جموں و کشمیر کے کشتواڑ میں بادلوں کے پھٹنے سے۳۸؍ افراد ہلاک اور ۱۲۰ سے زائد زخمی ہوگئے، وزیراعلیٰ نے یومِ آزادی کی ’ایٹ ہوم‘ تقریب منسوخ کردی۔مچیل یاترا بھی معطل کردی گئی۔
EPAPER
Updated: August 14, 2025, 9:01 PM IST | Sri Nagar
جموں و کشمیر کے کشتواڑ میں بادلوں کے پھٹنے سے۳۸؍ افراد ہلاک اور ۱۲۰ سے زائد زخمی ہوگئے، وزیراعلیٰ نے یومِ آزادی کی ’ایٹ ہوم‘ تقریب منسوخ کردی۔مچیل یاترا بھی معطل کردی گئی۔
جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے کشتواڑ میں پیش آنے والے سانحے کے پیشِ نظر یومِ آزادی کے موقع پر ہونے والی ’ایٹ ہوم‘ چائے پارٹی منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جمعرات کو کشتواڑ ضلع کے پڈیر ذیلی ڈویژن میں واقع چشوتی گاؤں میں بادلوں کے پھٹنے سے۳۸؍ افراد ہلاک اور۱۲۰؍ سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔عمر عبداللہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر مطلع کیاکہ ’’کشتواڑ میں بادلوں کے پھٹنے سے ہونے والے سانحے کے پیشِ نظر میں نے کل شام ہونے والی ’ایٹ ہوم‘ چائے پارٹی منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے یومِ آزادی کی صبح ہونے والے ثقافتی پروگراموں کو بھی معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ’’رسمی تقریبات، خطاب، مارچ پاسٹ وغیرہ منصوبے کے مطابق ہوں گی۔‘‘
بادلوں کے پھٹنے کے بعد، عمر عبداللہ کی زیرقیادت جموں و کشمیر حکومت نے زخمیوں کو علاج کے لیے اسپتال منتقل کیا ہے، جبکہ زخمیوں کو نکالنے کے لیے ہیلی کاپٹر بھی تعینات کر دیے گئے ہیں۔وزیر مملکت برائے وزیراعظم دفترجیتندر سنگھ نے تصدیق کی کہ چشوتی میں بادل پھٹا ہے، اور کہا کہ ریسکیو آپریشن پہلے ہی شروع ہو چکا ہے۔ سنگھ نے بتایا کہ نقصان کا جائزہ لینے اور ضروری راحت و بچاؤ اور طبی امداد فراہم کرنے کے لیے ریسکیو ٹیمیں موقع پر روانہ کر دی گئی ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ان کے دفتر کو باقاعدہ اپ ڈیٹس مل رہے ہیں اور متاثرہ علاقے کو ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ’ایکس‘ پر کہا: ’’چشوتی کشتواڑ میں بادل پھٹنے سے سخت دکھی ہوں۔ سوگوار خاندانوں کے لیے تعزیتی جذبات اور زخمیوں کے فوری صحتیاب ہونے کی دعائیں۔ میں نے سول، پولیس، آرمی، این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کے اہلکاروں کو سرچ و امدادی کارروائیاں تیز کرنے اور متاثرین کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے۔‘‘اس سے قبل، وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے ’ایکس‘ پر کہا تھا: ’’میں نے کشمیر کے کشتواڑ علاقے میں صورتحال پر یونین ہوم منسٹر @امت شاہ صاحب کو بریف کرنے کے لیے ابھی بات کی۔ خبریں تشویشناک ہیں اور درست معلومات کا آنا سست ہے۔راحت اور بچاؤ کی کارروائیوں کے لیے جموں و کشمیر کے اندر اور باہر سے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ میں چینلز یا نیوز ایجنسیوں سے بات نہیں کروں گا۔‘‘انہوں نے کہا کہ حکومت جب بھی ممکن ہوگا، معلومات شیئر کرے گی۔جموں و کشمیر اسمبلی میں قائد حزب اختلاف، بی جے پی کے سنیل شرما، ڈپٹی کمشنر کشتواڑ اور ایس ایس پی کشتواڑراحت و بچاؤ کی کوششوں کی قیادت کرنے کے لیے متاثرہ گاؤں کے لیے روانہ ہو چکے ہیں۔شرما نے بتایا کہ یہ واقعہ اس آخری پوائنٹ پر پیش آیا جہاں چار پہیہ گاڑیاں کھڑی کی جاتی ہیں اور سری مچیل یاترا کے لیے کئی عارضی دکانیں لگائی گئی تھیں۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کشتواڑ کے مطابق، مزید نوٹس تک مچیل یاترا معطل کر دی گئی ہے۔ انہوں نے عوام سے گھبرانے نہیں کہا، یقین دلاتے ہوئے کہا کہ ایس ڈی آر ایف، ریڈ کراس اور دیگر سرکاری مشینری سمیت تمام دستیاب وسائل راحت و بچاؤ کی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔
واضح رہے کہ یہ علاقہ ایک شیڈو زون میں آتا ہے، جس کی وجہ سے مواصلات مشکل ہیں۔ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق، گھروں کو کافی نقصان پہنچا ہے اور جانی نقصان کا امکان ہے، اگرچہ سرکاری تصدیق کا انتظار ہے۔ایس ایس پی کشتواڑ نریندر سنگھ نے کہا: ’’ہاں، ہمارے پاس بادل پھٹنے کی اطلاعات ہیں۔ ہم نے گاؤں میںراحت و بچاؤ کی ٹیمیں بھیج دی ہیں۔‘‘ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ علاقے کا دور دراز ہونا، شدید بارش اور خراب مواصلاتی نظام، رسائی اور اپ ڈیٹس میں رکاوٹ بن رہی ہیں۔مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔