Inquilab Logo Happiest Places to Work

ایرانی حملوں کا موازنہ جاپانی حملوں سے، ٹرمپ کے بیان پر جاپان برہم

Updated: June 28, 2025, 6:59 PM IST | Tokyo

ایران پر حملہ کرنے کے بعد ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا کہ ’’اس حملے نے جنگ کا خاتمہ کیا، یہ دوسری عالمی جنگ میں ہیروشما اور ناگاساکی پر ایٹمی بم دھماکے جیسا ہی ہے، جس کے بعد جنگ بند ہوگئی تھی۔‘‘ اس بیان کی جاپان نے مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ ٹرمپ اسے واپس لیں۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

— جاپان نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی ایران پر حالیہ امریکی حملوں کا موازنہ ہیروشیما اور ناگاساکی پر بمباری سے کرنے پر مذمت کی ہے۔ واضح رہے کہ ایٹمی بمباری کے بعد دوسری جنگ عظیم کا خاتمہ ہوا تھا۔ ٹرمپ نے بدھ کو نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’’(ایران پر) ہمارے حملے نے جنگ کا خاتمہ کر دیا۔ میں ہیروشیما کی مثال استعمال نہیں کرنا چاہتا، میں ناگاساکی کی مثال استعمال نہیں کرنا چاہتا، لیکن یہ بنیادی طور پر ایک ہی چیز تھی۔‘‘ یاد رہے کہ اگست ۱۹۴۵ء میں جب امریکہ نے دو جنوبی جاپانی شہروں پر ایٹم بم گرائے تو تقریباً ایک لاکھ ۴۰؍ ہزار لوگ مارے گئے۔ زندہ بچ جانے والے آج تک نفسیاتی صدمے اور کینسر کے خطرے کے ساتھ زندہ ہیں۔ ناگاساکی کے میئر شیرو سوزوکی نے کہا کہ اگر ٹرمپ کا تبصرہ ’’ایٹم بم گرانے کا جواز پیش کرتا ہے، تو یہ ہمارے لیے ایک ایسے شہر کے طور پر انتہائی افسوسناک ہے جس پر بمباری کی گئی۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق رپورٹنگ پرٹرمپ کاصحافیوں کو برطرف کرنے کا مطالبہ

عوامی نشریاتی ادارے این ایچ کے نے رپورٹ کیا کہ ٹرمپ کے تبصرے ’’ناقابل قبول‘‘ ہیں، جو ایٹم بم سے بچ جانے والے ایک شخص، جو نوبیل امن انعام یافتہ ایڈوکیسی گروپ نایہون ہداینکیو کی شریک سربراہ ہیں۔ گروپ کے ایک اور رکن، ٹیروکو یوکویاما نے کیوڈو نیوز کی رپورٹ میں کہا، ’’میں مایوس اور غم و غصہ کی کیفیت میں ہوں۔‘‘ ایٹم بم حملوں میں زندہ بچ جانے والوں نے جمعرات کو ہیروشیما میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور ٹرمپ سے اپنا بیان واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ ہیروشیما کے قانون سازوں نے جمعرات کو ایک قرارداد بھی منظور کی جس میں ایسے بیانات کو مسترد کیا گیا جو ایٹم بم کے استعمال کو جواز بناتے ہیں، اور مسلح تنازعات کو پرامن طریقے سے حل کرنے پر زور دیتے ہیں۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا ٹوکیو ٹرمپ کے تبصروں پر شکایت درج کرائے گا، چیف کیبنٹ سیکریٹری حیاشی یوشیماسا نے کہا کہ جاپان نے بارہا ایٹم بموں پر اپنا موقف واشنگٹن سے ظاہر کیا ہے۔ بدھ کو ٹرمپ کے تبصرے اس وقت سامنے آئے جب انہوں نے ایک افشا ہونے والی انٹیلی جنس رپورٹ کو پیچھے دھکیل دیا جس میں کہا گیا تھا کہ ایران پر امریکی حملوں نے اس کے جوہری پروگرام کو صرف چند ماہ پیچھے کر دیا ہے۔ ٹرمپ نے اصرار کیا تھا کہ حملوں نے پروگرام کو ’’مٹایا‘‘ اور اسے ’’دہائیوں‘‘ پیچھے کر دیا جس کی حمایت سی آئی اے کے ڈائریکٹر جان ریٹکلف نے کی۔ یاد رہے کہ جاپان دنیا کا واحد ملک ہے جو ایٹمی حملے کا شکار ہوا اور ہیروشیما اور ناگاساکی کے بم دھماکوں کی دردناک یادیں آج بھی تازہ ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: ’’میں شمالی غزہ میں ہوں، بھوک برداشت کر لوں گی لیکن جی ایچ ایف کی امداد نہیں لونگی‘‘

ہیروشیما میں جوہری ہتھیاروں کے خلاف ملک کی مخالفت کی علامت ایک امن کا شعلہ ۱۹۶۰ء کی دہائی سے جل رہا ہے جبکہ ایک گھڑی جو دنیا کے آخری جوہری حملے کے بعد کے دنوں کی گنتی کرتی ہے ایک جنگی میوزیم کے دروازے پر آویزاں ہے۔ ہیروشیما کا دورہ کرنے والے عالمی لیڈروں سے بھی کہا جاتا ہے کہ وہ امن کیلئے اپنی وابستگی کی تصدیق کیلئے کاغذی کرینیں بنائیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK