یو اے ای،مصر، عراق،عمان، نائیجیریا، کینیا، کوریا، جرمنی، ٹوگو، ویتنام، میکسیکو، کنیڈا ،پولینڈ ، روس، برازیل،بلجیم، تنزانیہ ، اٹلی ، بنگلہ دیش اور سری لنکا کیلئے برآمدات ۳؍ فیصد بڑھ گئیں۔
ایکسپورٹ میں اضافہ کے باوجود ہندوستان کا تجارتی خسارہ مسلسل بڑھ رہا ہے کیوں کہ امپورٹ بھی بڑھ رہا ہے۔ تصویر: آئی این این
امریکہ میں ٹرمپ حکومت کے ذریعہ عائد کردہ ۵۰؍ فیصد ٹیرف کی وجہ سے ایکسپورٹ کو پہنچنے والے نقصان کی بھرپائی کیلئے دیگر ممالک میں ایکسپورٹ بڑھانے کی حکمت عملی میں حکومت ابتدائی طور پر کامیاب ہوتی نظر آرہی ہے۔ ہندوستانی معیشت پرامریکی ٹیرف کے نقصاندہ اثرات کے باوجود اپریل تا ستمبر دیگر ۲۴؍ ممالک میں بھارتی ہندوستانی برآمدات میں اضافہ ریکارڈ کیاگیاہے۔
امریکی ٹیرف سے کون سے شعبے متاثر ہوئے
سرکاری اعداد و شمار نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں ہندوستانی برآمد کنندگان نے۲۴؍ ممالک میں برآمدات میں مثبت اضافہ درج کیا ہے حالانکہ ستمبر میں امریکہ کیلئے ایکسپورٹ میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ یہ کمی واضح طور پر ۵۰؍ فیصد ٹیرف کی وجہ سے ہے۔ اس کا اندیشہ پہلے سے موجود تھا کہ ۵۰؍ فیصد درآمدی ٹیکس کے بعد چونکہ ہندوستانی اشیاء امریکہ میں مہنگی ہوجائیں گی اس لئے ان کا ایکسپورٹ گھٹ جائےگا۔اس سے ہندوستان کے کئی شعبے بری طرح متاثر ہوئے ہیں اوران سے وابستہ لاکھوں افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔ سب سے زیادہ متاثر ہونےوالے شعبوں میں ٹیکسٹائل و ملبوسات، ہیروں اور جواہرات کا شعبہ، سمندری خوراک،چمڑا اور جوتے کی صنعت، کیمیکل اور آرگینک کیمیکل کے سیکٹر شامل ہیں۔
کن ممالک میں ایکسپورٹ بڑھا
امریکی ٹیرف میں اضافہ کے بعد ایکسپورٹ کیلئے دیگر ممالک کی جانب توجہ مبذول کرنے کے نتیجے میں جن ممالک میں ایکسپورٹ میں اضافہ درج کیاگیاہے ان میں جنوبی کوریا، متحدہ عرب امارات، جرمنی، ٹوگو، مصر، ویتنام، عراق، میکسیکو، روس، کینیا، نائیجیریا، کنیڈا، پولینڈ، سری لنکا، عمان، تھائی لینڈ، بنگلہ دیش، برازیل، بلجیم، اٹلی اور تنزانیہ شامل ہیں۔ایک سرکاری اہلکار نے بتایا کہ ’’۲۴؍ممالک جہاں کیلئےمجموعی برآمدات (ایکسپورٹ) ۱۲۹ء۳؍ ارب امریکی ڈالر رہیں، نے اپریل تا ستمبر پچھلے مالی سال کے اسی دورانیہ کے مقابلے میں مثبت نمو درج کی ہے۔ یہ ہندوستان کے کل ایکسپورٹ کا ۵۹؍ فیصد ہے۔‘‘
ایکسپورٹ سے زیادہ اِمپورٹ بڑھا، خسارہ میں اضافہ
اس سال اپریل تا ستمبر کل برآمدات ۳ء۰۲؍ فیصد اضافہ کے ساتھ ۲۲۰ء۱۲؍ ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں جبکہ درآمدات میں۵۳ء۴؍ فیصد کا اضافہ ہو ا ہے۔ اضافہ کے ساتھ درآمدات ۳۷۵ء۱۱؍ ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، جس سے تجارتی خسارہ بڑھ کر ۱۴۵ء۹۹؍ ارب ڈالر ہوگیا ہے۔ تاہم، وزارتِ تجارت کے اعداد و شمار کے مطابق، رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں۱۶؍ ممالک کو ہونے والی برآمدات میں کمی آئی ہے۔ یہ وہ ممالک ہیں جہاں ہندوستان کے کل ایکسپورٹ کا ۲۷؍ فیصد ایکسپورٹ ہوتا ہے۔ ہندوستان مذکورہ ممالک کو۶۰ء۳؍ ارب ڈالرکی اشیاء فروخت کرتاہے۔
برآمد کیلئے نئے ٹھکانوں کی تلاش
ایک ایکسپورٹر نےزمینی حقیقت بیان کرتے ہوئے بتایا کہ ’’ امریکہ میں ہندوستانی مصنوعات پر۵۰؍ فیصد ٹیرف امریکی منڈی میں ہندوستانی ایکسپورٹ کو نقصان پہنچا رہا ہے، اس سے نمٹنے کیلئے ایکسپورٹر افریقہ، لاطینی امریکہ اور مشرقِ وسطیٰ جیسے دیگر خطوں میں ایکسپورٹ بڑھانے پر توجہ دے ر ہے ہیں۔‘‘ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ’’یہ رجحان آنے والے مہینوں میں بھی جاری رہے گا۔‘‘
اعداد و شمار کے مطابق، ستمبر میں واشنگٹن کی جانب سے عائد کئے گئے اضافی ٹیرف کے باعث امریکہ کو ہندوستانی اشیا کی برآمدات میں۱۱ء۹۳؍ فیصد کمی آئی، جو ۴۶ء۵؍ ارب ڈالر ہے۔ رواں مالی سال کے اپریل تا ستمبر کے عرصے میں امریکہ کو ہندوستانی برآمدات میں۳۷ء۱۳؍ فیصد اضافہ ہو ا جس کے بعد یہ ۸۲ء۴۵؍ ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، جبکہ درآمدات میں ۹؍ فیصد اضافہ ہوا اور ۶ء۲۵؍ارب ڈالر ہوئی ہیں۔