• Mon, 17 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

کھرگے اور اسٹالن کا آزاد اورغیر جانبدار صحافت پرزور

Updated: November 17, 2025, 12:43 PM IST | Agency | New Delhi/Chennai

قومی یوم صحافت کے موقع پر دونوں لیڈروں نے تسلیم کیا کہ آج کے دور میںشفاف، بے باک اور ذمہ دارانہ صحافت کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔

Tamil Nadu Chief Minister MK Stalin. Photo: INN
تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن۔ تصویر:آئی این این
نیشنل پریس ڈے (قومی یوم صحافت)کے موقع پر کانگریس صدر ملکارجن کھرگے اورتمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے آزاد، بے باک اور ذمہ دار صحافت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے میڈیا کے کردار پر بھرپور روشنی ڈالی۔ دونوں لیڈروں نے تسلیم کیا کہ آج کے دور میںشفاف اور بے باک اور ذمہ دارانہ صحافت کی ضرورت پہلے سے کہیںزیادہ ہے۔کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا’’ ایک مضبوط اور شفاف جمہوریت کے لیے ضروری ہے کہ پریس دباؤ سے آزاد ہو، سچ بولے اور حکومت کی ہر کارروائی پر سوال اٹھا سکے۔‘‘ملکارجن کھرگے نے ایکس پر جاری اپنے پیغام میں تمام صحافیوں اور میڈیا اہلکاروں کو نیشنل پریس ڈے کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ میڈیا ملک کے جمہوری اداروں کا محافظ ہے اور اس کی سب سے بڑی ذمہ داری ہے کہ وہ بے خوف ہو کر سچ سامنے لائے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کا اصل کام صرف حکومت کے بیانیے کو بڑھانا یا اس کی ناکامیوں کو چھپانا نہیں بلکہ ہر قدم پر حکومت اور وزیر اعظم سے سوال کرنا ہے، کیونکہ یہی جمہوریت کی اصل روح ہے۔
کھرگے نے مزید کہا ’’ میڈیا کو چاہیے کہ وہ کسی خوف یا مصلحت کے بغیر کام کرے۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا، ’’ایک حقیقی آزاد پریس کبھی بھی حکومت کے تعصبات کا آلہ کار نہیں بنتا، بلکہ وہ حکومت کے ہر اقدام کو جانچتا ہے اور عوام کے سامنے حقائق رکھتا ہے۔‘‘
ادھر کانگریس کے آفیشل ہینڈل  پر جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ ہندوستان کی جمہوریت ایک آزاد اور بے خوف پریس پر قائم ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ کانگریس نے ہمیشہ پریس کی آزادی، شہریوں کے حق معلومات اور صحافیوں کے تحفظ کے لیے آواز اٹھائی ہے ۔ کانگریس نے آزاد صحافت کو جمہوری عمل کا بنیادی ستون قرار دیا اور کہا کہ صحافیوں کو اپنے فرائض انجام دینے کے لیے ایسا ماحول فراہم کیا جانا چاہئے جہاں وہ دباؤ یا خطرے کے بغیر سچ کہہ سکیں۔
اس دوران نیشنل پریس ڈے کے موقع پر تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے اتوار کے روز میڈیا کی آزادی کو جمہوریت کی بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں صحافت کی ذمہ داری پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے یہ بات سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک سخت لہجے میں لکھی گئی اپنی پوسٹ میں کہی جس میں انہوں نے میڈیا کو ’جمہوریت کی آخری دفاعی صف‘ قرار دیا۔
انہوں نے کہا ’’ ہندوستان کے حالیہ سیاسی ماحول میں کئی ایسے ادارے موجود ہیں جنہیں، ان کے مطابق، مرکز کی حکومت نے یا تو کمزور کر دیا ہے یا ان پر عملی طور پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ ان حالات میں آزاد میڈیا کا وجود نہ صرف ضروری ہے بلکہ ناگزیر ہو جاتا ہے، کیونکہ یہی وہ قوت ہے جو اقتدار کے دباؤ کے باوجود جمہوری اقدار کو زندہ رکھتی ہے۔‘‘
وزیر اعلیٰ اسٹالن نے ان صحافیوں کی دل سے ستائش کی جو دھمکیوں، سیاسی دباؤ، قانونی ہتھکنڈوں اور اختلاف رائے کو دبانے کی کوششوں کے باوجود عوامی اہمیت کے مسائل بلا جھجک عوام کے سامنے لاتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صحافت کی یہی بے خوف روش جمہوریت کی روح کو قائم رکھتی ہے اور عوام کو حقیقی صورتحال سے آگاہ کرتی ہے۔اپنی پوسٹ میں اسٹالن نے اس بات پر زور دیا کہ صحافت کا کام اکثر نہایت چیلنج بھری صورتِ حال میں انجام پاتا ہے۔ زمینی حقائق تک رسائی، طاقتور حلقوں کی ناراضگی مول لینے کا خطرہ اور مختلف طرح کی معاشرتی و سیاسی رکاوٹیں صحافیوں کے راستے میں مستقل حائل رہتی ہیں۔ اس کے باوجود، وہ اپنے فرض کو نبھاتے ہوئے حکمرانی میں شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنانے میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر میڈیا کی نگرانی، جانچ پڑتال اور سوال پوچھنے کی روایت کمزور پڑ جائے تو جمہوری نظام کی کارکردگی پر شدید منفی اثرات پڑیں گے۔ اسی لیے ایک آزاد، متحرک اور زندہ  پریس صرف ایک نظریاتی ضرورت نہیں بلکہ عملی تقاضا ہے، کیونکہ یہی عوام کو وہ معلومات فراہم کرتا ہے جن کی بنیاد پر وہ اپنی سیاسی اور سماجی رائے قائم کرتے ہیں۔وزیر اعلیٰ اسٹالن نے متنبہ کیا کہ پریس کی آزادی پر کبھی بھی سمجھوتہ نہیں ہونا چاہیے۔ ان کے مطابق، یہ آزادی ہر قیمت پر محفوظ رکھی جانی چاہیے، کیونکہ یہی آئین کی روح کو زندہ رکھنے اور شہریوں کو باخبر رکھنے کا واحد راستہ ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK