• Tue, 04 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

دادر کبوتر خانہ کھولنے کیلئے جین منی کا آزاد میدان میں احتجاج شروع

Updated: November 04, 2025, 4:52 PM IST | Mumbai

انتباہ دیا کہ وہ ایک ماہ تک کھاناپینا چھوڑدیں گے۔ ملک بھر کی جین برادری سے ممبئی آکر احتجاج میں شامل ہونے کی اپیل کی۔

Jain Mani and his supporters sit on a sit-in at Azad Maidan. Photo: PTI
آزاد میدان میں جین منی اوران کے حامی دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ تصویر: پی ٹی آئی
جین منی نیلیش چندر وجے نے  دادر کبوترخانہ   بند کرنے کےبی ایم سی کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے پیر کو آزاد میدان میں احتجاج شروع کیا ۔ان کے ساتھ ان کے کئی حامی بھی  ہیں۔ برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے صدردفتر کے قریب واقع آزادمیدان میں   احتجاج شروع کرنے سے قبل نامہ نگاروں سے گفتگوکرتے ہوئے نیلیش چندروجے نے کہا کہ وہ کبوترخانہ کھولنے کا مطالبہ کرنے کیلئے غیر معینہ مدت   بھوک ہڑتال کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔وہ بی ایم سی کے حالیہ اقدام پر رد عمل کا اظہار کر رہے تھے جس میں ۴؍مقامات پر کبوتروں کو کنٹرولڈ فیڈنگ کی اجازت دی گئی تھی جن میں  ورلی ریزروائر، اندھیری مغرب میں لوکھنڈ والا بیک روڈ پر مینگروو ایریا، ایرولی-ملنڈچیک پوسٹ کا علاقہ اور بوریولی مغرب میں گورائی گراؤنڈ۔
یاد رہے کہ بی ایم سی کے مطابق کبوتروں کو دانہ ڈالنے کی اجازت صرف صبح۷؍ بجے سے صبح ۹؍ بجے کے درمیان ہوگی اور غیر سرکاری تنظیمیں ان جگہوں کے انتظام کی ذمہ دار ہوں گی۔ شہری انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ ماہرین کی کمیٹی کی رپورٹ اور عدالتی احکامات موصول ہونے تک یہ ایک عارضی انتظام ہے اور بند کئے گئے کبوتر خانوں کو فی الحال دوبارہ نہیں کھولا جائے گا۔
جین منی نیلیش چندر وجے نے نامہ نگاروں کو بتایاکہ ’’میں نے آزاد میدان   پہنچنے کے بعد سے پانی پینا بند کر دیا ہے۔ میرا احتجاج ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کے لکھے ہوئے آئین کے دائرہ کار کے اندر ہے جس نے ہر فرد کو جمہوری طریقے سے احتجاج کرنے کا حق دیا ہے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ میں کبوترخانہ کیلئے ۴؍ متبادل جگہیں دینے کے فیصلے کو منظور نہیں کرتا۔ میں دادر کبوترخانہ کو دوبارہ کھولنا چاہتا ہوں۔ بی ایم سی کی طرف سے دی گئی متبادل جگہیں۴،۵؍ یہاں تک کہ ۹؍ کلو میٹر دور ہیں۔ شہری انتظامیہ کو موجودہ کبوترخانہ سے ۲؍ کلومیٹر کے اندر جگہ دینا چاہئے تھی۔‘‘ انہوں   نے انتباہ دیا کہ  وہ دھرنے کے دوران ایک ماہ تک کھانا   پانی  چھوڑ دیں گے  ۔انہوں نے کہاکہ ’’ہمیں کوئی لالی پاپ نہ دیں لیکن مجھے یہاں اپنا احتجاج جاری رکھنے کی اجازت دیں۔ مجھے یقین ہے کہ نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے ایکشن لے سکتے ہیں اور کوئی حل نکال سکتے ہیں۔ میں ملک بھر کے جین برادری کے لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ممبئی آئیں اور دادر کبوترخانہ کو دوبارہ کھولنے کے مقصد کی حمایت کریں۔‘‘
جین منی نے سوال کیا کہ اگر (مراٹھا لیڈر) منوج جرنگے آزاد میدان میں اپنی برادری کے مفاد کیلئے احتجاج کر سکتے ہیں تو وہ وہاں تمام جانوروں کی بہبود کیلئے کیوں دھرنا نہیں دے سکتے؟ اگر مجھے یہ جگہ چھوڑنے کو کہا گیا تو میں (احتجاجاً) دادر کبوترخانہ پر دھرنادوں گا۔ کبوتروں کو کھانا کھلانے کیلئے دی گئی اجازت میں کہا گیا ہے کہ پرندوں کو متبادل جگہوں پر صبح اور شام میں دو گھنٹے دانہ ڈالا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرا مطالبہ ہے کہ دادر کبوترخانہ کیلئے بھی ایسی ہی اجازت دی جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر شہری انتظامیہ مناسب جگہ الاٹ کرے تو جین سماج زمین خریدنے کیلئے فنڈز اکٹھا کرنے کیلئے تیار ہے۔   دادر   علاقے میں کبوترخانہ ایک صدی سے  زیادہ عرصے سے موجود ہے اور جین سماج کیلئے یہ مذہبی اہمیت رکھتا ہے۔ یہ کبوتر خانہ سو سال سے زیادہ پرانا ہے۔ یہ کبوتروں کا گھر ہے اور ان کے گھر کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے۔ 
انہوں نے  دعویٰ کیا کہ دانہ ڈالنے کی جگہ بند ہونے کے بعد کبوتروں کی آبادی میں زبردست کمی آئی ہے۔ کبوترخانہ بند ہونے کے بعد سے اب تک ایک لاکھ سے زیادہ کبوتر مر چکے ہیں۔ کمیونٹی تنظیمیں اس وقت روزانہ ۵۰؍ سے۶۰؍ زخمی یا بیمار کبوتروں کا علاج کر رہی ہیں۔ جین منی نے کہا کہ احتجاج پرامن رہے گا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK