کے بی سی میں فوجی افسران کی آمد پر تنقید کرتے ہوئے سوشل میڈیا صارفین نے اسے ”ایک سیاسی پبلسٹی اسٹنٹ“ قرار دیا۔
EPAPER
Updated: August 13, 2025, 8:03 PM IST | Mumbai
کے بی سی میں فوجی افسران کی آمد پر تنقید کرتے ہوئے سوشل میڈیا صارفین نے اسے ”ایک سیاسی پبلسٹی اسٹنٹ“ قرار دیا۔
معروف ٹیلی ویژن شو ”کون بنے گا کروڑ پتی“ (کے بی سی)، مئی میں پاکستان کے خلاف ہندوستانی فوج کے ذریعے انجام دیئے گئے آپریشن سیندور کی بہادر خاتون افسران کے ساتھ ایک خصوصی ایپی سوڈ جاری کرکے یوم آزادی منائے گا۔ یہ کوئز شو، جس کی میزبانی امیتابھ بچن کر رہے ہیں، اپنی ٹیلی ویژن نشریات کے ساتھ او ٹی ٹی پر بھی پہلی بار دکھایا جائے گا۔ واضح رہے کہ کے بی سی سیزن ۱۷ کا پریمیئر ۱۱ اگست کو جاری کیا گیا۔ یہ شو، سونی انٹرٹینمنٹ ٹیلی ویژن پر پیر سے جمعہ رات ۹ بجے نشر ہوگا اور سونی لیو ایپ پر بھی دستیاب ہوگا۔
کے بی سی کا خصوصی ایپی سوڈ، جو ۱۵ اگست کو دکھایا جائے گا، کے پرومو میں بتایا گیا ہے کہ کرنل صوفیہ قریشی (ہندوستانی فوج)، ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ (ہندوستانی فضائیہ) اور کمانڈر پریرنا دیوستھلی (ہندوستانی بحریہ) اپنی فوجی آپریشن کی کہانیاں سنائیں گی۔ پرومو میں ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ، آپریشن سیندور کو یاد کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ ”پورا مشن رات ۱:۰۵ بجے سے ۱:۳۰ بجے تک، صرف ۲۵ منٹ میں مکمل ہو گیا۔“
انٹرنیٹ صارفین کا ردعمل
سوشل میڈیا پر بڑی تعداد میں صارفین نے اس اقدام کی تعریف کی اور کے بی سی میں فوجی افسران کی آمد پر خوشی کا اظہار کیا۔ دوسری طرف، کچھ صارفین نے اسے ”ایک سیاسی پبلسٹی اسٹنٹ“ قرار دیا۔ ایک صارف نے لکھا: ”آپریشن سیندور کے ہیرو قومی ٹی وی پر صرف اس لئے آ رہے ہیں کیونکہ ایک پارٹی ووٹ حاصل کرنا چاہتی ہے۔“ سنیہل نامی صارف نے تبصرہ کیا: ”ہماری حب الوطنی کو ایک تماشہ بنا دیا گیا ہے۔ پہلے بگ باس نے ایک شہید کی اہلیہ سے رابطہ کیا اور اب کے بی سی، دفاعی افسران کو بلا رہا ہے۔“
یہ بھی پڑھئے: امیتابھ بچن سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے ٹی وی میزبان بن گئے
امیتابھ بچن نے اپنے خیالات کا اظہار کیا
امیتابھ بچن، جو ۲۰۰۰ء سے (۲۰۰۳ء کے علاوہ) کے بی سی کی میزبانی کر رہے ہیں، نے اپنے بلاگ پر نئے سیزن کے بارے میں اپنے احساسات کا اظہار کیا اور ۲۴ سال بعد بھی شو کیلئے اپنے جوش و خروش کا اظہار کیا۔ انہوں نے لکھا: ”کے بی سی کے عظیم فلور پر موجود کھلاڑی اور سامعین ہی سب کچھ بدل دیتے ہیں... وہ ہیں تو ہم ہیں۔ یہ سچ ہے... لہذا ان سب کو... میری جانب سے نیک تمنائیں اور دعائیں۔“