
تصویر: آئی این این۔

وزارت تعلیم کی طرف سے جاری کردہ ایک نئی ہدایت کے مطابق، اٹلی نے پیر کو اسکولوں میں سیل فون کے استعمال پر پابندی میں توسیع کر دی ہے تاکہ نئے تعلیمی سال سے ہائی اسکول کے طلبہ بھی اس ہدایت کے تحت آجائیں۔ اطالوی خبر رساں ایجنسی اے این ایس کے مطابق، وزیر تعلیم گیسیپ والدیتارا نے اس ہدایت پر دستخط کئے جس میں پرائمری اسکولوں میں اسباق اور اسکول کے اوقات کے دوران سیل فون کے استعمال پر پابندی کے ایک سابقہ ضابطے میں توسیع کی گئی ہے، جس میں اب ہائی اسکول کے طلبہ بھی شامل ہیں۔ 
والدیتارا نے ایک بیان میں کہا کہ ’’یہ اقدام فوری ہو گیا ہے۔ نوعمروں کی صحت، تندرستی اور تعلیمی کارکردگی پر اسمارٹ فونز کے ضرورت سے زیادہ یا غلط استعمال کے منفی اثرات کو دیکھتے ہوئے اسے مزید ملتوی نہیں کیا جا سکتا، جیسا کہ سائنسی مطالعات سے واضح طور پر دکھایا گیا ہے۔ مطالعات اور بین الاقوامی تنظیموں کی بڑھتی ہوئی تعداد نے خطرناک رجحانات کا مقابلہ کرنے کیلئے پالیسیوں کی ضرورت کو اجاگر کیا ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: ۱۷؍ جون، خشک سالی کا دن: زمین کا ۴۰؍ فیصد حصہ بنجر ہے: یو این

اس ہدایت کے تحت، سیل فون کے استعمال کی اجازت صرف غیر معمولی صورتوں میں رہے گی، جیسے کہ جب وہ معذور طلبہ یا سیکھنے کی مخصوص دشواریوں کیلئے معاون ٹولز کے طور پر کام کرتے ہیں، یا جب ذاتی ضروریات کیلئے جواز پیش کرتے ہیں۔ اسکول کے نصاب کے فریم ورک کے اندر سیل فون کے استعمال کی بھی اجازت دی جائے گی، خاص طور پر انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز پر مرکوز تکنیکی تعلیم کے پروگراموں میں۔ واضح رہے کہ والدیتارا نے جولائی ۲۰۲۴ء میں ایک ہدایت جاری کی تھی جس میں پرائمری اور مڈل اسکولوں میں اسباق کے دوران اور اسکول کے پورے دن میں سیل فون کے استعمال پر پابندی عائد کی گئی تھی جو نئے سال میں بھی لاگو رہے گی اور اس کے تحت ہائی اسکول کے طلبہ بھی ہوں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK