• Fri, 12 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

لکھی سرائے :خستہ سڑک کے سبب مقامی باشندوں کو آمدورفت میں پریشانیاں

Updated: December 11, 2025, 1:52 PM IST | Inquilab News Network | Lakhisarai

ناراض مقامی باشندوںنے نائب وزیر اعلیٰ اورمقامی ایم ایل اے وجے کمار سنہا کے خلاف احتجاج کیا او ر جلد از جلد سڑک کی تعمیر کا مطالبہ کیا۔

A dilapidated road in Khariyari village of Lakhisarai. Picture: INN
لکھی سرائے کے کھریاری گاؤںمیں خستہ حا ل سڑک۔ تصویر:آئی این این
یہاں دیہی علاقوں میں آمدورفت کے تعلق سے سہولیات کو بہتر بنانے کے حکومت کے وعدے ہلسی بلاک کے کھریاری گاؤں میں پوری طرح کھوکھلے ثابت ہو رہے ہیں۔ چیف منسٹر رورل کنیکٹیویٹی اسکیم کے تحت سڑک کی تعمیر کے بارے میں بڑے بڑے دعوے کئے گئے لیکن پورا سال گزرنے کے باوجود ابھی تک تعمیر شروع نہیں ہو سکی ہے۔ سرکاری افسران کی بے عملی اور طریقہ کار کی بدعنوانی کھلے عام سڑک پر نظر آتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نظام سے ناراض گاؤں والوں نے نائب وزیر اعلیٰ وجے کمار سنہا کے خلاف احتجاج کیا او ر جلد از جلد سڑک کی تعمیر کا مطالبہ کیا۔
کھریاری گھاٹ تک۴ء۸۱۵؍کلومیٹر سڑک کی تعمیر کے لئے۳؍ جنوری۲۰۲۵ء کو کام کے آغاز کی نشان دہی کرنے والا ایک بورڈ لگایا گیا تھا۔ اس کی تخمینہ لاگت ۲۴۰۵۱۱۱۳؍ ہے، ایگزیکیوٹنگ ایجنسی رورل ورکس ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ، لکھی سرائے اور ٹھیکیداربال کرشن بھلوٹیا کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ، جموئی، جلی حروف میں درج ہے۔ تکمیل کی تاریخ۲؍جنوری۲۰۲۶ء ہے یعنی تکمیل میں صرف ۲۴؍دن باقی ہیں۔
سڑک کی تعمیر کے نام پر بلڈوزر سے یہاں اور وہاں صرف مٹی ہموار کی گئی ہے۔ سڑک اب بھی کہیں نظر نہیں آتی۔ پورا ایک سال گزر گیا لیکن کام نہ ہونے کے برابر ہے۔ اس سے بڑا ثبوت کیا ہو سکتا ہے کہ حکومت کے دعوے محض کاغذوں پر ہیں۔ کھریاری وہی گاؤں ہے جہاں بہار کے اسمبلی انتخابات کے دوران سڑک کی خراب حالت  سےمتعلق نائب وزیر اعلیٰ وجے کمار سنہا اور گاؤں والوں کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی تھی۔ حالات اس حد تک بگڑ گئے کہ گاؤں والوں نے ان پر مٹی اور گائے کا گوبر بھی پھینکا اور ڈی آئی جی، ڈی ایم اور ایس پی کو پولیس فورس کے ساتھ جائے وقوعہ پر پہنچنا پڑا۔ اتنے بڑے تنازع کے باوجود سڑک کی تعمیر شروع نہ کرنا حکومتی مشینری کی بے حسی کو عیاں کرتا ہے۔مقامی باشندوں کااس سلسلے میں کہنا ہےکہ اس سڑک سے آمدورفت کرنے میں خاص طور سے بزرگوں کو بڑی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ خراب ہونے کے سبب وہ اکثروبیشتر گر کر زخمی ہوجاتے ہیں جس سے جہاں انہیں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہیں ان کےاہل خانہ کو ان کی تیمارداری اور علاج میں بھی بہت دشواریاں پیش آتی ہیں۔
محکمہ اب اپنی ناکامی کا ذمہ دار نجی زمینداروں کو ٹھہرا رہا ہے۔ رورل ورکس ڈپارٹمنٹ  کے اسسٹنٹ انجینئر چندن کمار کا کہنا ہے کہ کچھ نجی زمین کھو جانے کی وجہ سے تعمیر میں تاخیر ہوئی ہے اور ہلسی بلاک ڈیولپمنٹ افسر کے ساتھ زمین کے حصول کا عمل جاری ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK