بی جے پی کے ریاستی صدر رویندر چوہان کا کارٹون بنا کر طنز اور برہمی کا اظہار کر رہے ہیں۔
اس طرح کا کارٹون بناکر بی جے پی کے ریاستی صدر پر طنز کیا جا رہا ہے۔ تصویر:آئی این این
بی جے پی کے ریاستی صدر رویندر چوہان کی جانب سے گزشتہ کچھ عرصے سے شیوسینا (شندے) کے سابقہ کارپوریٹروں اور عہدیداروں کو براہ راست بی جے پی میں شامل کیا جا رہا ہے۔ اس اقدام کے باعث مقامی شیوسینا کارکنوں میں شدید ناراضگی اور برہمی پائی جا رہی ہے۔اسی تناظر میں اب کلیان اور ڈومبیولی کے شیو سینا عہدیداروں نے ایک بار پھر رویندر چوہان کو نشانہ بنایا ہے اور ان کا تمسخر اڑانے والا ایک طنزیہ کارٹون سوشل میڈیا اور مقامی سطح پر بڑی تیزی سے پھیل رہا ہے۔
ریاست میں بلدیاتی انتخابات کی مہم جیسے جیسے زور پکڑ رہی ہے کلیان اور ڈومبیولی کی سیاست میں بی جے پی اور شیو سینا (شندے) کے درمیان کھینچا تانی بھی شدت اختیار کرتی جا رہی ہے۔ صورتحال اس نہج پر پہنچ گئی ہے کہ وہ کارکن جو برسوں تک مل کر کام کرتے تھےاب ایک دوسرے کی قیادت پر طنز کے تیر برسانے لگے ہیں اور سوشل میڈیا پر سخت تنقیدوں کا سلسلہ جاری ہے۔
اس بڑھتی ہوئی کشیدگی کی بنیادی وجہ بی جے پی کے ریاستی صدر رویندر چوہان کی سرگرمیوں کو قرار دیا جا رہا ہے۔ ان کی ہدایات پر شیو سینا (شندے ) کے سابق کارپوریٹروں اور عہدیداروں کو براہ راست بی جے پی میں شامل کیا جا رہا ہے۔ یہ عمل مقامی شیو سینا کارکنوں بالخصوص رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر شری کانت ایکناتھ شندے کے حلقہ اثر میں شدید ناراضی کا سبب بن رہا ہے۔
شندے کے حامیوں کا الزام ہے کہ بی جے پی اتحادی آداب کو یکسر نظرانداز کرتے ہوئے ساتھی جماعت کے کارکنوں کو توڑنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ بی جے پی صدر کے طرز عمل سے برہم شیو سیناکارکنوں نے رویندر چوہان کو ہدف تنقید بناتے ہوئے ایک طنزیہ کارٹون بھی وائرل کیا ہے۔ کارٹون میں ایک شخص طنز کررہا ہے کہ `میں تو سبزی لینے آیا تھا مگر انہوں نے کھینچ کر میرے گلے میں پٹا ڈال دیا۔ سیاسی مبصرین کا تجزیہ ہے کہ یہ رسہ کشی دراصل آئندہ میونسپل کارپوریشن انتخابات میں اپنی برتری ثابت کرنے کی کوشش ہے۔