Inquilab Logo Happiest Places to Work

مارک زکر برگ ”سپر انٹیلی جنس“ بنانے کیلئے پُرعزم، میٹا میں اے آئی ماہرین کے درمیان کشیدگی میں اضافہ

Updated: August 14, 2025, 10:02 PM IST | Washington

میٹا کی جانب سے اے آئی ماہرین کو زیادہ تنخواہوں پر بھرتی کرنے کی وجہ سے کمپنی کے موجودہ عملے میں کشیدگی پیدا ہوگئی ہے۔

Mark Zuckerberg. Photo: INN
مارک زکربرگ۔ تصویر: آئی این این

میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ ’سپر انٹیلی جنس‘ یعنی انسان جیسی سوچ اور سمجھ رکھنے والی مصنوعی ذہانت (اے آئی) پر مبنی ٹیکنالوجی بنانے کیلئے پر عزم ہیں۔ ۲۰۲۵ء کے وسط میں انہوں نے میٹا سپر انٹیلی جنس لیبز (ایم ایس ایل) کے نام سے ایک خصوصی یونٹ قائم کیا جس کا مقصد ”ذاتی سپر انٹیلی جنس“ بنانا ہے۔ لیکن اس یونٹ کی وجہ سے کمپنی کے اندرونی ماحول میں تناؤ پیدا ہوگیا ہے۔ 

ایم ایس ایل یونٹ میں شامل ہونے کیلئے اوپن اے آئی، انتھروپک اور ایلون مسک کی ایکس اے آئی جیسی حریف کمپنیوں سے مصنوعی ذہانت کے میدان کے اعلیٰ درجے کے ماہرین کو میٹا کی جانب سے بڑی تنخواہوں کی پیشکش کی جارہی ہیں۔ اب تک جن ماہرین نے میٹا کی پیشکش کو قبول کیا ہے ان میں چیٹ جی پی ٹی کے شریک بانی شینجیا ژاؤ شامل ہیں۔ تاہم، بھرتیوں کی اس جارحانہ مہم کی وجہ سے میٹا اے آئی کے موجودہ عملے، خصوصاً جنریٹیو اے آئی ٹیم میں کشیدگی پیدا ہوگئی ہے جس نے رواں سال کے اوائل میں للامہ ۴ نامی اے آئی ماڈل تیار کیا تھا جو زیادہ مقبولیت حاصل نہیں کرسکا۔

یہ بھی پڑھئے: حکومت ہند نے شہریوں کو خبردار کیا: دفتر کے کمپیوٹر اور لیپ ٹاپ پر وہاٹس ایپ ویب کا استعمال نہ کریں

تنخواہوں کا فرق اور ملازمین کی مایوسی

میٹا کے ملازمین میں پھیلی کشیدگی کی بنیادی وجہ تنخواہوں میں بڑا فرق ہے۔ میٹا اے آئی کے کچھ پرانے ملازمین کا کہنا ہے کہ نئے بھرتی ہونے والوں کو ”۱۰ سے ۵۰ گنا“ زیادہ معاوضہ دیا جارہا ہے، جس سے انہیں کم اہمیت کا احساس ہورہا ہے۔ جنریٹیو اے آئی ٹیم کے سابق رکن روہن انیل، جو اب انتھروپک میں ہیں، نے ایک ڈیلیٹ شدہ پوسٹ میں میٹا کے کلچر کو ”ایک بڑا سماجی تجربہ“ قرار دیا تھا۔ ایم ایس ایل کے اندر، ایک چھوٹے گروپ جسے ”ٹی بی ڈی لیب“ کہا جاتا ہے، کے پاس مبینہ طور پر بہتر کمپیوٹنگ وسائل اور زیادہ وقار ہے، جس سے اندرونی مقابلہ مزید بڑھ رہا ہے۔

میٹا نے کہا ہے کہ وہ ایسے ملازمین کے ساتھ بات نہیں کرے گی جو کمپنی چھوڑنے کی دھمکی دے رہے ہیں۔ ٹیک کمپنی نے مزید کہا کہ کمپنی پر تنقید کرنے والے لوگوں کے ”پوشیدہ مفادات “ ہو سکتے ہیں۔ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ دیگر بڑی ٹیک کمپنیوں کے مقابلے اب بھی اس کی ملازمین کو برقرار رکھنے کی شرح بہترین ہے۔

یہ بھی پڑھئے: اوپن اے آئی ملازمین کو باندھ کر رکھنے کیلئے بھاری بونس دے رہاہے

اے آئی ٹیلنٹ کی ایک وسیع جنگ

اس صورتحال نے حریفوں کی توجہ اپنی طرف کھینچ لی ہے اور وہ اس سے پورا فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایکس اے آئی اور مائیکروسافٹ حالیہ ہفتوں میں میٹا کے محققین کو بھرتی کر رہے ہیں۔ اس دوران، میٹا کی دیرینہ اے آئی لیب ایف اے آئی آر، جس کی قیادت یان لیکون کر رہے ہیں، زیادہ تر غیر متاثر ہے۔ لیکون اپنے آئی-جیپا ماڈل پر کام کررہے ہیں جس کے بارے میں ان کا خیال ہے کہ وہ مصنوعی عمومی ذہانت (اے جی آئی) کے انقلاب کا باعث بن سکتا ہے۔

میٹا سے علیحدہ ہونے والوں میں سائنسدان لارنس وین ڈر ماتین شامل ہیں جنہوں نے ۶ اگست کو ایم ایس ایل کے باضابطہ آغاز سے ٹھیک پہلے انتھروپک میں شمولیت اختیار کی۔ سابق انجینئرنگ ڈائریکٹر ایرک میئر نے ایک وائرل ویڈیو شیئر کی جس میں دو بندر ایک ہی کام کرتے ہوئے دکھائے گئے ہیں لیکن انہیں مختلف انعام مل رہے ہیں جو میٹا میں سمجھی جانے والی ناانصافی کی ایک علامت ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK