Updated: September 11, 2023, 2:35 PM IST
| New Delhi
کیرالا کے آرک بشوپ مارک جوزف پامپلانی نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی آپ کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ آپ صرف لوگوں کے ایک طبقے کے نہیں بلکہ ہر ہندوستانی کے وزیر اعظم ہیں۔ راہل گاندھی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ راہل، منی پور تشدد کے بعد وہاں کا دورہ کرنے والے سب سے بڑے لیڈر ہیں۔ انہوں نے اقلیتی برداری کا بھروسہ جیتا ہے۔
وزیراعظم نریندر مودی امریکی صدر جوبائیڈن کے ساتھ۔ تصویر: پی ٹی آئی
کیرالا کے آرک بشوپ جنہوں نے ربڑ کی زیادہ قیمتوں کے بدلے ریاست سے بی جے پی کو لوک سبھا کی نشست کی پیشکش کی تھی، وزیراعظم نریندرمودی پر زور دیا کہ وہ جس طرح عالمی لیڈران جیسے امریکہ کے صدر جوبائیڈن کو گلے لگاتے ہیں اسی طرح منی پور کے لوگوں کو بھی گلے لگائیں۔ تلشیری کے آرکیڈیوسیز میں سے آرک بشوپ مار جوزف پامپلانی، جنہیں اب تک بی جے پی کے دوستوں کی طرح دیکھا گیا ہے نے، نریندر مودی سے کہا کہ ’’ آپ کو یہ ثابت کرنے کی ضرورت ہے کہ آپ صرف لوگوں کے ایک طبقے کے نہیں بلکہ ملک کے پورے عوام کے وزیر اعظم ہیں۔ یہ ملک کیلئے فخر کی بات تھی جب ہمارے وزیراعظم امریکہ کے صدر جوبائیڈن، فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون اور برطانوی وزیر اعظم رشی سونک سے گلے ملے تھے۔ جب ہمارے لیڈران عالمی لیڈران کے قریب کھڑے تھے تو ملک کے تمام عوام نے فخر محسوس کیا لیکن میرے پاس ہمارے وزیر اعظم کو کہنے کیلئے کچھ ہے۔ مودی جی! جوبائیڈن کو گلے لگانے سےزیادہ اہمیت ہم آپ کو تب دیں گے جب آپ منی پور کی ان خواتین کو جنہیں برہنہ کیا گیا ان کی دلجوئی کریں گے اور انہیں یہ یقین دلائیں کہ ان کی حفاظت کیلئے آپ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ملک اس نظارے کو ترس رہا ہے جب آپ عوام یہ کہیں گے کہ ان کی حفاظت کیلئے آپ موجود ہیں اور ہر ہندوستانی کی طرح اس کا انتظار میں بھی کر رہا ہوں۔ آپ صرف ملک کے ایک طبقے کے وزیراعظم نہیں ہیں۔ آپ کو یہ محسوس کرنا چاہئے کہ آپ کو یہ ثابت کرنے کی ضرورت ہے کہ آپ ہر ایک ہندوستانی کے وزیر اعظم ہیں۔
خیال رہے کہ پامپلانی نے ۲۴؍ گھنٹے کے دھرنے کے اختتام پراجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، جو کانگریس کے لوک سبھا ممبر راج موہن اُنیتھن نے ہندوستان کے تنوع کے تحفظ کیلئے منعقد کیا تھا یہ بات کہی ہے۔ انہوں نے اس درمیان راہل گاندھی کی منی پور کا دورہ کرنے پر تعریف بھی کی جو پچھلے ۴؍ سے زائد ماہ سے نسلی تشدد کی نذر ہےاور جس میں ۱۷۰؍ سے زائد افراد جاں بحق ہوئےہیں۔ تشدد کے سبب لاکھوں افراد بے گھر ہوئے ہیں جبکہ خواتین پر ظلم وتشدد کی کئی واردات بھی سامنے آئی ہیں۔ انہوں نے راہل گاندھی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ راہل گاندھی منی پور تشدد کے آغاز کے بعد وہاں کا دورہ کرنے والے سب سےبڑےلیڈر ہیں۔ ان کا یہ دورہ اقلیتی برادریوں کیلئے بھروسہ بن کر ابھرا ہے کیونکہ تب سے آئینی اقدار کی حفاظت کرنے کیلئے وہ موجود ہیں۔ خیال رہے کہ منی پور تشدد بھڑکنے تک پامپلانی کو کرشن برداری میں بی جے پی کے نشان کے طور پر دیکھا گیا ہے۔ واضح رہے کہ مارچ میں پامپلانی نے ربڑ کی قیمتوں میں اضافہ کے بدلے بی جے پی کو لوک سبھا کے سیٹ کی پیشکش کر کے کرشن برداری کے لوگوں اور پادریوں کے درمیان غصے کی لہر بھڑکا دی تھی۔ پامپلانی کی طرح ربڑ کے دیگر قابل قدر کارشتکاروں کا تعلق سائرو مالا بار چرچ سے ہے۔ بی جے پی نے ان کی پیشکش کو قبول کرتے ہوئے ان کے ساتھ میٹنگوں کا سلسلہ جاری رکھا تھا اور ربڑ کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کا وعدہ کیا تھا جسےاس نے عملی جامہ نہیں پہنایا تھا۔ اتوار کو آرک بشوپ نے این ڈی اے حکومت کو سرکاری معاملات میں انڈیا کے نام کے بجائے بھارت کا نام استعمال کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور کہا تھا کہ آپ کو ’بھارتم‘ (ملیالم میں بھارت کا ہم معنی ) کے مفہوم کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ سنسکرت میں ’بھا‘ کا مطلب روشنی ہوتا ہے اس لئے یہ لفظ ان کیلئے استعمال ہوتا ہے جو روشنی میں خوشی تلاش کرتے ہیں۔ ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ جب تک کوئی اس لفظ کے مطابق زندہ نہیں رہتا، نام میں تبدیلی کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔