پیر کو ۵۰۰؍ سے زائد غیر قانونی آباد کار اسرائیلی اپنا تہوار ’’شبوعوت‘‘ منانے کیلئے مسجد اقصیٰ میں زبردستی داخل ہوگئے۔ اس موقع پر اسرائیلی فورسیز انہیں تحفظ فراہم کررہی تھیں جبکہ انہوں نے اشتعال انگیز نعرے لگاتے ہوئے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا۔
EPAPER
Updated: June 03, 2025, 5:46 PM IST | Jerusalem
پیر کو ۵۰۰؍ سے زائد غیر قانونی آباد کار اسرائیلی اپنا تہوار ’’شبوعوت‘‘ منانے کیلئے مسجد اقصیٰ میں زبردستی داخل ہوگئے۔ اس موقع پر اسرائیلی فورسیز انہیں تحفظ فراہم کررہی تھیں جبکہ انہوں نے اشتعال انگیز نعرے لگاتے ہوئے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا۔
ایک فلسطینی ایجنسی کے مطابق سیکڑوں غیر قانونی اسرائیلی آباد کاروں نے پیر کو مقبوضہ مشرقی یروشلم میں واقع مسجد اقصیٰ کے احاطے میں یہودیوں کی چھٹی کے دن ’’شبوعوت‘‘ کا جشن منانے کیلئے زبردستی داخل ہو گئے۔ یروشلم میں اسلامی اوقاف کے محکمے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ۵۰۰؍ سے زائد غیر قانونی آباد کار اسرائیلی فورسیز کے تحفظ میں گروہ در گروہ مقدس مقام میں داخل ہوئے۔ عینی شاہدین نے انادولو کو بتایا کہ آباد کار مقدس مسجد کے مغرب میں المغربہ گیٹ کے ذریعے فلیش پوائنٹ میں داخل ہوئے۔
Watch| Israeli settlers continue storming Al-Aqsa Mosque under the protection of Israeli forces, performing Talmudic rituals in its courtyards.#Israel pic.twitter.com/GSb5maouzF
— Al-Jarmaq News (@Aljarmaqnetnews) June 2, 2025
سرکاری فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق غیر قانونی آباد کاروں نے شبوعوت کے موقع پر مسجد کے دروازوں پر اشتعال انگیز تلمودی رسومات ادا کیں، جسے ہفتوں کی عید بھی کہا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ ۲۰۰۳ء سے اسرائیل نے جمعہ اور ہفتہ کو چھوڑ کر تقریباً روزانہ کی بنیاد پر غیر قانونی یہودی آباد کاروں کو فلیش پوائنٹ کمپاؤنڈ میں جانے کی اجازت دی ہے۔ مسجد اقصیٰ مسلمانوں کیلئے دنیا کی تیسری مقدس ترین جگہ ہے۔ یہودی اس علاقے کو ’’ٹیمپل ماؤنٹ‘‘ کہتے ہیں اور دعویٰ کرتے ہیں کہ یہ قدیم زمانے میں دو یہودی مندروں کی جگہ تھی۔ اسرائیل نے ۱۹۶۷ء کی عرب اسرائیل جنگ کے دوران مشرقی یروشلم، جہاں الاقصیٰ واقع ہے، پر قبضہ کر لیا۔ ۱۹۸۰ء میں اس نے پورے شہر کو ایک ایسے اقدام میں جوڑ لیا جس کو بین الاقوامی برادری نے کبھی تسلیم نہیں کیا۔