رام مندر اسٹیشن پرحاملہ خاتون کو ہونے والی پریشانی نے دعوؤں کی قلعی کھول دی۔ سینٹرل ریلوے کے ۹۸؍ اسٹیشنوں میں سے صرف
۴؍ پر اور ویسٹرن ریلوے کے ۳۵؍ اسٹیشنوں میں سے محض ۱۶؍ ہی پرطبی سہولتیں دستیاب ہیں۔ آر ٹی آئی رضا کار نے تفصیلات بتائیں۔
رام مندر اسٹیشن پر طبی سہولیات کا فقدا ن ہے۔ تصویر:انقلاب
عدالت کے حکم کے باوجود ریلوے میں میڈیکل سہولتوں کا فقدان ہے ۔ رام مندر اسٹیشن پر ۴؍ دن قبل حاملہ خاتون کے یہاں ہونے والی بیٹے کی ولادت اور اسٹیشن پر کوئی انتظام نہ ہونے سے اسے ہونے والی پریشانی نے ریلوے کے تمام دعوؤں کی قلعی کھول دی۔ ایک مسافر وکاس بیندرے نے اس خاتون کی نہ صرف مدد کی بلکہ اپنی شناسا ڈاکٹر دیویکا دیشمکھ سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے رہنمائی حاصل کرتے ہوئے بچے کی ولادت میں نمایاں رول ادا کیا تھا۔
آرٹی آئی رضاکار کی فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق حالات یہ ہیں کہ سینٹرل ریلوے ممبئی ڈویژن کے لوکل ٹرینوں(میں ، لائن، ہاربر اور ٹرانس ہاربر وغیرہ) کے ۹۸؍ اسٹیشنوں میں سے صرف ۴؍ پر اور ویسٹرن ریلوے کے ۳۵؍ اسٹیشنوں میں سے محض ۱۶؍ ہی پر سہولتیں دستیاب ہیں۔ آر ٹی آئی رضا کار سمیر زویری نے اس تعلق سے یہ تفصیلات بتائیں۔
اس سے قطع نظر کہ اسٹیشنوں پر مرہم پٹی کے لئے میڈیکل کٹ رکھی جاتی ہے مگر ہائی کورٹ کی ہدایت کے مطابق ممبئی میں ہر اسٹیشن پر ایک میڈیکل روم اور۲۴؍ گھنٹے ایک ڈاکٹر کی موجودگی لازمی ہے مگر اس پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔
آر ٹی آئی رضاکار سمیر زویری کے مطابق ایک جانب بلٹ ٹرین چلانے اور اس کے لئے تیزی سے کام آگے بڑھانے کا دعویٰ کیا جاتا ہے اور بار بار وندے بھارت ٹرینوں کا حوالہ دیتے ہوئے پیٹھ تھپتھپائی جاتی ہے مگر جو بنیادی مسئلہ انسانی قیمتی جانیں بچانے کا ہے ، اس تعلق سے ریلوے نے آنکھیں بند کررکھی ہیں ۔ حالانکہ اسے ترجیح دی جانی چاہئے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بڑی تعداد میں زخمی مسافر اس لئے دم توڑ دیتے ہیں کیونکہ انہیں بروقت طبی امداد نہیں ملتی ۔ ہائی کورٹ نے اسی کے پیش نظر ہدایت دی تھی تاکہ قیمتی جانیں بچائی جاسکیں۔
سمیر زویری کے مطابق رام مندر اسٹیشن کا معاملہ اجاگر ہونے کے بعد چند دن اس پر توجہ دی جائے گی، منصوبہ سازی کا اعلان ہوگا ، پھر وقت گزرنے کے ساتھ سب کچھ سرد خانے میں ڈال دیا جائے گا۔ ویسے بھی رام مندر اسٹیشن پر جگہ نہ ہونے کا حوالہ دیا گیا ، یہاں تو بیت الخلاء بھی اسٹیشن کے باہر آر پی ایف پوسٹ کے پاس ہے، وہاں تک پہنچنا بھی ہر مسافر کے بس کا کام نہیں۔
ریلوے افسران نے کیا کہا
سینٹرل ریلوے کے ایک سینئر افسر کے مطابق ریلوے انتظامیہ کی جانب سے مسافروں کی جان بچانے اور انہیں محفوظ سفر کی سہولت مہیا کرانے کے لئے کئی اقدامات کئے گئے اور یہ سلسلہ اب بھی رکا نہیں ہے مگر ایک بڑا مسئلہ اسٹیشنوں پر بھیڑ بھاڑ کے سبب جگہ کا ہوتا ہے۔ ایسے میں کوئی قدم بہت سوچ سمجھ کر اٹھایا جاتا ہے۔ جہاں تک طبی سہولت مہیا کرانے کا معاملہ ہے تو تقریباً ہر اسٹیشن پر اسٹیشن ماسٹر کے دفتر میں ابتدائی طبی مدد مہیا کرانے کا نظم رہتا ہے ۔ ہاں، یہ سچ ہے کہ بیشتر اسٹیشنوں پر میڈیکل روم اور۲۴؍ گھنٹے ڈاکٹر کی سہولت نہیں ہے۔
ویسٹرن ریلوے کے چیف پی آر او ونیت ابھیشیک نے انقلاب کو بتایا کہ کوئی بھی شکایت موصول ہونے پر اس پر توجہ دی جاتی ہے اور مناسب اقدام کیا جاتا ہے۔ طبی امداد مہیا کرانے کی جانب بھی قدم اٹھایا گیا ہے، مزید توجہ دی جائے گی تاکہ رام مندر جیسی نوبت پھر نہ آئے۔ اس تعلق سے ریلوے انتظامیہ مسافروں سے بھی تعاون کا خواہاں ہے۔