سنیچرکو رات کے کھانے میں دال، چاول، بھنڈی اور شوربہ دیا گیا تھا،اس ضمن میں کچھ طالبات کا دعویٰ ہے کہ کھانے سے چھپکلی برآمد ہوئی تھی، جس کی شکایت انتظامیہ سے کی گئی، پرنسپل نے اس دعوے کو جھوٹ قرار دیا ہے۔
EPAPER
Updated: October 07, 2024, 1:23 PM IST | Inquilab News Network/ Agency | Latur
سنیچرکو رات کے کھانے میں دال، چاول، بھنڈی اور شوربہ دیا گیا تھا،اس ضمن میں کچھ طالبات کا دعویٰ ہے کہ کھانے سے چھپکلی برآمد ہوئی تھی، جس کی شکایت انتظامیہ سے کی گئی، پرنسپل نے اس دعوے کو جھوٹ قرار دیا ہے۔
لاتور کے ایک گرلز ہاسٹل میں سنیچر کو رات کا کھانا کھانے کے بعد تقریباً ۱۰۰؍ طالبات کی طبیعت بگڑگئی۔ انہیں قئے اور متلی کی شکایت ہوئی۔ ان میں سے ۵۰؍ طالبات کی طبیعت مزید خراب ہونے پر انہیں ولاس راؤ دیشمکھ گورنمنٹ میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل میں داخل کیاگیاہے۔ ڈاکٹروں نے فوڈ پوائزننگ کی تصدیق کی ہے۔
پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ پورنمل لاہوٹی گورنمنٹ پولی ٹیکنک کے ہاسٹل میں پیش آیا ہے۔ جہاں ۳۲۴؍ طالبات رہائش پزیر ہیں۔ انتظامیہ نے بتایا کہ سنیچر کی شام تقریباً ۷؍ بجے طالبات کو رات کا کھانا دیا گیا۔ جس میں چاول، چپاتی، بھنڈی کی سبزی، دال اور اوکرا کری (شوربہ) شامل تھا۔ انہوں نے بتایا کہ کھانا کھانے کے بعد، رات میں تقریباً۳۰:۸؍ بجے کے قریب ان میں سے کچھ طالبات کو قئے اور متلی کی شکایت ہوئی۔ یہ بھی شکایت ہے کہ کھانے میں چھپکلی برآمد ہوئی تھی۔ معاملے کی اطلاع ملتے ہی کالج کے پرنسپل ہاسٹل پر پہنچے اور لاتور کے ولاس راؤ دیشمکھ گورنمنٹ میڈیکل کالج اور اسپتال کے ڈین ڈاکٹر ادے موہتے کو اطلاع دی۔ متاثرہ طالبات کو فوری طور پر ایمبولینس کے ذریعہ اسپتال لے جایا گیا۔ ڈاکٹر موہتے نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ آدھی رات تک تقریباً۵۰؍ طالبات کو اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اتوارعلی الصبح۳؍ بجے تک ان میں سے۲۰؍طالبات کی طبیعت سنبھلنے پر انہیں فوراً رخصت کردیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ باقی ۳۰؍ طالبات اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ انہیں سلائن کے ذریعہ دوا دی جارہی ہے۔ ان میں سے کسی کی بھی حالت تشویشناک نہیں ہے۔ اسپتال سے موصولہ اطلاعات کے مطابق سبھی طالبات کی حالت بہتر ہے اور پوری میڈیکل ٹیم موجود ہے اور دیکھ بھال کررہی ہے۔ کالج کے پرنسپل ڈی وی نتنا وارے نے کہا کہ ہاسٹل کی کچھ طالبات کی طبیعت خراب ہونے کی اطلاع ملتے ہی ہم فوراً وہاں پہنچے۔ تمام متاثرہ طالبات کو علاج کے لیے بھیج دیا گیا۔ کسی بھی طالبہ کی صحت کو مزید کوئی خطرہ نہ ہو، اس کیلئے سبھی قسم کے ٹیسٹ کئے گئے۔ پریشان ہونے کی کوئی بات نہیں ہے۔ متاثرہ طالبات کی مدد کیلئے کچھ لڑکیوں کو اسپتال میں رکھا گیا ہے۔ ‘‘
پرنسپل نے کہا کہ شیواجی نگر پولیس نے کھانے کے نمونے جمع اکھٹا کرکے لیباریٹری میں جانچ کیلئےبھیج دئیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فوڈ پوائزننگ کی وجہ نمونوں کی رپورٹ آنے کے بعد ہی معلوم ہو سکے گی۔ ہاسٹل کی میس میں کھانا فراہم کرنے کا ٹھیکہ منیشا ڈوبگاوے نامی خاتون کو دیا گیا ہے، جس سے پولیس پوچھ تاچھ کررہی ہے۔ پرنسپل نتناوارے نے اس معاملے کے متعلق یہ بھی کہا کہ ’’سوشل میڈیا پر جو دعویٰ کیا جارہا ہے کہ کھانے سے چھپکلی اور کیڑے برآمد ہوئے تھے، اس میں کوئی سچائی نہیں ہے۔ ‘‘ لاتور کے رکن پارلیمان شیواجی کالگے نے سنیچر کی رات اسپتال کا دورہ کیا او رمتاثرین سے بات چیت کی ہے۔