Updated: July 11, 2024, 3:02 PM IST
| Banglore
کرناٹک پولیس نے بدھ کو بی جے پی کے ایم ایل اے بھرت شیٹی کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ ان پر مبینہ طور یہ الزام ہے کہ انہوں نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے ہندوؤں کے تئیں بیانات پر اُنہیں پارلیمنٹ میں طمانچہ رسید کرنے کا بیان دیا تھا۔ اس حوالے سے پولیس کمشنر انوپم اگروال نے کہا کہ بی جے پی کے رکن پارلیمان کے خلاف سیکشن ۳۵۳؍ (۲؍) بھارتیہ نیائے سنہتا کے تحت مقدمہ درج کیا ہے اور یہ شکایت ان کے خلاف کانگریسی کارکن انیل کمار نے درج کروائی ہے۔
بی جے پی کے رکن پارلیمان بھرت شیٹی۔ تصویر: آئی این این
کرناٹک پولیس نے بدھ کو بی جے پی کے ایم ایل اے بھرت شیٹی کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ ان پر مبینہ طور یہ الزام ہے کہ انہوں نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے ہندوؤں کے تئیں بیانات پر اُنہیں پارلیمنٹ میں طمانچہ رسید کرنے کا بیان دیا تھا۔ اس حوالے سے پولیس کمشنر انوپم اگروال نے کہا کہ بی جے پی کے رکن پارلیمان کے خلاف سیکشن ۳۵۳؍ (۲؍) بھارتیہ نیائے سنہتا کے تحت مقدمہ درج کیا ہے اور یہ شکایت ان کے خلاف کانگریسی کارکن انیل کمار نے درج کروائی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: عالمی یوم آبادی (آج) کیوں منایا جاتا ہے اور اس بار اقوام متحدہ کا نعرہ کیا ہے؟
شیٹی نے مبینہ طور پر یہ کہا تھا کہ راہل گاندھی کو پارلیمنٹ میں شیوا(بھگوان) کی تصویر دکھانے اور ہندوؤں کو پرتشدد کہنے کیلئے طمانچہ رسید کرنا چاہئے۔ کانگریسی لیڈر نے الزام عائد کیا ہے کہ بی جے پی لیڈران خود کو ہندو کہتے ہیں لیکن صرف تشدد کی ہی باتیں کرتے ہیں۔ ہندوتوا پارٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے (راہل گاندھی) نے ہندوؤں کو پرتشدد کہا ہے۔ منگور مشرق سے بی جے پی کے رکن پارلیمان کے اس بیان کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس ضمن میں کرناٹک کانگریس کے صدر منجوناتھ بھدری نے کہا کہ وہ ریاستی وزیر داخلہ جی پرمیش والا سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ شیٹی کے خلاف تشدد کوہوا دینے کیلئے سخت کارروائی کریں۔
دی انڈین ایکسپریس کے مطابق انہوں نے کہا کہ ’’شیٹی نے راہل گاندھی کے بارے میں جس طرح بات کی ہے اس کی وجہ سے کرناٹک کوسٹل کے تمام قانون سازوں کے سر شرم سے جھک گئے ہیں۔ ‘‘