Updated: October 29, 2025, 4:32 PM IST
| New Delhi
جامعہ ہمدرد کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر علاؤالدین احمد کا انتقال ہو گیا ہے، اس خبر کے آنے کے بعد علمی حلقوں میں غم کی لہر دوڑ گئی، اکٹر احمد ایک ممتاز ماہر تعلیم، سائنسداں، اور دوراندیش رہنما تھے جنہوں نے اپنی زندگی تعلیم، تحقیق اورابن آدم کی خدمت کے لیے وقف کر دی۔
جامعہ ہمدرد کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر علاؤالدین احمد۔ تصویر: ایکس
جامعہ ہمدرد کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر علاؤالدین احمد کا انتقال ہو گیا ہے، اس خبر کے آنے کے بعد علمی حلقوں میں غم کی لہر دوڑ گئی، اکٹر احمد ایک ممتاز ماہر تعلیم، سائنسداں، اور دوراندیش رہنما تھے جنہوں نے اپنی زندگی تعلیم، تحقیق اورابن آدم کی خدمت کے لیے وقف کر دی۔
اپنے دور میں، ڈاکٹر علاؤالدین احمد نے جامعہ ہمدرد یونیورسٹی کی قیادت کی ، انہیں کی سربراہی میں اس ادارے نے نمایاں تعلیمی وسعت، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، اور قومی اور بین الاقوامی توجہ حاصل کی۔ فارماکولوجی اور زرعی علوم میں ماہر ہونے کے علاوہ اعلیٰ تعلیم کے میدان میں سائنسی نقطہ نظرکے حامل اور انتظامی مہارتوں میں بھی یکتا تھے۔ دیگر الفاظ میں وہ سائنسی نقطہ نظر، علم ،عقیدے اور عمل کا ایک بہترین امتزاج تھے۔
یہ بھی پڑھئے: بنگلورو: ٹیپوسلطان کے پیلس پرلارنس بشنوئی کا نام کندہ، مقامی افراد میں غم و غصہ
ڈاکٹر احمد کی سرپرستی میں جامعہ ہمدرد یونیورسٹی نے تحقیق میں نئی بلندیاں حاصل کیں، بین الضابطہ تعاون کو فروغ دیا، اور اس بات کو یقینی بنایا کہ اختراعات یونیورسٹی کی اخلاقی اور انسانی اقدار کے مطابق ہوں۔ وہ ہمیشہ اس بات پر یقین رکھتے تھے کہ تعلیم کو عقل کے ساتھ انسانیت کے تئیں ہمدردی کے بھی ارتقاء کا ضامن ہونا چاہئے،، تاکہ نئی نسل کے طلباء اور اسکالر بامقصد کمال حاصل کر سکیں۔
ان کی گرمجوشی، عاجزی اور دیانتداری نےانہیں ہم عصروں میں مقبول اور محترم اور عزیز بنا دیا۔ جامعہ ہمدرد یونیورسٹی سے وابستہ ہر آنکھ اشکبار اور ہر دل غمگین ہے۔ تاہم، ان کانصب العین اوران کے نظریات اس یونیورسٹی کی تشکیل میں معاون رہیں گے جس کی انہوں نے صدق دل اور جذبے سے خدمت کی۔