Updated: October 24, 2025, 2:46 PM IST
| Bengaluru
آندھرا پردیش کے ضلع کرنول میں حیدرآباد-بنگلورو ہائی وے پر ایک نجی بس میں خوفناک آگ بھڑکنے سے۲۵؍ سے زائد مسافر جھلس کر ہلاک اور کئی زخمی ہو گئے۔ حادثہ اس وقت پیش آیا جب بس ایک موٹر سائیکل سے ٹکرا گئی، جس کے نتیجے میں فیول ٹینک پھٹ گیا اور لمحوں میں گاڑی شعلوں کی لپیٹ میں آ گئی۔
اس تصویر سے آگ کی شدت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ تصویر: پی ٹی آئی
ایک افسوسناک واقعے میں، جمعہ (۲۴؍ اکتوبر۲۰۲۵ء) کی صبح آندھرا پردیش کے ضلع کرنول کے قریب چینا ٹیکورو گاؤں کے نزدیک ایک نجی لگژری بس میں آگ لگنے سے۲۵؍ سے زائد مسافر جھلس کر ہلاک ہو گئے جبکہ کئی دیگر زخمی ہو گئے۔ یہ پرائیویٹ سلپر کوچ بس حیدرآباد سے بنگلورو جا رہی تھی اور اس میں تقریباً ۴۰؍مسافر سوار تھے۔ حادثہ اس وقت پیش آیا جب صبح تقریباً ساڑھے تین بجے مخالف سمت سے آنے والی ایک موٹر سائیکل سے تصادم کے بعد بس میں آگ بھڑک اٹھی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے آندھرا پردیش کے کرنول ضلع میں پیش آنے والے اس افسوسناک بس حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ انہوں نے ’ایکس‘ پر لکھا:’’کرنول ضلع، آندھرا پردیش میں پیش آئے حادثے میں جانوں کے ضیاع پر انتہائی افسردہ ہوں۔ میری دعائیں متاثرہ افراد اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔ زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعاگو ہوں۔ ‘‘انہوں نے مزید کہا کہ ’’پی ایم ریلیف فنڈ (PMNRF) سے ہر جاں بحق فرد کے لواحقین کو۲؍ لاکھ روپے اور زخمیوں کو۵۰؍ ہزار روپے بطور معاوضہ دیئے جائیں گے۔ ‘‘
آگ کیسے لگی؟
کرنول کلکٹریٹ کے مطابق، حادثہ جمعہ کی صبح۳؍ بجے سے۳؍ بجکر ۱۰؍ منٹ کے درمیان پیش آیا، اس وقت بس میں ۴۰؍مسافر سوار تھے۔ ’دی انڈین ایکسپریس ‘ کی رپورٹ کے مطابق، ایک موٹر سائیکل بس سے ٹکرا گئی جس سے فیول ٹینک پھٹ گیا اور دیکھتے ہی دیکھتے آگ بھڑک اٹھی۔ آگ نے چند لمحوں میں پوری بس کو اپنی لپیٹ میں لے لیاجس کے باعث مسافروں کو سنبھلنے کا موقع نہ ملا۔ ۱۲؍مسافروں نے کھڑکیوں کے شیشے توڑ کر کسی طرح جان بچائی۔
سیاسی لیڈران کا رد عمل اور اظہار افسوس
صدر دروپدی مرمو نے حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا:’’کرنول، آندھرا پردیش میں بس میں آگ لگنے کے المناک حادثے میں قیمتی جانوں کا ضیاع انتہائی افسوسناک ہے۔ میں سوگوار خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتی ہوں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعاگو ہوں۔ ‘‘
آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ چندرا بابو نائیڈو نے بھی اس سانحے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ انہوں نے ایکس پر لکھا:’’میں کرنول ضلع کے چینا ٹیکورو گاؤں کے قریب پیش آئے اس تباہ کن بس حادثے سے شدید صدمے میں ہوں۔ جن خاندانوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے، ان سے دلی ہمدردی ہے۔ میری حکومت زخمیوں اور متاثرہ خاندانوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔ ‘‘
آندھرا پردیش کے وزیر برائے انسانی وسائل کی ترقی، لوکیش نارا نے بھی ایکس پر اس حادثے پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے لکھا’’کرنول ضلع کے چینا ٹیکورو گاؤں کے قریب پیش آنے والے تباہ کن بس حادثے کی خبر دل دہلا دینے والی ہے۔ جن خاندانوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے، ان سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں۔ زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے نیک خواہشات۔ ‘‘
ملکارجن کھرگے نے ایکس پر لکھا’’حیدرآباد، بنگلورو ہائی وے پر آندھرا پردیش کے ضلع کرنول میں بس میں آگ لگنے کا افسوسناک واقعہ، جس میں متعدد قیمتی جانیں ضائع ہوئیں، انتہائی دل خراش ہے۔ میں اس سانحے میں جاں بحق ہونے والے تمام مسافروں کے سوگوار اہلِ خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتا ہوں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعاگو ہوں۔ ان المناک اور بار بار پیش آنے والے واقعات کی ذمہ داری طے کرنا نہایت ضروری ہے۔
راہل گاندھی نے ایکس پر اپنے پیغام میں لکھا:’’آندھرا پردیش کے کرنول میں حیدرآباد بنگلورو ہائی وے پر بس میں آگ لگنے کا یہ المناک اور دل دہلا دینے والا واقعہ، جس میں کئی بے گناہ لوگوں کی جانیں ضائع ہو گئیں، انتہائی افسوسناک ہے۔ میں اس سانحے میں جاں بحق ہونے والے تمام مسافروں کے سوگوار خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔‘‘