• Tue, 15 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کولکاتا آبروریزی کیس: تیسرے روز بھی ہڑتال

Updated: August 12, 2024, 11:40 AM IST | Agency | Kolkata

ہڑتال میں شامل مشتعل ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں ہوتے وہ ہڑتال جاری رکھیں گے۔

Protest by junior doctors and medical students at North Bengal Medical College and Hospital in Kolkata. Photo: PTI
کولکاتا کے’ نارتھ بنگال میڈیکل کالج اینڈ اسپتال ‘میں جو نیئر ڈاکٹرز اور میڈیکل کے طلبہ کا احتجاج۔ تصویر: پی ٹی آئی

کولکاتا کے آر جی کار میڈیکل کالج اینڈ اسپتال میں خاتون جونیئر ڈاکٹر کی عصمت دری کے بعد قتل کے تیسرے روز بھی جونیئر ڈاکٹروں کی ہڑتال جاری رہی جس کی وجہ سے صحت کا نظام درہم برہم ہو گیا۔ اسی دوران ریاستی محکمہ صحت نے آر جی کار میڈیکل کالج اینڈ اسپتال کے انچارج سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر سنجے وششٹھ کو ہٹا دیا۔ ڈین بلبل مکوپادھیائے کو نئی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ 
 اتوار کو اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں جونیئر ڈاکٹروں نے ہڑتال کی۔ گزشتہ جمعہ سے ہنگامی خدمات کے سواتمام محکموں میں ہڑتال کی اپیل کی گئی تھی۔ مشتعل ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں ہوتے وہ ہڑتال جاری رکھیں گے جس کی وجہ سے اسپتال میں علاج معالجہ میں  دشواری ہورہی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے:تہواروں سے قبل ای کامرس کمپنیوں کا ملازمتیں دینے کا منصوبہ

آر جی کار اسپتال میں جونیئر ڈاکٹروں کی ہڑتال کی وجہ سے طبی خدمات تقریباً ٹھپ ہوگئیں۔ دور دراز سے آنے والے مریضوں اور ان کے لواحقین کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ ہنگامی خدمات ابتدائی طور پر جاری تھیں لیکن سنیچر سے ان میں بھی مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ہنگامی خدمات کو بھی اتوار سے ہڑتال کے دائرے میں شامل کیا گیا لیکن اسپتال ذرائع کے مطابق یہ نہیں کہا جا سکتا کہ ہنگامی خدمات مکمل طور پر بند رہیں گی کیونکہ جونیئر ڈاکٹروں نے ہنگامی خدمات کو ہڑتال سے باہر رکھا ہے۔ اس صورتحال میں آر جی کار اسپتال کی جانب سے پولیس کی سیکوریٹی بڑھا دی گئی ہے۔ داخلی راستے پر سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں۔ کسی مشکوک شخص کو اسپتال میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے۔ داخل ہونے کیلئے اپنا کارڈ دکھانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے:بھیونڈی کے دونوں اسمبلی حلقوں پر سماج وادی پارٹی کا دعویٰ !

اتوار کو آر جی کار میں ریزیڈنٹ ڈاکٹرس اسوسی ایشن کی جانب سے پریس کانفرنس کی گئی اور ۴؍نکاتی مطالبہ کیا گیا۔ جونیئر ڈاکٹروں نے کہا کہ جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں ہوتے احتجاج جاری رہے گا اور وہ کام کرنا بندکر دیں گے۔ مظاہرین نے ملزم کی گرفتاری، مناسب شواہد کی بنیاد پر اس کیخلاف جوڈیشیل انکوائری اور سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا۔ اس کے علاوہ احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں کے نمائندوں کو سی سی ٹی وی فوٹیج میں پائے جانے والے شواہد اور ملزم کے خلاف پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بارے میں بھی تفصیلی معلومات فراہم کی جائیں۔ اسپتال کے پرنسپل، اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ، سینے اور پھیپھڑوں کی ادویات کے شعبہ کے سربراہ اور آر جی کار میڈیکل کالج کے عبوری پولیس اسٹیشن میں ڈیوٹی پر مامور پولیس افسر کو تحریری طور پر اپنا استعفیٰ پیش کرنا ہوگا۔ متاثرہ کے لواحقین کیلئے فوری طور پر مناسب مالی امداد کا اعلان کیا جائے اور تفتیش کی پیش رفت کے بارے میں باقاعدہ تحریری طور پر معلومات فراہم کی جائیں۔ پولیس اس معاملے میں پہلے ہی ایک شخص کو حراست میں لے چکی ہے۔ اسے عدالت میں پیش کرنے کے بعد ۱۴؍ دن کیلئے اپنی تحویل میں لےچکی ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم نے اعتراف جرم کر لیا ہے۔ اسے سخت سزا دی جائے گی۔ دریں اثناء مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بھی ملزمین کو زیادہ سے زیادہ سزا دینے کی حمایت کی ہے۔ 

 آج ملک گیر ہڑتال کا اعلان 
کولکاتا میں ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے خلاف آج( پیرکو) ملک بھر  کے ڈاکٹر ہڑتال پر ہوں گے۔ اس دوران تمام اسپتالوں میں صحت خدمات معطل رہیں گی۔ اس سے سرکاری اسپتالوں میں صحت کی خدمات متاثر ہو سکتی ہیں لیکن ہنگامی خدمات کو ہڑتال سے باہر رکھا گیا ہے۔ فیڈریشن آف ریذیڈنٹ ڈاکٹرس اسوسی ایشن  (فورڈا) نے اتوار کو ملک کے وزیر صحت جےپی نڈا کو ایک خط جاری کرتے ہوئے کہا ،’’تاریخ میں پہلی بار ریذیڈنٹ ڈاکٹروں کے ساتھ ایسی شرمناک واردات ہوئی ہے۔  اسے کسی صورت میں قبول نہیں کیا جا سکتا۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK