Inquilab Logo Happiest Places to Work

کرناٹک کے وزیر تعلیم ایم سی سدھاکر کی یقین دہانی، حجاب پر کوئی پابندی نہیں

Updated: November 16, 2023, 12:59 PM IST | New Delhi

کرناٹک کے وزیر تعلیم ایم سی سدھاکر نے کہا کہ سرکاری ملازمتوں میں خالی اسامیوں کو پر کرنے کیلئے ہونے والے امتحانات میں حجاب پر کوئی پابندی نہیں ہے جس سے سرکیولر تنازع ختم ہو گیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ مسابقتی امتحانات میں سر ڈھانکنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ سدھاکر نے یقین دہانی کی ہے کہ طلبہ چاہے حجاب پہنیں یا کوئی روایتی کپڑا ان پر کسی قسم کی کوئی پابندی عائد نہیں کی جائے گی۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

کرناٹک کے وزیر تعلیم ایم سی سدھا کر نے کہا کہ سرکاری ملازمتوں میں خالی اسامیوں کو پر کرنے کیلئے ہونے والے امتحانات میں حجاب پر کوئی پابندی نہیں ہے جس سے سرکیولر تنازع ختم ہو گیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہسر ڈھانکنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
سدھاکر نے یقین دہانی کی ہے کہ امیدوار چاہے حجاب پہنیں یا کوئی دوسرا روایتی کپڑا ان پر کسی قسم کی کوئی پابندی عائد نہیں کی جائے گی۔ پچھلے امتحانات سے کچھ بھی تبدیل نہیں ہوا ہے۔ ہم نے امیداروں کو ہمیشہ ہجاب پہننے کی اجازت دی ہے۔ جو ہمیشہ جاری رہے گا۔خیال رہےکہ کرناٹک ایکسامشنیشن اتھاریٹی کی جانب سے جاری کئے گئے سرکلر میں کہا گیا تھا کہ نومبر ۱۸؍ اور۱۹؍ کو ہونے والے مسابقتی امتحانات میںٹوپیاں،اسکارف پہننے یا سر کو یا کانوں کو ڈھانکنے کی اجازت نہیں ہو گی۔تاہم، اس سرکلر میںحجاب کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا تھا جس کے سبب منگل کو اسد الدین اویسی اور فاروق عبداللہ کے حجاب کیلئے کانگریس حکومت پر تنقید کرنے کی وجہ سے یہ تنازعہ کھڑا ہوا تھا۔وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ تلنگانہ اور کشمیر سے اس طرح کے بڑے لیڈران نے اس میں سے ایک انتخابی مسئلہ کھڑا کر دیا۔اگر حجاب پر پابندی لگائی جاتی تو کے ای اے اسے سرکلر میں ضرور واضح کرتا جو کہ نہیں کیا گیا تھا۔


خیال رہے کہ اس سرکلر میں ٹیکنالوجی گیجٹس جیسے، بلوتوتھ، ہٰڈ فون اور ایئر فونس وغیرہ پربھی پابندی عائد کی گئی ہے۔ تاہم ، طلبہ کو یہ بھی ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ اپنے اپنے امتحان سینٹر میں ۲؍ گھنٹہ پہلے حاضر ہو جائیں۔ صرف وہ طالبات نہیں جو حجاب پہنتی ہیں جبکہ وہ تمام طلبہ جو امتحانات میں پیش ہونے والے ہیں۔ یہ اس لئے کیا گیا ہے تا کہ یہ یقین دہانی کی جا سکے کہ کوئی بھی طالب علم اپنے ساتھ اس طرح کے سامان نہ لائے جو منع کئے گئے ہیں۔ 
ان سے جب پوچھا گیا کہ کیا کے ای اے کو آئندہ اپنے جملوں کے بارے میں زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے تو انہوں نے کہا کہ بالکل مجھے اس کی سخت ضرورت محسوس ہوتی ہے کیونکہ لوگ اپنے سے سرکلر پڑھتے ہیں اور جو سمجھ آتا ہے وہی فرض کرنے لگتے ہیں۔اس لئے ہمیں آئندہ مزید محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے سرکلر کے حوالے سے کہا کہ عام طور پر روزانہ جوسرکلر جاری کئے جاتے ہیں میں اس پرنظر ثانی نہیں کرتا لیکن اب میں ان سرکلر کو غور سے پڑھوں گا اور اس بات کی یقین دہانی کروں گا کہ اس میں کوئی ایسی بات نہ ہو جس کا دوسروں کو فائدہ اٹھانے کا موقع ملے۔
خیال رہے کہ جموں کشمیر کے لیڈر عمر عبداللہ نے کرناٹک کے وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے دیگر لیڈران جیسے راہل گاندھی ، سونیا گاندھی ،ملکار جن کھرگے اور دیگر کو کہا تھا کہ وہ اس حکم کو واپس لینے کو یقینی بنائیں۔منگل کو عمر عبداللہ نے رپورٹرس سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ پہلے جب کرناٹک میں اس طرح کے معاملات ہوتے تھے تو ہم فکر مند نہیں ہو سکتےتھے کیونکہ اس وقت وہاں بی جے پی کی حکومت تھیلیکن یہ کانگریس کی حکومت کا فیصلہ ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK