Inquilab Logo

لوک سبھا الیکشن: اقوام متحدہ کی تشویش کو وزیر خارجہ جے شنکر نے مسترد کر دیا

Updated: April 05, 2024, 6:15 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi

ہندوستان میں ہونے والے عام انتخابات پر اقوام متحدہ کے ایک سینئر اہل کار اسٹیفن دوجارک کے بیان کو وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا کہ ہمیں کسی کے مشورے کی ضرورت نہیں۔ ہمارے عوام ہی اس انتخاب کو آزاد اور منصفانہ بنائیں گے۔

Minister of External Affairs of India S. Jaishankar. Photo: INN
ہندوستان کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر۔ تصویر : آئی این این

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے جمعرات کو اقوام متحدہ کے سینئر عہدیدار کے حالیہ تبصروں کو مسترد کر دیاجس میں انہوں نے کہا تھا کہ ہندوستان میں انتخابات آز ادانہ اور منصفانہ ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کسی کثیرالجہتی تنظیم کے مشورےکی ضرورت نہیں ہے۔ ۲۸؍مارچ کو اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان ا سٹیفن دوجارک نے کہا کہ تنظیم کو امید ہے کہ ہندوستان میں لوک سبھا کے انتخابات آزادانہ اور منصفانہ ماحول میں منعقد ہوں گے۔ 
 انہوں نے کہا کہ ہم بہت امید کرتے ہیں کہ ہندوستان میں، جیسا کہ کسی بھی ملک میں انتخابات ہو رہے ہیں کہ سیاسی اور شہری حقوق سمیت ہر ایک کے حقوق محفوظ ہوں، اور ہر کوئی آزاد اور منصفانہ ماحول میں ووٹ ڈالنے کے قابل ہو۔ ان کے تبصرے لوک سبھا انتخابات سے قبل دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی گرفتاری کے بارے میں میڈیا کے سوال کے جواب میں تھے۔ جمعرات کو وزیر خارجہ نے یہ تبصرہ دجارک کے بیان کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کیا۔ 
اقوام متحدہ کے عہدیدار نے ایک پریس بریفنگ کے دوران ایک اہم سوال کے جواب میں ہندوستان میں انتخابات کے منصفانہ ہونے کے بارے میں تبصرہ کیا تھا۔ جے شنکر نےکہا کہ ’’مجھے اقوام متحدہ سے اس مشورے کی ضرورت نہیں ہے کہ ہمارے انتخابات آزادانہ اور منصفانہ ہونے چاہئیں۔ میرے پاس ہندوستان کے لوگ ہیں۔ ہندوستان کے لوگ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ انتخابات آزادانہ اور منصفانہ ہوں لہٰذا اس کی فکر نہ کریں۔ ‘‘
عام آدمی پارٹی کے سربراہ کیجریوال کو دہلی شراب ایکسائز پالیسی کیس کے سلسلے میں ۲۱؍ مارچ کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے گرفتار کیا تھا۔ ‏دجارک کے ریمارکس امریکہ کی طرف سے اس بات کا اعادہ کرنے کے ایک دن بعد سامنے آئے ہیں کہ وہ منصفانہ، شفاف اور بروقت قانونی عمل کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ 
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے۲۷؍ مارچ کو کہا تھا کہ واشنگٹن کانگریس پارٹی کے ان الزامات سے بھی واقف ہے کہ محکمہ انکم ٹیکس نے اس کے کچھ بینک کھاتوں کو اس انداز میں منجمد کر دیا ہے جس سے اسے مؤثر طریقے سے مہم چلانا مشکل ہو جائے گا۔ اس کے بعد، وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا تھا کہ ملر کے ریمارکس غیر ضروری تھے۔ جیسوال نے یہ بھی کہا کہ ہندوستانی حکومت اپنے جمہوری ادارے کو کسی بھی طرح کے غیر ضروری بیرونی اثرات سے بچانے کیلئے پُرعزم ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK