Inquilab Logo

کرناٹک: بجٹ پیش، وقف بورڈ کیلئے ۱۰۰؍ کروڑ روپے مختص، حج ہاؤس کی تعمیر کا اعلان

Updated: February 17, 2024, 5:07 PM IST | Bengaluru

سدارمیا حکومت نے عیسائی برادری کے لئے علاحدہ سے ۲۰۰؍ کروڑ روپے فنڈ مختص کئے، بی جے پی بجٹ سے ناراض،ایوان سے واک آؤٹ۔

Siddarmia on his way to the House for the budget session. Photo: PTI
بجٹ سیشن کیلئے ایوان جاتے ہوئے سدارمیا۔ تصویر: پی ٹی آئی

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدا رمیا نے جمعہ کو اسمبلی میں ۳ء۷۱؍ لاکھ کروڑ روپے پر مشتمل بجٹ پیش کیا۔اس بجٹ میں حکومت نے اقلیتوں  کی ترقی و فلاح بہبود کے پیش نظر خصوصی فنڈ مختص کیا۔ بی جے پی نے اس بجٹ پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سدارامیا کی بجٹ تقریر کا بائیکاٹ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سدارمیا حکومت نے اقلیتی طلبہ کی فیس کی ادائیگی اور وقف املاک کی ترقی کیلئے ۱۰۰؍ کروڑ روپے مختص کئے ہیں  ۔اسکے علاوہ منگلورو میں ۱۰؍ کروڑ روپے کی لاگت سے ایک حج ہاؤس کی تعمیر کا بھی بجٹ میں اعلان کیا گیا۔علاوہ ازیں سدارامیا حکومت نے بجٹ میں عیسائی برادری کیلئے علاحدہ سے ۲۰۰؍ کروڑ روپے کے فنڈ کا انتظام کیا ہے۔سدارامیا نے کہا کہ ’’مولویوں اور متولیوں کی ورکشاپس کرناٹک وقف بورڈ کے ساتھ رجسٹر کی جائیں گی۔یہ پروگرام اقلیتی ترقیاتی کارپوریشن کے ذریعے۳۹۳؍ کروڑ روپے کی لاگت سے چلائے جائیں گے۔‘‘ کرناٹک کے بجٹ میں اس بات کا خاص طور سے ذکر کیا گیا ہے کہ ریاست میں واقع تاریخی یادگاروں کے تحفظ اور دیکھ بھال پر خصوصی توجہ دی جائے،جو محکمہ آثار قدیمہ کے ذمے ہے۔وزیر اعلیٰ سدارامیا نے بدھ مت کے صحیفے ’تریپیٹک‘ کا کنڑ میں ترجمہ کرانے کا بھی اعلان کیا۔بجٹ میں اس کیلئے علاحدہ فنڈ کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔
مالی سال۲۵۔۲۰۲۴ءکا بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے کہا کہ ’’ ریاست بھر میں ۷ء۵۰؍ کروڑ روپے کی لاگت سے خواتین کے ذریعہ چلائے جانے والے۵۰؍ کیفے کھولے جائیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے اپنی بجٹ تقریر میں کہا کہ ’’کانگریس کی ’۵ گارنٹی‘ کے تحت کروڑوں لوگوں کے ہاتھوں میں ۵۲؍ہزار کروڑ روپے دیئے جا رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’ان اسکیموں کے ذریعے ریاست کے ہر خاندان کو ہر سال اوسطاً۵۰؍ہزار سے۵۵؍ہزار روپے کا فائدہ مل رہا ہے۔‘‘ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’’کانگریس کی گارنٹی انتخابی ہتھکنڈہ نہیں بلکہ بھارت جوڑو یاترا کے دوران حاصل ’فیڈ بیک‘ کا نتیجہ ہے۔‘‘ سدارامیا نے الزام لگایا کہ ’’کرناٹک کو مرکزی حکومت سے فنڈز کا اپنا حصہ نہ ملنے کی وجہ سے بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے۔‘‘ انہوں نے محصول خسارے کے ساتھ بجٹ پیش کیا اور اس کا ذمہ دار مرکز کو ٹھہرایا۔وزیر اعلیٰ کے ذریعے پیش کردہ بجٹ کی کتاب کے سرورق پر آئین کی تمہید کی تصویر تھی جبکہ اسی کے ساتھ اس پر زرد اور سرخ کنڑ جھنڈا بھی بنایا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK