• Mon, 07 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

جلگائوں جیل میں قیدیوں کے ۲؍ گروہوں کے درمیان تصادم ۴؍ زخمی

Updated: September 01, 2024, 1:37 PM IST | Sharjeel Qureshi | Jalgaon

پرانی رنجش کی بنا پر ہوئے جھگڑے میں جیل کے اندر پتھرائو، حالات پر قابو پانے کیلئے پولیس کا لاٹھی چارج۔

Injured prisoner Sachin (not visible) being loaded into a police rickshaw. Photo: INN
زخمی قیدی سچن( دکھائی نہیں دے رہا ہے) کو پولیس رکشا میں ڈالتے ہوئے۔ تصویر : آئی این این

 جلگائوں ڈسٹرکٹ سب جیل میں جمعہ کے روز قیدیوں کے درمیان زبردست مارپیٹ ہوئی۔ حتیٰ کہ ۴؍ قیدی زخمی ہوئے جن میں سے ایک کو شدید چوٹ آئی ہے۔ پولیس کو حالات کو قابو میں کرنے کیلئے جیل ہی میں  لاٹھی چارج کرنا پڑا۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ جھگڑا کسی پرانی رنجش کے سبب شروع ہوا تھا۔ 
  اطلاع کے مطابق جلگائوں ڈسٹرکٹ سب جیل میں بیرک نمبر ایک تا ۴؍ اور بیرک نمبر ۹؍ تا ۱۲؍ میں مختلف جرائم میں گرفتار خطرناک قیدیوں کو رکھا گیا ہے۔ جمعہ کی صبح یہاں دو گروہوں کے درمیان کسی پرانے تنازع پر بحث شروع ہو گئی، یہ بحث مارپیٹ میں تبدیل ہو گئی حتی کہ دونوں جانب سے ایک دوسرے پر پتھرائو کیا جانے لگا۔ فی الحال یہ نہیں معلوم ہوا کہ جیل کے اندر قیدیوں کو ایک دوسرے پر پھینکنے کیلئے پتھر کہاں سے دستیاب ہوئے۔ البتہ پولیس کی ایف آئی آر میں پتھرائو کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: شان ہند مالیگائوں سے سماج وادی پارٹی کی امیدوار ہوں گی!

سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سندیپ گاوت، ضلع پیٹھ اسٹیشن کے پولیس انسپکٹر راکیش منگاؤنکر پولیس کی ایک ٹیم کے ساتھ فوراً سب جیل پہنچے اور حالات کو قابو میں کرنے کیلئے انہوں نے لاٹھی چارج بھی کیا۔ اس دوران پتھرائو کے سبب ۴؍ لوگ زخمی ہوئے ہیں جن میں سے سچن سومناتھ گائیکواڑ (۳۰) کو شدید چوٹ آئی ہے۔ اسے گورنمنٹ میڈیکل کالج کے اسپتال میں داخل کروایا گیا ہے۔ 
  اطلاع کے مطابق جس وقت یہ واقعہ پیش آیا جیل سپرنٹنڈنٹ گجا نند پاٹل وہاں  موجود نہیں تھے۔ وہ کسی تربیتی کیمپ میں حصہ لینے پونے گئے ہوئے تھے۔ پولیس اہلکار سبھاش بابو راؤ کھرے کی شکایت پر۲۳؍ قیدیوں  کے خلاف قانونی کام میں مداخلت کرنےاور جیل میں  ہنگامہ کرنے کے الزام میں معاملہ درج کیا گیا ہے۔ 
 یاد رہے کہ اس سے قبل بھساول کے سابق کونسلر رویندر بابو راؤ کھرت کے قتل کے معاملے میں جیل میں بند۲؍ قیدی محسن خان اور شیکھر موگے کے درمیان گزشتہ ۱۰؍ جولائی کو مارپیٹ ہو گئی تھی جس میں تیز دھار ہتھیار سے محسن خان کا قتل کر دیا گیا تھا۔ اس کی وجہ سے جیل میں سیکوریٹی کے انتظامات پر سوالیہ نشان لگ گیا تھا۔ ابھی اس معاملے کو ۲؍ ماہ بھی پورے نہیں  ہوئے ہیں کہ نیا معاملہ سامنے آگیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK