حکومت کو خطےکی قیادت کے ساتھ فوراًگفتگو شروع کرنے کا مشورہ ،چین سے متعلق خبر دار کیا ،میر واعظ عمر فاروق نے بھی اس حوالے سے حکومت کو نشانہ بنایا۔
EPAPER
Updated: September 26, 2025, 3:36 PM IST | Agency | Srinagar
حکومت کو خطےکی قیادت کے ساتھ فوراًگفتگو شروع کرنے کا مشورہ ،چین سے متعلق خبر دار کیا ،میر واعظ عمر فاروق نے بھی اس حوالے سے حکومت کو نشانہ بنایا۔
نیشنل کانفرنس (این سی) کے صدر اور جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جمعرات کو لداخ کی سنگین صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نئی دہلی سے ’خطے کی قیادت کے ساتھ فوری بات چیت شروع‘ کرنے کا مشورہ دیا ہے کیونکہ ’’یہ علاقہ چین سے متصل ہے۔‘‘فاروق عبداللہ نے کہا: ’’یہ بہت حساس علاقہ ہے۔ اگر ہم نے خلاء کو پر نہ کیا تو کوئی اور کر دے گا۔ چین اس خطے پر دعویٰ کرتا ہے اور میک موہن لائن (لائن آف اکچوئل کنٹرول) کو تسلیم نہیں کرتا ۔ حکومت کو وقت ضائع نہیں کرنا چاہئے۔‘‘انہوں نے الزام عائد کیا کہ چین نے لداخ کی زمین پر قبضہ کیا ہے اور حکومت کو چاہئے کہ حالات کے بگڑنے سے پہلے مذاکرات شروع کرے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا یہ بیان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب محض ایک روز قبل ہی لیہہ میں پرتشدد جھڑپوں کے دوران پانچ افراد ہلاک،۷۰؍ سے زائد زخمی اور۵۰؍سے زیادہ گرفتار کئے گئے۔ مشتعل مظاہرین نے بی جے پی دفتر سمیت کئی عمارتوں کو آگ لگا دی تھی۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے سرینگر میں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ مظاہرین نے پانچ برس سے روزگار جیسے وعدوں کی تکمیل نہ ہونے پر خاموش احتجاج کیا، مگر جب امیدیں ٹوٹ گئیں تو وہ سڑکوں پر آگئے ۔ اس دوران کشمیر کے علاحدگی پسند لیڈر میر واعظ عمر فاروق نے لداخ میں اموات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے الزام عائد کیا ’’یہ پُر تشدد مظاہرے جموں کشمیر کی تقسیم اور تنزلی کے یکطرفہ فیصلے کا نتیجہ ہے ۔‘‘میرواعظ نے سماجی رابطہ گاہ ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا ’’لداخ کے لوگوں کے ساتھ کیے گئے وعدوں کی تکمیل نہ ہونے کی وجہ سے بدقسمتی سے یہ واقعات پیش آئے ہیں۔ پوسٹ میں انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکومت لداخ کے عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرے گی وعدے وفا کر کے وہاں کے عام لوگوں کی حفاظت کی جائے گی۔