Inquilab Logo Happiest Places to Work

کیرالا :۱۴؍ اضلاع میں الرٹ، کرناٹک بھی محتاط

Updated: October 30, 2023, 11:18 AM IST | Agency | Thiruvananthapuram

دونوں ریاستوں کی سرحدوںپر سیکوریٹی سخت ، ریلوے اور بس اسٹیشنوں پر خصوصی نگرانی ،کیرالا کے وزیراعلیٰ نے آل پارٹی میٹنگ بلائی۔

Kerala KV Zarake Rajan, VN Vasavan and others during the meeting with those injured in the blast at the convention centre. Photo: PTI
کنونشن سینٹر میں دھماکے میں زخمی ہونے والوں سےملاقات کے دوران کیرالا کےو زراءکے راجن ، وی این وساون اور دیگر۔ تصویر:پی ٹی آئی

:کیرالا کے کالامسری میں اتوار کی صبح ہوئے سلسلہ وار دھماکوں کے بعد ریاست کے۱۴؍ اضلاع میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ کرناٹک حکومت نے بھی الرٹ جاری کیا ہے اور سرحدی علاقوں میں سیکوریٹی سخت کر دی ہے۔کیرالا میں افسران نے تمام۱۴؍ضلعی پولیس سربراہوں کو خاص طور پر ریلوے اور بس اسٹیشنوں کے آس پاس انتہائی محتاط رہنے کی ہدایت دی ہے۔انہوں نے سیکوریٹی کو یقینی بنانے کیلئے سخت پولیس گشت کی ضرورت پر زور دیا۔ دوسری جانب کیرالا کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین نے دھماکوں سے متعلق معاملات پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے پیر کو ایک آل پارٹی میٹنگ بلائی ہے۔ایک سرکاری پیغام میں کہا گیا ہے کہ یہ میٹنگ دارالحکومت ترواننت پورم میں سرکاری سیکریٹریٹ کےہال میں ہوگی۔ اس دوران وجین نے خاتون کی موت پر غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجرموں کو سامنے لایا جائے گا۔
 افسران ابھی تک دھماکے کی وجہ کا تعین نہیں کر پارہے ہیں ۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ اس دھماکے میں ایک طاقتور دھماکہ خیز ڈیوائس (آئی ای ڈی) کا استعمال کیا گیا تھا۔دھماکوں کی تحقیقات کرنے والے افسران کنونشن سینٹر سے ۳؍ دن کے سی سی ٹی وی فوٹیج کا گہرائی سے جائزہ لے رہے ہیں تاکہ ذمہ دار افراد اور دھماکہ خیز ڈیوائس نصب کرنے کے وقت کا تعین کیا جا سکے۔ ریاستی وزیر صنعت اور کالامسری کے ایم ایل اے پی راجیو نے کہا کہ وہ وجہ کی نشاندہی کرنے سے پہلے معائنہ مکمل ہونے کا انتظار کر رہے ہیں اور فی الحال علاقے میں پابندی ہے۔
 کیرالا میں ہوئے افسوسناک دھماکے کے پیش نظر کرناٹک حکومت نے ریاست بھر میں الرٹ جاری کر دیا ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سرحدی علاقوں پر خصوصی توجہ دینے کے ساتھ حفاظتی اقدامات میں اضافہ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے جن کی سخت نگرانی کی جائے گی۔
 کرناٹک کے وزیر داخلہ جی پرمیشورا نے اڈپی میں میڈیا کو بتایا ’’ہم نے پولیس کو الرٹ پیغام بھیج دیا ہے۔اگرچہ ہمارے پاس کیرالا دھماکے کے قصورواروں اور حالات کے بارے میں کوئی خاص تفصیلات نہیں ہیں لیکن ہم نے انسپکٹر جنرل اور کمشنر کو منگلورو سرحد پر چوکسی اور نگرانی رکھنے کی ہدایت دی ہے۔‘‘دریں اثناء بم دھماکے کے فوری ردعمل میں ، مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) اور نیشنل سیکوریٹی گارڈ (این ایس جی) کو تیزی سے تحقیقات شروع کرنے کی ہدایت دی ہے۔
مکمل تحقیقات کا وعدہ 
 کیرالا کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین نے مکمل تحقیقات کا وعدہ کیا۔ اس واقعہ پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے۔ ہم واقعے کی تفصیلات یکجا کر رہے ہیں ۔ تمام اعلیٰ عہدیدار ایرناکولم میں ہیں ۔ پولیس کے ڈائریکٹر جنرل موقع پر جا رہے ہیں ۔ ہم اسے کافی سنجیدگی سے لے رہے ہیں ۔ میں نے ڈی جی پی سے بات کی ہے۔ ہمیں تحقیقات کے بعد مزید معلومات حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ وجین نے کہا کہ ریاستی حکومت اس معاملے کی مکمل جانچ کے لیے پابند عہد ہے۔
 مذہبی مقام پر دھماکہ قابل مذمت ہے: کانگریس
  کانگریس نے اتوار کو کیرالہ کے ضلع ایرناکولم میں ایک مذہبی مقام پر بم دھماکے کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے افسوسناک قرار دیا اور کہا کہ اس واقعہ کی فوری اور غیر جانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہئے۔کانگریس جنرل سیکریٹری کے سی وینو گوپال،پارٹی لیڈر پرینکا گاندھی اور ترواننت پورم سے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے ان دھماکوں کو کیرالا کی رنگارنگی کو نقصان پہنچانے کی سازش قرار دیا۔
 پرینکا گاندھی نے کہا’’کیرالا میں ایک مذہبی اجتماع کے دوران جو دھماکہ ہوا وہ انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت ہے۔ ایک مہذب معاشرے میں تشدد اور خونریزی کے لیے کوئی جگہ نہیں ہو سکتی۔اس طرح کی بزدلانہ کارروائیوں کے خلاف پورا ملک متحد ہے۔ حکومت سے اپیل ہے کہ ایسے عناصر کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے۔‘‘ وینوگوپال نے کہا’’کانگریس پارٹی کیرالا کے ایرناکولم میں ہونے والے دھماکوں کی مذمت کرتی ہے۔ ہم کیرالا کے خلاف رچی جا رہی سازش اور کثرت میں وحدت کی روایت کو توڑنے کی سازش کو بے نقاب کرنے کیلئے غیر جانبدارانہ اور تیز رفتار تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں ۔ کانگریس کیرالا کے لوگوں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ متحد رہیں اور ان شرپسند عناصر کو شکست دیں ۔‘‘
 ششی تھرور نے کہا’’میں کیرالا میں ایک معمول کے مذہبی اجتماع پر بم حملے کی خبر سے صدمے اور رنجیدہ ہوں ۔ میں اس واقعہ کی سخت مذمت کرتا ہوں اور پولیس سے فوری کارروائی کا مطالبہ کرتا ہوں ۔ ہم اپنی ریاست کو قتل و غارت سے بچائیں گے۔ میں تمام مذاہب کے رہنماؤں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اس طرح کی سفاکیت کی مذمت کریں اور اپنے پیروکاروں کو ایسے واقعات کے خلاف متحد ہونے کا درس دیں ۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK