• Thu, 25 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

کلوا: چھترپتی شیواجی مہاراج اسپتال میںخون کی ۳۰؍فیصد کمی،شہریوں سے بلڈڈونیشن کی اپیل 

Updated: December 25, 2025, 3:58 PM IST | Inquilab News Network | Kalwa

یہاں چھترپتی شیواجی مہاراج سرکاری اسپتال کو ان دنوں خون کی ۳۰؍  فیصد کمی کا سامنا ہے اور اس نے شہریوں سے خون کے عطیہ کیلئے آگے آنے کی اپیل کی ہے۔

Chhatrapati Shivaji Maharaj Hospital in Kalwa. Picture: INN
کلوا میں واقع چھترپتی شیواجی مہاراج اسپتال۔ تصویر: آئی این این
یہاں چھترپتی شیواجی مہاراج سرکاری اسپتال کو ان دنوں خون کی ۳۰؍  فیصد کمی کا سامنا ہے اور اس نے شہریوں سے خون کے عطیہ کیلئے آگے آنے کی اپیل کی ہے۔ اس کمی کے نتیجے میں اسپتال میں آپریشن ملتوی ہوگئے ہیں کیونکہ ممکنہ طور پر مریضوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔ ۵۰۰؍بستروں کایہ اسپتال ایک اہم طبی مرکز ہے  جہاں تھانے اور پال گھر اضلاع کے لوگ بڑی تعداد میں علاج کیلئے آتے ہیں۔  ان میں حادثات کے کیس اور دیگر ایمرجنسی معاملات   شامل ہیں جن میں آپریشن کی ضرورت ہوتی ہے۔جب سے تھانے شہر میں حکومت کے زیر انتظام تھانے کا سول اسپتال بند ہوا ہے تب سے کلوا اسپتال گزشتہ ۲؍برس سے مزید دباؤ میں ہے۔ 
کلوا اسپتال پر اضافی دباؤ کے علاوہ جن مریضوں کو آپریشن کے دوران خون دیا جاتا ہے، ان کے رشتہ دار اکثر اس کے عوض خون نہیں دیتے ۔اس اسپتال میں دور دراز علاقوںسے بھی مریض علاج کیلئے آتے ہیں جن میں  پال گھر، شاہ پور، واڑہ، کلیان، ڈومبیولی، بدلاپور اور نوی ممبئی بھی شامل ہیں۔ ہندوستان ٹائمز کی خبر کے مطابق کلوا اسپتال کے پیتھالوجی اور بلڈ بینک کے سربراہ ڈاکٹر شیوکمار کوری نے   بتایاکہ ’’ہم اوسطاً   روزانہ تقریباً ۶؍ہزار مریضوں کو سنبھالتے   ہیں  ۔بلڈ بینک میں خون کی۸۰۰؍ بوتلیں ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’اس وقت  اسپتال کو خون کی ۳۰؍ فیصد کمی کا سامنا ہے اور وہ روزانہ صرف۲۰؍ بوتلیں جاری کرنے کے قابل ہے ۔ صرف خون کی کمی ہی نہیں  ۔ اس  کے باعث  بلڈ کمپوننٹس کی کمی بھی ہوگئی ہے جو جان بچانے کے علاج میں استعمال ہوتے ہیں۔ ‘‘کوری نے کہا کہ ان میں ہیموفیلیا کے مریضوں کیلئے پلازما، پلیٹلیٹس اور فیکٹر-۸؍ شامل ہیں۔
کلوا اسپتال کی ڈین ڈاکٹر سواپنالی کدم نے کہاکہ ’’ہمارے اسپتال میں تھانے اور پال گھر اضلاع سے بڑی تعداد میں نازک کیس آتے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر کیسز سنگین حادثات یا پیچیدہ ڈیلیوریوں کےہوتے ہیں جن میں فوری آپریشن کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایسے ا ٓپریشن کیلئے  خون کی مناسب فراہمی ضروری ہے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ ہم ان عطیہ دہندگان کو خوش آمدید کہیں گے جو براہ راست اسپتال آکر خون کا عطیہ دیںگے۔ ہاؤسنگ سوسائٹیوں، دفاتر اور غیرسرکاری تنظیموں کے ذریعے بلڈکیمپ کے انعقاد میں ہم مدد بھی کریں گے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK